Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

322 - 736
بات کون سی مہمات شرع سے ہے۔ مہمات سے ہونا دوسری بات ہے۔ شرعی ہونا ثابت کرو یہ کون سی مہمات دین سے بات ہے کہ مرزاقادیانی کی یہ کاروایاں آلات نجوم کے ذریعہ سے نہیں۔ اگر کہو کہ اس سے یہ لازم آوے گا اور وہ لازم آوے گا تو ایسی تو جس بات کو چاہو کیسی چھوٹی ہو کفر تک نوبت پہنچا دو ہاں ایک بات کہو گے کہ ان کو تو مسیح موعود بننا ہے۔ اگر ایسا نہ کریں تو جڑ ہی نہ اکھڑ جاوے تو ہم کہیں گے۔ کیا خوب اصل مطلب پر تو درخواست مباہلہ خلاف ٹھہرائے جاوے اور اس کی لین ڈوری پر موافق وہی اخ تھو اور درخواست مباہلہ مولوی عبدالحق صاحب کو دیکھو۔ کیسی امرمہم شرعی پر ہے کہ جس کے انقلاب سے ایک تختہ دین کا انقلاب ہے۔ اس مسئلہ کا امر مہم شرعی ہونا تو اظہر من الشمس ہے۔ پس واضح ہوگیا کہ درخواست مباہلہ مولوی عبدالحق صاحب کی اس شرط کی خوب موافق ہے اور درخواست مرزاقادیانی کی مخالف ایسے ہی ’’وقع فیہ اشتہباہ وعناد‘‘ درخواست مرزاقادیانی میں امرمہم شرعاً ہے ہی نہیں۔ تو پھر اس کی یہ صفت اور قید کجاجب مطلق کا عدم ہے تو مقید کا وجود کیسے ہوگا اور مرزاقادیانی کے اس دعوے میں جس پر درخواست مولوی غزنوی نے کی ہے۔ جو کچھ عوام میں اشتباہ وعناد واقع ہوا وہ ظاہر ہے۔ پس اس کے بھی مخالف ہونا مرزاقادیانی کا اور موافق ہونا مولوی عبدالحق غزنوی کا ظاہر ہوگیا اور ان میں کی ایک شرط یہ ہے۔ ’’فلا یتیسر رفعہ الا بالمباہلۃ‘‘ تو درخواست مرزاقادیانی کی بالکل اس کے مخالف ہے۔ کیونکہ وہ ایسی بات پر نہیں کہ بغیر مباہلہ کے اس کا رفع نہ ہوسکے۔ دیکھو خود مرزاقادیانی لکھتے ہیں۔ اسی جگہ جہاں درخواست مباہلہ تحریر ہے اور جب کہ میں ابھی تک زندہ موجود ہوں۔ اس حالت میں مولوی صاحب دو ماہ تک آپ ہی رہ کر دیکھ لیں۔ کسی دوسرے عربی عجمی کے توسط کی کیا ضرورت ہے۔ یہ تو ایسی بات ہے کہ جس میں چنداں مناظرہ ومباحثہ کی بھی ضرورت نہیں۔ مشاہدات سے ہے دیکھ لینے سے سب عدم وجود کھل سکتا ہے۔ مباہلہ کو اس سے کیا تعلق ہے اور درخواست مولوی عبدالحق صاحب کی ایسے امر میں ہے کہ بلاشبہ اس کا رفع پورے طور پر بغیر مباہلہ کے متصور نہیں ۔ کیونکہ جو اﷲ قہار وجبار سے ایسے نصوص بین الدلالۃ میں تحریف کرتے نہ ڈرے اور شرم نہ آئے تو مناظرہ مباحثہ کیا اس کو نفع دے گا۔ چنانچہ ابھی عرصہ تقریباً پندرہ بیس روز کا ہوا کہ دہلی میں مناظرہ کے اندر سے کہ عالم ربانی جناب مولانا مولوی محمد بشیر صاحب سہسوانی سے واقع ہوا۔ بجز گریز کے اور کچھ نہ سوجھا اور مناظرہ کے بیچ سے باوجود کیسے عہد وپیمان اور کن کن شرائط کے چلد دئیے۔ (جس کی تفصیل مولوی صاحب موصوف خود ہی شائع کرنے والے ہیں) کہ جس سے شان مسیحیت کا تو کیا ذکر ہے۔ شان مومنیۃ کو بھی بٹا لگ گیا۔ پھر کیا مناظرہ مفید ہوا اور کون سا اس 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter