Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 42

296 - 736
اپنے زعم میں اپنے مطلب کے موافق بنالیا تو اس واسطے یہ عاجز بھی ان میں کلام کر کے ان کو ان کے مطلب کے خلاف ہونا ظاہر کرتا ہے اور انہیں سے بطلان ان کے مقصد کا ثابت کرتا ہے۔ واﷲ ولی التوفیق!
	پوشیدہ نہ رہے کہ صاحب رسالہ نے اوّل اور اصل نسخہ یضع الحرب کو ٹھہرایا اور یضع الجزیہ کو غیراصل اور خلاف اوّل تو میں کہتا ہوں کہ یہ دعویٰ بلا دلیل ہے۔ اس کے لئے دلیل بیان کرنا چاہئے۔ مدعی پر ثبوت ہے شاید اس وجہ سے کہتے ہوں گے کہ بعض بخاری کے نسخوں میں نساخ نے اس نسخہ کو حوض میں لکھا ہے اور دوسرے کو حاشیہ پر تومیں کہتا ہوں کہ اگر اسی پر اصل اور غیر  اصل ہونا ہے تو جہاں حفص کی قرأت کے موافق کلام مجید مطبوع ہوا ہے اور دوسری قرأت ابوبکر وغیرہ کی حاشیہ پر لکھی ہیں تو چاہئے کہ حفص کی قرأت اصل ہو جاوے اور دوسرے ائمہ کی غیراصل اور جہاں دوسرے کسی امام کی قرأت کے موافق مطبوع ہوا ہے تو وہ قرأت اصل ہو جاوے اور حفص اور دیگر ائمہ کی غیراصل کہیں یہ بے اصل ہے اور کہیں وہ بے اصل ہے۔ یہ کیسا جہل ہے۔ دوسرے میں کہتا ہوں دیکھو بخاری مطبوعہ مصری کو کہ اس میں نسخہ یضع الجزیہ ہی کو حوض میں لیا ہے اور دیکھو علامہ قسطلانی نے اپنی شرح بخاری میں اپنے نسخہ کی کیسی تعریف کر کے اور اپنی اصل کو کیسا وثوق بیان کر کے یضع الجزیہ ہی کو اصل متن میں داخل کیا اور یضع الحرب کو پیچھے بیان کیا اور دیکھو صاحب مشکوۃ نے جس حدیث کو بخاری کی طرف نسبت کیا۔ اس میں نسخہ یضع الجزیۃ ہی کو اختیار کیا اور مصابیح والے نے بھی اسی نسخہ کو لیا اور علامہ ابن کثیر نے بھی اپنی تفسیر میں جو بخاری کی حدیث کو نقل کیا تو اسی نسخہ کو اختیار کیا تو تمہارے قاعدہ کی رو سے اس کو ترجیح ہوئی یا اس کو۔ پھر ہم کہتے ہیں کہ دیکھو بروایت انہی صحابی ابوہریرہؓ کے اسی حدیث میں صحیح مسلم میں بلا احتمال نسخہ ثانی کے یضع الجزیۃ ہے اور اس طرح ابوداؤد میں ہے اور اسی طرح ترمذی میں ہے۔ بلا نسخہ ثانی یضع الجزیہ ایسے ہی مستدرک حاکم میں ہے اور مسند احمد میں بھی یہی ہے اور ابن ماجہ میں بھی اسی طرح واقع ہے اور ابوداؤد کی دوسری روایت میں بھی یوں ہی ہے اور بہت روایات ہیں کہ جن میں بلا احتمال دوسرے نسخہ کے یضع الجزیۃ وارد ہے۔ پھر ایک نسخہ کو دوسرے پر بلا مرجح ترجیح دینا اور ایک کو اصل اور دوسرے کو غیراصل بلادلیل کہنا حالانکہ اس کے خلاف پر اس قدر قرائن قائم ہوں اور ایسے شواہد موجود ہوں جہالت صریح یا تدلیس قبیح سے خالی نہیں اور یہ جو کہا کہ: ’’درصورت نسخہ اوّل کے مدعا نہایت واضح ہے۔‘‘ تو میں کہتا ہوں کہ جس کو نسخہ اوّل کہا وہ یضع الحرب ہے۔ یعنی لڑائی اٹھادیں گے۔ یہ دو حال سے خالی نہیں یا یہ کہ ابتداء ہی سے حرب وقتل کفار کریں ہی نہیں یا یہ کہ ابتداء میں 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
3 الحق الصریح فی اثبات حیات المسیح حضرت مولانا محمد بشیر شہسوانی ؒ 11 1
4 بیان للناس حضرت مولانا عبدالمجید دہلویؒ 127 1
5 شفاء للناس حضرت مولانا محمد عبداﷲ شاہجہانپوریؒ 239 1
6 النصر المبین فی رد اقوال الجاہلین حضرت مولانا دوست محمد خان بھوپالی ؒ 347 1
7 رقیمۃ الاخلاص ؍؍ ؍؍ ؍؍ 361 1
8 نصرۃ الحق فی رد القول الزاہق حضرت مولانا خلیل الرحمن بھوپالی ؒ 377 1
9 اعلاء الحق الصریح بتکذیب المسیح حضرت مولانا محمد اسماعیل علی گڑھیؒ 431 1
10 الفتح الربانی فی الرد علی القادیانی جناب شیخ حسین بن محسن انصاریؒ یمنی 473 1
11 قادیانی دجال کا استیصال حضرت مولانا سعد اﷲ لدھیانویؒ 497 1
12 دوسہ حرفیاں (چودھویں صدی کا جھوٹا مسیح) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 535 1
13 نظم حقانی مسمّی بہ سرائر قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 565 1
14 حملہ آسمانی دربارہ شکست قادیانی ؍؍ ؍؍ ؍؍ 587 1
15 حقوحق ؍؍ ؍؍ ؍؍ 605 1
16 الالہام الصحیح فی اثبات حیات مسیح حضرت مولانا غلام رسول نقشبندی حنفی امرتسریؒ 627 1
17 آفتاب صداقت حضرت مولانا غلام مصطفیٰ قاسمی امرتسریؒ 673 1
18 نقل جواب اشتہارات مرزاقادیانی از جانب راقم 39 3
19 محمد بشیر سہسوانی کا دوسرا پرچہ 54 3
20 محمد بشیر بھوپالی کا تیسرا پرچہ 66 3
21 تحریر چہارم راقم مولانا بشیر کہسوانی 83 3
22 نظم دلپذیر ریختہ طبع وقاد وذہن نقاد گلشن آرای شیوا بیانے 122 3
23 نوٹس اتمام حجۃ نمبر:۱ 136 4
24 خط نمبر:۱ 137 4
25 خط نمبر:۲… از مولانا عبدالمجید دہلوی، بنام محمد احسن قادیانی 138 4
26 اقوال مرزاغلام احمد قادیانی مسیح احسن المناظرین مولوی محمد احسن امروہی 141 4
27 خط نمبر:۳… بہ طلب مناظرہ وبتاکید جواب خط نمبر:۲ 144 4
28 مرزاغلام احمد قادیانی مصنوعی مسیح اور فرضی مسیحوں کے افضل الفضلاء جناب مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین امروہی 155 4
30 مرزاقادیانی کے بعض اقوال بطور نمونہ 193 4
31 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اخلاق کی نسبت مرزاقادیانی کا بیان 195 4
32 نوٹس منجانب خاکسار 235 4
33 اﷲ اور اس کے رسول پر افتراء 286 5
34 تدلیس درمعنی امامکم منکم کا ازالہ 291 5
35 تحقیق یضع الحرب 292 5
36 قتل دجال کی بحث 293 5
37 قادیانی مؤلف کی غلطیاں 297 5
38 بحث وشرائط مباہلہ 317 5
39 مرزاکے علی گڑھ آنے کی تفصیل 318 5
40 نزول مسیح، قرآن وسنت کی روشنی میں 327 5
41 قادیانیوں سے دس سوالات 343 5
42 تقریظ من جانب مولوی حافظ عبدالوہاب صاحب مدظلہ 346 5
43 خط محمد احسن قادیانی 355 6
44 مرزاغلام احمد قادیانی کے افتریٰ پردازی کی حسرت ناک نامرادی 357 6
45 قصیدہ در رد قادیانی از میر عباس علی لدھیانوی (سابق قادیانی) 357 6
47 (حصہ نثر) 498 11
48 (حصہ نظم) 506 11
49 نظم نمبر:۱ 507 48
50 نظم نمبر:۲ 512 48
51 نظم نمبر:۳ 517 48
52 نظم نمبر:۴ 522 48
53 نظم نمبر:۵ 523 48
54 تبصرہ! 524 11
56 (پہلی سہ حرفی) 537 12
57 دوسری سی حرفی 542 12
58 سہ حرفی ارڑپوپو 549 12
59 مرزا قادیانی کے قرآن پر ایمان کی حقیقت سوال وجواب کے پیرایہ میں 555 12
60 مرزاقادیانی کی اس نئی روشنی کا ماحصل 557 12
61 سارے جہان کے جھوٹے مسیحوں کی تردید کا بے مثال نغمہ 558 12
Flag Counter