سیب النحل ثم یدعوء رجلا ممتلیا شبابا فیضربہ بالسیف فیقطعہ جزلتین رمیۃ الغرض ثم یدعوہ فیقبل ویتہلل وجہہ یضحک فبینما ہو کذالک اذبعث اﷲ المسیح بن مریم فینزل عند المنارۃ البیضاء شرقی دمشق بین مہروذتین واضعا کفیہ علی اجنحۃ ملکین اذا طاطأ راسہ قطر واذا رفعہ تحدرمنہ مثل جمان کاللؤلؤ فلا یحل لکافر یجد من ریح نفسہ ینتہی حیث ینتہی طرفہ فیطلبہ حتیٰ یدرکہ بباب لدفیقتلہ تم یاتی عیسیٰ علیہ السلام قوما قد عصمہم اﷲ منہ فیمسح عن وجوہہم ویحدثہم بدرجاتہم فی الجنۃ فبینما ہو کذلک اذاوحی اﷲ عزوجل الیٰ عیسیٰ انی قد اخرجت عباد الیٰ لایدان لا حد بقتا لہم فحرز عبادی الیٰ الطور ویبعث اﷲ یاجوج ماجوج وہم من کل حدب ینسلون فیمز اولہم علی بحیرۃ طبریۃ فیشربون مافیہا ویمرا خرہم فیقول لقد کان بہذہ مرۃ ماء ثم یسیرون حتیٰ ینتہوا الیٰ جبل الخمر وہو جبل بیت المقدس فیقولون لقد قتلنا من فی الارض فلنقتل من فی السماء فیرمون بنشابہم الیٰ السماء فیرود اﷲ علیہم نشابہم مخضوبۃ دماء یحصر نبی اﷲ واصحابہ حتی یکون رأس الثور لاحدہم خیر امن مائۃ دینار لا حد کم الیوم فیرغب نبی اﷲ عیسیٰ واصحابہ الیٰ اﷲ فیرسل اﷲ علیہم النصف فی اقابہم فیصبحون فرسی کوت نفس واحدۃ ثم یہبط نبی اﷲ عیسیٰ واصحابہ الیٰ الارض فلا بجدون فی الارض موضع شبراً لااملاہ زہتہم ونتہم فیرغب نبی اﷲ عیسیٰ واصھابہ الیٰ اﷲ فیرسل اﷲ طیرا کالاعناق البخت فتحملہم فتطر حہم حیث شاء اﷲ ثم یرسل اﷲ مطر الا یکن منہ بیت مدرولا وبرفیغل الارض حتی یترکہا کالزلفۃ ثم یقال للارض اخرجی ثمرک وردی برکتک فیومئذ تاکل العصابۃ من الرمانۃ الحدیث الیٰ قولہ ویبقی شرار الناس یتہارجون فیہا تہارج الحمر فعلیہم تقوم الساعۃ‘‘ صحیح مسلم میں نواس بن سمعانؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲﷺ نے دجال کا ذکر کیا۔ سو فرمایا۔ اگر میری موجودگی میں نکلا تو میں تمہاری طرف سے جھگڑ لوں گا اور اگر میرے پیچھے نکلا تو ہر شخص اپنے لئے جھگڑے گا اور میرے بعد اﷲ ہر مسلمان کا نگہبان ہے۔ وہ جوان ہو گا بہت پیچیدہ بال آنکھ اس کی اٹھی ہوئی مجھ کو اس کی مشابہت عبدالعزی بن قطن کے سی لگتی ہے۔ سو جو