بسم اﷲ الرحمن الرحیم!
الحمد ﷲ الذی لا الہ الا ہو نحمدہ ونستعینہ ونستغفرہ ونؤمن بہ ونتوکل علیہ ونعوذ باﷲ من شرور انفسنا ومن سیئات اعمالنا من یہدہ اﷲ فلا مضل لہ ومن یضلل فلا ہادی لہ واشہد ان لا الہ الا اﷲ وحدہ لا شریک لہ وان محمد اعبدہ ورسولہ وان عیسیٰ عبداﷲ ورسولہ وکلمۃ القاہا الیٰ مریم وروح منہ صلوٰۃ اﷲ وسلامہ علیہما وعلی جمیع الانبیاء والمرسلین وعلی عبادہ الصالحین۰ اما بعد!
یہ عاجز احقر عباد اﷲ عبداﷲ بن العالم الا لمعی والفاضل التقی، جامع علوم نقلیہ وعقلیہ نیک سیرت، محب سنت از بدعات مجتنب، منعوت بافواہ الحاضر والغائب، ولی اﷲ فیما احسب مفضل بفضل معنوی وصوری استاذی مولوی محمد کفایت اﷲ صاحب لازالت ظلال افاضاتہ علی رؤسنا ممدودوۃ شاہجہانپوری خدمت میں اخوان مؤمنین کے عرض پر دراز ہے کہ اس وقت میں ہوا پرستی اور احکام الٰہی کے بجا لانے میں سستی ایسی آگئی ہے کہ بیان سے باہر اور تقویٰ اور دیانت سے دوری اور صدق وامانت سے مہجوری ایسی ہوگئی ہے کہ حد سے بڑھ کر اور شرور وفساد اور فتن وعناد کا ایسا دروازہ کھلا ہے کہ جس سے شیاطین جن کو چندان حاجت تکلیف اٹھانے کی نہ رہی اور ایسے دجل پیشہ اور تضلیل وتلبیس شیوہ لوگ ہونے لگے۔ جس سے ابلیس کو بھی راحت ہو گئی۔ دجالین پیدا ہو کر خلق اﷲ کو گمراہ کرنے لگے دعاوی باطلہ کا دم بھرنے لگے۔ جھوٹی جھوٹی باتوں کو شائع کرنے لگے۔ یہ وہی وقت معلوم ہوتا ہے جس کی خبر مخبر صادق علیہ السلام نے پہلے ہی سے دی ہے: ’’یکون فی آخر الزمان دجالون کذابون یأتونکم من الاحادیث بما لم تسمعوا انتم ولا اباء کم وایاہم لا یضلونکم ولا یفتنونکم اخرجہ مسلم عن ابی ہریرۃ مرفوعا‘‘ یعنی آخر زمانہ میں دجالین کذابین ہوں گے۔ تم کو ایسی باتیں سنائیں گے جو نہ کبھی تم نے سنیں نہ تمہارے باپ داداوں نے تو تم ان سے بچو کہیں۔ تم کو گمراہ نہ کر دیں اور آفت میں نہ ڈال دیں۔ یہ صحیح مسلم کی حدیث ہے اور ایک حدیث میں یوں فرمایا: ’’سیکون فی امتی کذابون ثلاثون کلہم یزعم انہ نبی وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی (اخرجہ ابوداؤد والترمذی وصححہ ابن حبان کما فی الفتح)‘‘ یعنی میری امت میں تیس بڑے جھوٹے ہوں گے۔ ہر ایک اپنے آپ کو نبی کہے گا اور میں سب نبیوںکا پچھلا ہوں کوئی میرے بعد نبی نہیں۔ اس حدیث کو ابوداؤد اور ترمذی نے روایت کیا اور ابن حبان نے اس حدیث