اندرونی اور بیرونی حملے ہمیشہ ہوتے رہتے ہیں اور ہوتے رہیں گے۔ اے عزیزو! تم اکثر میرے حال اور مزاج سے واقف ہو۔ میں بھی تمہارا ایک ادنیٰ خادم ہوں اور میری خدمتوں سے بھی تم کسی نہ کسی قدر واقف ہو گو۔ تم مجھ کو پسند کرو یا ناپسند۔ مگر مجھ کو اپنی قوت وحال کے موافق اسلام واہل اسلام کی خدمت سے دریغ نہیں۔
یہ عرضداشت محض برائے ہمدردی اپنے برادران سابقہ بخدمت جناب مرزغلام احمد قادیانی اور ان کے سلسلہ کے تمام بھائیوں کے لئے لکھتا ہوں۔ خاص کر جن اصحاب سے میں اور مجھ سے وہ واقف ہیں۔ ان سے میرا خطاب خاص ہے۔ جیسے جناب حکیم نورالدین صاحب ومولوی محمد احسن صاحب ومولوی محمد ٹونکی صاحب وحافظ محمد یوسف صاحب واحباب لاہور وغیرہ اگر آپ صاحب میری اس درخواست کو حقیر جان کر توجہ نہ فرمائیں گے تو یہ امر آخر ہے۔ مگر ذرا بھی توجہ کریں تو اس کا جواب واجب ولازم ہے۔ جناب مرزاقادیانی کی تصنیفات میں سے میں نے براہین احمدیہ، فتح الاسلام، توضیح مرام، ازالہ اوہام، اور مولوی محمد احسن صاحب (قادیانی) کے حصص اعلام الناس تا الحق دیکھے اور اس وقت میں میرے نزدیک مرزاقادیانی نے سخت غلطی کی اور بہت بے جا طور سے ایک پرانے جھگڑے کو جو مرچکا تھا۔ اسلام میں کھڑا کر دیا۔ جس سے مسلمانوں کو بہت نقصان پہنچنے کا خیال ہے اور فائدہ کچھ نہیں۔ اگرچہ مرزاقادیانی اور ان کے اتباع نے نہایت زور سے لکھا ہے کہ اسلام میں کسی نے آج تک مثیل مسیح ہونے کا دعویٰ اس طرح نہیں کیا۔ جس طرح مرزاقادیانی نے کیا ہے مگر یہ فرمانا ان صاحبوں کا علم تاریخ سے غفلت کا سبب ہے اور الہام ہو تو وہ بھی غلط کیونکہ ایسا دعویٰ پہلے بھی کیاگیا ہے۔ بسبب کمی گنجائش کے صرف ایک نمونہ پیش کرتا ہوں۔ امام ابن تیمیہ کتاب بغیۃ المرتاد میں لکھتے ہیں۔ ’’قال شیخ الاسلام ابن تیمیۃؓ فی کتابہ بغیۃ المرتاد فی رد القائلین بالحلول والاتحاد مالفظہ ہذا او قد کان عندنا بد مشق الشیخ المشہور الذی یقال لہ ابن ہود وکان من اعظم من رایناہ من ہؤلاء الاتھادیۃ زہد او معرفۃ وریاضۃ وکان من اشد الناس تعظیماً لا بن سبعین ومفضلا لہ عندہ علی ابن عربی وغلامہ ابن اسحق واکثر الناس من الکبار والصغار کانوا یطیعون امرہ وکان اصحابہ الخواص بہ یعتقدون فیہ انہ اعنے ابن ہود المسیح بن مریم ویقولون ان امہ کان اسمہا مریم وکانت نصرانیۃ ویعتقدون قول النبیﷺ ینزل فیکم ابن مریم ہو ہذا وان روحانیۃ عیسیٰ تنزل علیہ وقد ناظرنی فی ذلک من