ف… یہ حدیث چند وجوہ سے مرزاقادیانی کا مسیح موعود ہونا باطل کرتی ہے۔
اوّل… یہ کہ حدیث سے صاف ثابت ہے کہ نزول مسیح موعود سے پہلے دجال آئے گا۔ جس کے وہ صفات ہوں گے جو اس حدیث اور دیگر احادیث میں مذکور ہوئے۔ ابھی تک دجال نہیں آیا اور مرزاقادیانی جو گروہ پادریان کو دجال کا مصداق بناتے ہیں۔ سو یہ صریح البطلان ہے۔ کیونکہ اس حدیث اور دوسری احادیث صحیحہ میں بصراحت موجود ہے کہ وہ دجال ایک مرد معین ہے۔ کافر یہودی، جسیم سرخ جوان بہت گھنگروالے بال داہنی آنکھ کا کانا اور اﷲ تعالیٰ کانا نہیں۔ آنکھ اس کی اونچی گویا انگور ہے۔ عبدالعزی بن قطن کے مشابہ اس کی دونوں آنکھوں کے بیچ میں ک ف ر لکھا ہے۔ ہر مؤمن کاتب وغیر کا تب اس کو پڑھ لے گا۔ اس کے ساتھ جنت ودوزخ ہوگی۔ بانجھ ہو گا اس کے اولاد نہ ہوگی۔ مکہ مدینہ میں نہ داخل ہوگا۔ وہ کہے گا میں تمہارا رب ہوں اور رب کو نہ دیکھو گے۔ جب تک کہ نہ مرو گے۔ چالیس دن زمین میں رہے گا ایک دن ایک سال کے برابر اور ایک دن ایک ماہ کے برابر اور ایک دن ایک ہفتہ کے برابر اور باقی دن تمہارے دنوں کی طرح۔ چال اس کی ابر کی سی ہوگی۔ ایک قوم کے پاس آئے گا پھر ان کو بلائے گا تو وہ اس پر ایمان لائیں گے۔ پس حکم کرے گا آسمان کو تو آسمان مینہ برسائے گا اور حکم کرے گا زمین کو تو وہ اگائے گی پھر ان کے مویشی بہت موٹے اور بہت دودھ دینے والے اور سیر ہو جائیں گے۔ پھر آئے گا دوسری قوم کے پاس پھر ان کو بلائے گا تو وہ اس کی بات نہ مانیں گے تو پھر جائے گا وہ ان سے پھر ان سے مینہ کا برسنا موقوف ہو جائے گا اور زمین خشک ہو جائے گی۔ ان کے ہاتھ میں کچھ مال نہ رہے گا اور گزرے گا ویرانہ پر پھر اس سے کہے گا نکال اپنے خزانے پس خزانے پیچھے اس کے ہو جائیں گے۔ جیسا کہ شہد کی مکھیاں اپنے بادشاہ کے پیچھے چلتی ہیں۔ پھر بلائے گا ایک مرد جوان کو پھر تلوار سے اس کے دو ٹکڑے کر کے تیر کے نشانہ کے فاصلہ پر پھینک دے گا۔ پھر اس کو بلائے گا تو وہ زندہ ہوکر آئے گا کہ چہرہ اس کا روشن ہوگا۔ ہنستا ہوا۔ حدیث متفق علیہ میں ہے کہ اس کے پاس ایک مرد آئے گا اور وہ بہترین مردم ہوگا اور دجال سے کہے گا میں گواہی دیتا ہوں کہ بے شک تو دجال ہے جس کی خبر رسول اﷲﷺ نے ہم کو دی ہے۔ دجال لوگوں کو مخاطب کر کے کہے گا بھلا بتاؤ تو اگر میں اس کو مار ڈالوں پھر زندہ کروں تو میرے خدا ہونے میں اس کو شک رہے گا۔ لوگ کہیں گے نہیں۔ پس مار ڈالے گا وہ اس کو پھر اس کو زندہ کرے گا۔ پھر وہ شخص کہے گا کہ اب تو مجھ کو تیرے دجال ہونے کی اور زیادہ بصیرت ہوگئی۔ پھر دجال اس کے قتل کا ارادہ کرے گا تو قتل نہ کر سکے گا۔ ان سب امور پر حدیث مذکور اور احادیث ذیل دلالت کرتی ہیں۔