یہ ضمیر آنحضرتﷺ کی طرف راجع ہوتی تو یوں کہنا مناسب تھا۔ لیؤمنن بک علاوہ اس کے اس مقام پر آنحضرتﷺ کے لئے کوئی اسم ظاہر نہیں آیا ہے کہ وہ مرجع اس ضمیر کا قرار دیا جاوے اور اﷲتعالیٰ متکلم ہے۔ اسی لئے اس رکوع میں اس آیت کے قبل وبعد جتنی ضمیریں اﷲتعالیٰ کی طرف راجع ہیں۔ وہ سب ضمیریں متکلم کی ہیں۔ وہ یہ ہیں۔ ’’فعفونا، آتینا، رفعنا، قلنا، قلنا دوم اخذنا، حرمنا اعتدنا سنوئتیہم‘‘ اگر یہ ضمیر اﷲتعالیٰ کی طرف راجع ہوتی تو یوں کہنا مناسب تھا۔ لیؤمنن بی یالیؤمنن بنا اور صرف عن الظاہر بغیرصارف قطعی غیر جائز ہے اور یہاں کوئی صارف قطعی نہیں ہے۔ ’’ومن یدعی فعلیہ البیان۔‘‘
سوم… اس تقدیر پر اس آیت میں کچھ ذکر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نہ ہوگا اور حالانکہ قبل وبعد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا قصۂ مذکور ہے اور اجنبی محض کا بلافائدہ درمیان میں لانا خلاف بلاغت ہے اور اس اجنبی کا یہاں کوئی فائدہ نہیں ہے۔ ’’ومن یدعے فعلیہ البیان‘‘ پس ثابت ہوا کہ بہ کی ضمیر قطعاً حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف عائد ہے۔ بعد اس تمہید کے میں کہتا ہوں کہ اس تقدیر پر سب ضمیریں واحد غائب کی موتہ کے پہلے کی اور بعد کی راجع ہوئیں۔ طرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے۔ پس ظاہر نص قرآنیہ یہی ہے کہ ضمیر موتہ بھی راجع ہو۔ طرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے اور صرف نص کا ظاہر سے بغیر صارف قطعی جائز نہیں اور یہاں کوئی صارف قطعی موجود نہیں۔ ’’ومن یدعی فعلیہ البیان‘‘ پس جس تقدیر پر ضمیر کا عائد ہونا کتابی کی طرف فرض کیاگیا تھا۔ اس تقدیر پر بھی ضمیر کا عائد ہونا طرف حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لازم آیا۔ ہف یہ محذور اس سے ناشی ہوا کہ ضمیر موتہ کی کتابی کی طرف پھیری گئی۔ پس ثابت ہوا کہ ارجاع ضمیر موتہ کا طرف کتابی کے باطل ہے۔ پس متعین ہوا کہ ضمیر موتہ کی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرف راجع ہے۔ وھو المطلوب!
دوسری وجہ اس بات کی کہ موتہ کی ضمیر کتابی کی طرف عائد کرنا باطل ہے کہ اس تقدیر پر ایمان سے جو لیؤمنن میں ہے۔ کیا مراد ہے۔ آیا وہ ایمان جو زہوق روح کے وقت ہوتا ہے اور جو شرعاً غیر معتدبہ وغیر نافع ہے۔ جیسا کہ مفسرین نے اس تقدیر پر اس کے ارادہ کی تصریح کی ہے تو یہ باطل ہے۔ اس لئے کہ استقراء آیات قرآن مجید سے ثابت ہوتا ہے کہ قرآن مجید میں سب جگہ لفظ ایمان سے وہ ایمان مراد ہے جو قبل زہوق روح کے ہوتا ہے اور جو شرعاً معتدبہ اور نافع ہے۔ مگر جہاں قرینہ صارفہ قطعیہ ہے۔ چند مقامات بطور نظیر لکھے جاتے ہیں۔