زیادہ تر تعجب یہ ہے کہ جناب نے انکار مناظرہ کا اوّل سبب یہی تعجب فرمایا باقی اس کے دلائل۔ لہٰذا بعد رددلائل تعجب مجھے امید ہے کہ آپ اپنے دعویٰ کے موافق مناظرہ کو ضرور تیار ہوں گے۔
قولہ… ’’ہیچمدان کو جو جناب نے اس نوٹس میں مخاطب فرمایا ہے۔ اس سے مجھ کو نہایت درجہ کا تعجب لاحق ہوا۔ کیونکہ احقر نے تو کسی تحریر میں اپنے آپ کو مخاطب نہیں کیا اور نہ احقر کسی امر کا مدعی۔‘‘
جواب… حضرت مولوی صاحب آپ نے دعویٰ بھی کیا ہے اور خطاب بھی۔ شاید آپ کو یاد نہیں رہا۔ لہٰذا یہ فقیر آپ کو یاد دلا کر امید کرتا ہے کہ آپ حسب وعدہ اس عاجز مسافر کے حال پر توجہ فرمائیں گے۔ نزیل بھوپال مولوی محمد احسن صاحب احسن المناظرین کے وہ اقوال جن سے ان کا دعویٰ وخطاب عام ثابت ہے۔
۱… آپ کی کتاب کا نام اعلام الناس ہے۔
۲… ’’یہ بندہ سید محمد احسن امروہی نزیل بھوپال بخدمت فیض درجت علماء ذوالباب عرض کرتا ہے۔‘‘ (اعلام الناس حصہ اوّل ص۲)
۳… ’’اشتہار بخدمت علماء امصار ودیار المشتہر خاکسار محمد احسن امروہی نزیل بھوپال۔‘‘
(ایضاً حصہ دوم ص۹۲)
۴… ’’میں اظہار حق میں مجبور ہوں۔
سری آہ وفغان سے بیمزہ نہ ہو تو اے گلرو
نمک پڑ جاتا ہے اک حسن گل میں شور بلبل سے‘‘
(ایضاً ص۱۷)
۵… ’’اگر مرزاقادیانی ایسی بحث کی طرف توجہ نہ فرمائیں گے تو یہ خاکسار (احسن المناظرین) آموجود ہوگا۔‘‘ (ایضاً ص۱۳)
اے جناب احسن المناظرین صاحب اگر آپ یہ ارشاد فرمائیں کہ یہ خطاب میرا علماء سے ہے اور تو ایک بینوأ فقیر حقیر تجھے اس سے کیا، تو علم سے دور، سلسلہ علماء سے مہجور، تو میں عرض کروں گا خیر مگر الحمد ﷲ کہ میں مسلمان ہوں اور اہل اسلام کے سلسلہ میں شامل اور آپ کا خطاب عام اہل اسلام سے ہے۔