ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2013 |
اكستان |
|
ڈھونڈیں گے تو شاید کوئی مِل جائے ورنہ نہیں ملے گا اَور یہ اُن کا عام حال تھا، کھانے کو میسر نہیں اَور پڑھ رہے ہیں طالب علم ہیں اَصحاب ِ صفہ ہیں تو جن لوگوں کے پاس وہ ہوتی تھیں کھجوریں یا کوئی چیز وہ لاکر رکھ دیتے تھے ٹانگ دیتے تھے اَور یہ نہیں ہے کہ چھینا جھپٹی ہو بے صبری ہو ،نہیں اُن میں صبر تھا وہ دُوسروں کا حق ملحوظ رکھ کر اُ س میں سے جتنی خود ضرورت ہو لے لیتے تھے تو اِطْعَامُ الطَّعَامْ کھانا کھلانے کا اہتمام کرنا یہ ایسی چیز تھی کہ جو پہلے بھی تھی بڑے بڑے لوگوں میں مگر ناموری کے لیے خدا کے لیے نہیں آخرت کے تصور سے نہیں اِس خیال سے نہیں کہ اِس پر اَجر ملے گاتو جس کو کم میسر ہو وہ کم کھلادے۔ جو بڑے لوگ ہوتے تھے وہ تو یہ کرتے تھے کہ رات کو آگ جلادیتے تھے تاکہ کوئی مسافر بھٹکا بھولا بڑی دُور سے جسے آگ نظر آجائے گی وہ یہاں آجائے گا اَور یہاں پہنچے گا تو اُسے کھانا مِل جائے گا وہ اِس طرح سے کرتے تھے۔ لیکن اِن کی تعداد کتنی ہوگی ،بہت تھوڑی، اِن کی یہ تعداد ضرورت مندوں کی ضرورت پوری نہیں کرسکتی تھی تو آقائے نامدار ۖ نے ترغیب دی کہ دُوسروں کی بھوک کا اِفلاس کا کھانے کا خیال رکھیں۔ صحابی بہت سمجھدار تھے اُن کو جوابات آپ نے وہ دیے ہیں جو عمل سے تعلق رکھتے ہیں،باقی کلمہ ٔ شہادت لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہِ کہہ لینا ،یہ تو ہے ہی ہے۔ اِیمان کیا ہے ؟ : تو جب اِسلام کے جواب میں آپ نے یہ فرمادیا تو اُنہوں نے پوچھا ''اِیمان'' کیا ہے ؟ مَا الْاِیْمَانْ اَوریہ سب سوال پہلے بھی گزرچکے ہیں حدیثوں میں وہ آپ کو میں سنا چکا ہوں اُس میں آپ نے وہ بتایا تھا جو غیر مسلم پر اِسلام (لانے) کے لیے ہوتا ہے غیر مسلم کو اِسلام قبول کرنے کی جو تعلیم دی جائے وہ ہے وہ اَور یہ مسلمان کے لیے ہے تو پوچھا مَا الْاِیْمَانْ تو اِرشاد فرمایا اَلصَّبْرُ وَ السَّمَاحَةُ ١ ''صبر'' کے معنی ہیں برداشت کرنا صبر کے معنی ہیں جمے رہنا کسی چیز پر اَور جمے رہنا یہ بڑا مشکل کام ہے ایک حالت پر جمے رہنا یہ مشکل ہے اِس لیے رسول اللہ ۖ نے بہت زیادہ عبادت کو ناپسند فرمایا ہے۔ ١ مشکوة شریف کتاب الایمان رقم الحدیث ٤٦