ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2013 |
اكستان |
|
ساڑھے چار سال'' ہیں۔ اَور ایک سال میں روشنی کی رفتار اَڑسٹھ کھرب پینسٹھ اَرب میل سے زیادہ ہوتی ہے تو اِس ستارہ کا فاصلہ تین پدم میل سے زیادہ ہوا۔ یہ قریب ترین ستارہ کا فاصلہ ہے۔ ہمارا نظامِ شمسی : ہماری گلیکسی (یعنی ستاروں کے ایک خاص نظام کا جھرمٹ جس میں کروڑوں یا اَربوں یا اِن سے بھی زائد سیارے اَور ستارے واقع ہیں اَور اِس کی شکل ایسی ہے جیسے گِلی کی جس سے بچے کھیلتے ہیں) اِس کا عرضًا فاصلہ بیس ہزار روشنی کے سال ہیں اَور طولاً ایک لاکھ سال ہیں۔ اَور سورج سے عرضًا گلیکسی کے قریب ترین سرے کا فاصلہ تقریبًا ڈھائی ہزار روشنی کے سال اَور طولاً قریب ترین سرے کا فاصلہ دس ہزار روشنی کے سال ہیں۔ یہ ہماری گلیکسی کی وسعت کا حال ہے اَور گلیکسیاں اِتنی زیادہ ہیں کہ اُن کی صحیح تعداد اللہ ہی جان سکتا ہے۔ اِس سے عالموں کی وسعت کا اَندازہ کیجیے اَور آیت ِ مبارکہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ سے محظوظ ہو جیئے۔ ہم رب العالمین کے نظام کا تصور بھی نہیں کر سکتے ایک عجیب نظام ہے۔ جب سائنسدانوں سے معلومات حاصل کرتے ہیں تو ایک مجذوب کی بڑ لگتی ہے حالانکہ وہ مشاہدات اَور حساب سے بتلاتے ہیں۔ ہماری گلیکسی کے قریب ترین سرے کا فاصلہ سورج اَور زمین سے تقریبًا ڈھائی ہزار نوری سال ہے (کیونکہ سورج کا زمین سے(روشنی کی رفتار کے مطابق) صرف آٹھ ساڑے آٹھ منٹ کا فاصلہ ہے، وہ نو کروڑتیس لاکھ میل دُور ہے تو سورج اَور زمین دونوں ہی سے گلیکسی کے سرے کا فاصلہ بالکل ایک سا ہوا )۔ ہمارے پاس کوئی سواری ایسی نہیں ہے نہ ہی ایسی سواری اِیجاد کر سکنے کا اِمکان ہے کہ جو روشنی کی رفتار کے برابر ہو سکے اَب تک جو تیز سے تیز رفتارسواری اِیجادہو سکی ہے اُس کی رفتار سات میل فی سکینڈ ہے جبکہ روشنی کی رفتار ایک لاکھ چھیاسی ہزار میل فی سکینڈ ہے۔ اِس لیے عمرِ اِنسانی اَپنی گلیکسی کے پار کرنے کے لیے بھی ناکافی ہے۔ اَور ہو سکتا ہے کہ آسمان