ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٠ ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) عصرحاضر میں طریق ِاِجتہاد آج کل یہ ذہن عام ہے کہ اِجتہاد کا حق عام ہونا چاہیے۔ دینیات کا تھوڑا بہت علم حاصل ہونے پر یہ جذبہ اُبھرنے لگتا ہے اِسی طرح قانون داں طبقہ ،ہائی کورٹ اَور سپریم کورٹ کے جج حضرات یہ خیال کرتے ہیں کہ جس طرح وہ اَنگریزی قوانین کے تحت فیصلہ دیتے ہیں اَور وہ دُوسری عدالتوں میں تسلیم کیا جاتا ہے اِسی طرح وہ اِسلامی مسائل کے بارے میں بھی رائے دیں ،اِجتہاد کریں اَور وہ تسلیم کی جائے۔ یہ بات ناممکن نہیں ہے لیکن ہر چیز کے کچھ اُصول و ضوابط ہوتے ہیں اُن کی واقفیت بلکہ اُن کی مہارتِ تامہ اَور اِستحضار ضروری ہوتا ہے ورنہ لغزش ہوجاتی ہے مثلاً : (١) اِسلام کے ایسے مسائل جو قرآنِ پاک اَور اَحادیث میں بیان ہوگئے اُن میں اِجتہاد کی گنجائش نہیں ہے۔ (٢) جو مسائل صحابہ کرام نے تحقیق کر کے طے کر دیے اَور اُن پر اِجماعِ اُمت ہو گیا۔ ایسے مسائل میں بھی اِ جتہاد نہیں ہو سکتا۔