ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
|
اَلبتہ ایسے مسائل جو اِس زمانے میں پائے جارہے ہیں اُن میں اِجتہاد اَب بھی جاری ہے اَور علمائِ کرام برابر یہ فرض اَنجام دے رہے ہیں مگر خاص اُصول کے تحت۔ مثال کے طور پر ٭ '' ایسا شخص جو لاپتہ ہو گیا ہو اُس کی بیوی کتنے عرصہ اُس کا اِنتظار کرے۔'' یہ فقہ حنفی کا پُر پیچ مسئلہ تھا۔ اِس کے بارے میں حضرت مولانا اَشرف علی صاحب تھانوی رحمة اللہ علیہ نے اِجتہاد کیا لیکن اِس طرح کہ اُنہوں نے ایک فتوی مرتب کیا کہ فی زمانہ مسلک ِفقہ حنفی پر عمل مشکل ہے اِس لیے میری رائے یہ ہے کہ ہم مَفْقُوْدُ الْخَبَرْ شخص کی بیوی کے لیے فقہ مالکی سے قوانین لے لیں کیونکہ وہ اِس دَور میں قابلِ عمل ہیں پھر فقہ مالکی کے تمام مسائل لکھ کر مُلک بھر کے علماء کے پاس بھیجے اُن سب نے اِس فتوے کی تصدیق کردی۔ پھر اِس سب کار روائی کو اُنہوں نے'' اَلْحِیْلَةُ النَّاجِزَةُ لِلْحَلِیْلَةِ الْعَاجِزَةِ '' کے نام سے چھاپ دیا اَور اَب ایسی صورت میں اِسی پر فتوی دیا جاتا ہے۔ ٭ ٹیلفون اِیجاد ہوا۔ تو اِس کے متعلق بھی کچھ مسائل سامنے آئے مثلًا ٹیلیفون پر نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں ؟ طے پایا کہ ہو سکتا ہے۔ ٭ رؤیت ِ ہلال کی خبر ٹیلیفون سے دی جا سکتی ہے یا نہیں ؟ اَور وہ معتبر ہوگی یا نہیں ؟ ٭ رؤیت ِہلال کی خبر ریڈیو پر۔ ٭ لاؤڈ اِسپیکر پر نماز ۔ ٭ ریل میں نماز۔ ٭ روزہ کی حالت میں اِنجکشن۔ ٭ ڈاکٹری دواؤں میں الکوحل ۔ ٭ بینکنگ، اِنشورنس اَور لاٹری وغیرہ کے مسائل ۔