Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013

اكستان

36 - 62
مغلوبانہ صلح پر کسی طرح راضی نہ ہوتے تھے اَور اِسی جوش میں رسولِ خدا  ۖ  سے جا کے کہا کہ کیاآپ خدا کے سچے نبی نہیں ہیں، کیا ہم حق پر اَور ہمارا دُشمن باطل پر نہیں ہے  ؟  آنحضرت  ۖ  نے فرمایا یہ سب صحیح ہے۔ تو کہنے لگے کہ ہم کیوں صلح کریں۔ اَپنی اِس گفتگو پر بعد میں بہت نادِم ہوئے اَور فرماتے تھے کہ میں نے بہت روزے رکھے، نمازیں پڑھیں، خیرات دی، غلام آزاد کیے تاکہ گستاخی کا کفارہ ہو جائے یہاں تک کہ مجھے یقین ہو گیا کہ میں نے اچھی  ١  بات کی تھی گستاخی نہ کی تھی۔
حدیبیہ سے لوٹتے وقت جب سورہ   اِنَّا فَتَحْنَا  نازل ہوئی جو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے قلوب کے لیے جو اِس مغلوبانہ صلح سے زخمی ہو گئے تھے بہترین مرہم ہے تو سب سے پہلے رسولِ خدا  ۖ  نے اِن ہی کو سنائی کیونکہ اِس میں بڑی خوشخبری اَور فضیلت اِن ہی کے لیے ہے۔ 
غزوۂ خیبر  :
اِس غزوہ میں میمنۂ لشکر کے اَفسر یہی تھے، اِس لڑائی میں ہر شب کو ایک ایک صحابی پہرہ دیتے تھے جس شب میں اِن کی باری تھی، اِنہوں نے ایک یہودی کو گرفتار کیا اَور رسولِ خدا  ۖ  کے پاس لے گئے، اِس سے تمام سچے حالات خیبر کے معلوم ہو گئے اَور یہی چیز فتح خیبر کا بہترین ذریعہ بنی۔ 
خیبر میں بھی ایک روز قلعۂ خیبر کے فتح کر نے کے لیے بھیجے گئے اگرچہ اُس روز قلعہ فتح نہیں ہوا مگر واقعہ یہ ہے کہ اِس سے یہودیوں کا زور بہت ٹوٹ گیا۔ 
غزوۂ حنین  : 
اِس غزوہ میں جماعت ِ مہاجرین رضی اللہ عنہم کاایک جھنڈا اِن کے سپردہوا جس سے اِس اَمر کا اِظہار ہوا کہ جماعت ِ مہاجرین رضی اللہ عنہم کی سرداری اِن کو عطا فرمائی گئی۔ 
اِس طرح تمام غزوات میں کارہائے پسندیدہ اَنجام دیتے رہے،٧ ھ میں اِن کو رسولِ خدا ۖ نے تیس سواروں کے دَستے پر اَفسر بنا کر ہوازن کی طرف بھیجا۔(جاری ہے)  ض  ض  ض
   ١  روایت کے اصل الفاط یہ ہیں : ما زلت اصوم  و اتصدق و اصلی و اعتق  من الذی صنعت یومئذ مخافة کلامی الذی تکلمت بہ حتی رجوت ان یکون  خیرا۔ (اِزالة الخفاء  بحوالہ سیرت اِبن اِسحاق)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اگر اللہ کے وجود پر دلائل مشکل ہیں تو اُس کا اِنکار اِس سے بھی زیادہ مشکل ہے : 6 66
4 مخصوص مقاصد کے لیے بودے نعرے اَور نظریات : 7 66
5 دُنیوی نظام اَور عقل کا دھوکہ : 7 66
6 اللہ کی ذات و صفات میں شریک جاننے ) سے چلا ہے ۔ 8 66
7 مسلمان ''فطرت'' سے بھی بالا ایک ذات کے قائل ہیں : 10 66
8 اِکائی سے نیچے کی طرف سفر ! : 10 66
9 دُنیا دارُالامتحان ہے جہالت عذر نہیں بن سکتی : 11 66
10 ایک اِشکال کا جواب : 13 66
11 آخری وقت کلمہ، اِس کی وضاحت : 15 66
12 حضرت معاذ نے یہ حدیث کب اَور کیوں بیان کی ؟ : 15 66
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٠ عصرحاضر میں طریق ِاِجتہاد 17 1
16 ٭ مشینی ذبیحہ درست ہے یا نہیں ؟ 19 14
17 قسط : ٣٣ اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
18 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 23 17
19 علمی ملفوظات : 23 1
20 لطائف ِ علمی : 25 1
21 قسط : ١٩پردہ کے اَحکام 26 1
22 عورتوں کے لیے بازار میں جانے کا شرعی حکم : 26 21
23 عورتوں کے لیے زیارت ِ قبور کا حکم : 26 21
24 بوڑھی عورت کے لیے بِلا محرم سفر کرنے کی گنجائش : 27 21
25 بوڑھی عورت کے لیے پردہ میں تخفیف : 28 21
26 عورت کے تنہا سفر کے ممنوع ہونے کی علَّت : 28 21
27 شوہر بیوی کا آپس میں پردہ : 29 21
28 بیوی کا ستر دیکھنے کا نقصان : 30 21
29 صحبت کے وقت دُوسری عورت کا تصور کرنا حرام ہے : 30 21
30 سیرت خلفائے راشدین 31 1
31 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 31 30
32 حالات قبل اِسلام : 32 31
33 حالات بعد اِسلام قبل ِ ہجرت : 32 31
34 حالات بعد ہجرت : 34 31
35 غزوۂ بدر : 34 34
36 غزوۂ اُحد : 35 34
37 غزوۂ خندق : 35 34
38 غزوۂ بنی مصطلق : 35 34
39 غزوۂ حدیبیہ : 35 34
40 غزوۂ خیبر : 36 34
41 غزوۂ حنین : 36 34
42 قسط : ١ قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت 37 1
43 لسانی عظمت : 37 42
44 حفاظتی عظمت : 38 42
45 قرآن کی حفاظت کا جو مؤکد وعدہ کیا گیا ہے یہ وعدہ چار اُمور کی حفاظت کو شامل ہے : 39 42
46 بقیہ : اَنفاس ِ قدسیہ 41 17
49 جذبۂ جہاد : 43 46
50 جہاد میں شرکت کے لیے روانگی : 43 46
51 شعر وسخن کا ذوق : 45 46
52 (١) نصیحةُ المُسلمین : 46 46
53 (٢) تحفة الاخیار ترجمہ مشارق الانوار : 46 46
54 (٣) رسالہ ٔجہادیہ : 47 46
55 (٥) شفاء العلیل ترجمہ اَلقول الجمیل : 48 46
56 (٦ ) ترجمہ شہادتین : 49 46
57 (٧) آداب الحرمین : 49 46
58 (٨) رسالہ منع قراء ت ِفاتحہ خلف الامام : 49 46
59 گلدستۂ اَحادیث 51 1
60 حسد کے قابل دو شخص : 51 59
61 دو چیزیں جو مؤذنوں کی گردنوں میں لٹکی ہوئی ہیں : 52 59
62 دو خصلتیں جوکسی مومن ِ کامل میں جمع نہیں ہو سکتیں : 53 59
63 اَخبار الجامعہ 58 1
64 بقیہ : گلدستہ اَحادیث 60 59
65 وفیات 61 1
66 6 1
Flag Counter