ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
|
سیرت خلفائے راشدین ( حضرت مولانا عبدالشکور صاحب فاروقی لکھنوی ) ض ض ض اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب نام مبارک آپ کا'' عمر''ہے اَور لقب ١ ''فاروق'' کنیت ''اَبو حفص''۔ نسب آپ کا نویں پشت میں رسولِ خدا ۖ سے ملتا ہے۔ آنحضرت ۖ کی نویں پشت میں ایک نام کعب ہے کعب کے دو فرزند تھے '' مُرَّہْ'' اَور ''عَدِیْ '' ۔ مُرَّہْ کی اَولاد میں آنحضرت ۖ ہیں اَور ''عَدِیْ'' کی اَولاد میں فاروقِ اَعظم ہیں۔ ولادت سراپا بشارت آپ کی واقعہ ٔ فیل کے تیرہ برس بعد ہوئی ،عمر آپ کی تریسٹھ برس کی ہوئی، نبوت کے چھٹے سال ستائیس برس کی عمر میں اِسلام لائے، آپ سے پہلے چالیس مرد اَور گیارہ عورتیں مشرف بہ اِسلام ہو چکی تھیں۔ رنگ آپ کا سفید مائل بہ سرخی تھا مگر قحط سالی میں ناموافق غذا کے اِستعمال سے رنگ میں سیاہی آگئی تھی۔ رُخساروں پر گوشت کم تھا۔ قد مبارک دَراز تھا جب لوگوں کے دَرمیان کھڑے ہوتے تو سب سے اُونچے نظر آتے معلوم ہوتا گویا سواری پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ بڑے بہادر اَور بڑے طاقتور تھے اِسلام سے پہلے جیسی شدت کفر میں تھی اِسلام کے بعد ویسی ہی شدت اِسلام میں رہی۔ اِن کے مسلمان ہوجانے سے دین ِ اِسلام کو بہت زیادہ قوت حاصل ہوئی۔ رسولِ خدا ۖ کے زمانے میں منصب ِ وزارت پر رہے اَور حضرت صدیق رضی اللہ عنہ نے وزارت کے ساتھ ساتھ اِن کو مدینہ کا قاضی بھی بنادیا اَور حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے بعد خلیفہ ہوئے، اَپنی خلافت میں جس قدر خدمت واِشاعت ِدین ِ اِسلام کی کی اَور جیسی عظیم الشان فتوحات حاصل کیں اُن کی مثال تاریخ ِ عالَم میں نہیں ملتی۔ ١ لقب اَور کنیت دونوں رسول اللہ ۖ کے عطیہ ہیں۔ (طبقات اِبن ِسعد جز ثالث)