ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
|
ایک اِشکال کا جواب : آپ کہیں گے کہ بہت سے نام ایسے ہیں جو مشترک ہیں ،اللہ کا نام بھی'' رؤوف'' ہے رسول اللہ ۖ کے بارے میں بھی آیا ہے ( بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَؤُوْف رَّحِیْم ) ''رؤوف'' ہے ''رحیم'' ہے، دونوں اللہ کے نام ہیںدونوں رسول اللہ ۖ کے لیے صفت کے طور پر اِستعمال کیے گئے (بِالْمُؤْمِنِیْنَ رَؤُوْف رَّحِیْم ) مومنوں کے ساتھ آپ رؤوف اَوررحیم ہیں،بہت محبت فرماتے ہیںبڑا رحم فرماتے ہیں تو یہ تو شرک خود ہوگیا صفات میں، مگر نہیں ! اِس واسطے کہ اللہ تعالیٰ کی صفت کے برابرکسی کے اَندر نہیں،ماں باپ شفیق بھی ہیں رحیم بھی ہیں اَولاد کے لیے لیکن اللہ کے برابر نہیں تو ماں باپ کے دِل میں یہ رحم جو آیا ہے یہ ڈالا کس نے ہے ؟ یہ تو خدا نے ڈالا ہے تومعلوم ہوا کہ اَصل میں تو رحیم وہ ہے دَرجۂ دوم میں ہم ہیںجو اِتنا دُکھ محسوس کرتے ہیں یا اِتنی تڑپ محسوس کرتے ہیں یا اِتنی قربانی دیتے ہیںاَولاد کے لیے، دِن اَور رات کی اَور نیند کی آرام کی،کسی چیز کی پرواہ نہیں کرتے۔تو یہ اَصل میں اُس میں ہے ،ہمارے دِل میں ڈالی ہے اُس نے تو اُس جیسا صفت ِ رحم میں کوئی نہیں ہے اُس جیسا صفت ِ رأفت میں رؤوف ہونے میں کوئی نہیں ہے ،اِس لیے صفات میں شرک نہیں رہا ۔ تو آقائے نامدار ۖ نے جواب میں یہ اِرشاد فرمایا وَحَقُّ الْعِبَادِ عَلَی اللّٰہِ اَنْ لاَّ یُعَذِّبَ مَنْ لَّا یُشْرِکُ بِہ شَیْئًا جو اللہ کی ذات اَور صفات میں بالکل شریک نہیں کرتا کسی کو بھی تو اللہ کے ذمہ یہ ہے کہ اُسے عذاب میں نہ ڈالے، عذاب نہ دے ،بچائے اُسے عذاب سے۔ میں نے عرض کیا کہ یہ تو بہت آسان سی بات ہے لوگوں تک میں پہنچانہ دُوں یہ خوشخبری ؟ مسلمان خوش ہوجائیں گے اِس سے ،جو مسلمان ہو چکے وہ تو خوش ہو ہی جائیں گے،جو کافر تھے وہ تو تعجب کرتے تھے کہ سارے معبودوں کو اِنہوں نے مٹا کے ایک بنادیا ، یہ کیا ؟ اِنْ ھٰذَآ اِلاَّاخْتِلَاق