ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
|
راستے میں جامعہ مدنیہ جدید کے فاضل مولانا عثمان صاحب کی خواہش پر چند منٹ کے لیے دَریا خان تشریف لے گئے ۔عصر کے قریب اَحقر کے گاؤں کڑی اَحمد شاہ ٹانک میں سب سے پہلے حضرت صاحب نے اَحقر کے چچا کے بیٹے سے تعزیتی کلمات اِرشاد فرمائے، بعد اَزاں حضرت کی آمد کو غنیمت سمجھ کر اَحقر کے چچازاد بھائی خیر محمد محمود صاحب نے حضرت صاحب کے ہاتھ سے مدرسہ کے سنگ ِ بنیاد کی خواہش کا اِظہار فرمایا۔ حضرت صاحب نے ایک اِینٹ پر کچھ دُعائیہ کلمات پڑھ کر سنگِ بنیاد رکھا اَور مدرسہ کی تعمیر و ترقی کے لیے دُعا کرائی۔مغرب سے چند منٹ پہلے ڈیرہ اِسماعیل خان کے لیے روانہ ہوئے۔ ڈیرہ میں حسب ِ سابق حاجی غلام مصطفی صاحب کے یہاں رات کا قیام رہا، اَگلی صبح گیارہ بجے واپس لاہور کے لیے روانہ ہوئے۔ بقیہ : گلدستہ اَحادیث اِس حدیث شریف سے یا تو یہ مراد ہے کہ کسی مومنِ کامل کی شان کے لائق و مناسب نہیں کہ اُس میں یہ دو بری خصلتیں پائی جائیں یا یہ مراد ہے کہ کسی مومن ِ کامل میں یہ بری خصلتیں اِس دَرجہ کی نہیں ہوسکتیں کہ وہ اُس سے کبھی جدا ہی نہ ہوں اَور وہ اُن کی موجودگی میں مطمئن اَور راضی ہو۔ لہٰذا اَگر کبھی بہ مقتضائے بشریت کسی مومن میں بخل پیدا ہوجائے یا بد خلقی کا اِس سے صدور ہوجائے اَور پھر وہ جلد ہی اِن سے توبہ کرلے تو یہ اِس حدیث کے خلاف نہیں ہوگا اَور نہ ہی یہ کمالِ اِیمان کے منافی ہوگا۔