Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013

اكستان

15 - 62
اِیمان سلب ہوجائے یعنی مرتے وقت کلمہ ہی نصیب نہ ہومعاذ اللہ ایسی بات ہوجائے۔ 
آخری وقت کلمہ، اِس کی وضاحت  : 
''کلمہ نصیب نہ ہو نے' ' کامطلب ایک تو یہ ہے کہ زبان سے نہ کہہ سکیں ایسے لوگ تو بہت ہیں وہ تو شہید بھی ہوتے ہیں وہ کہتا ہوتا ہے اِدھر ہے دُشمن اَوراِتنے میں گولی آکر لگ جاتی ہے مگر وہ کہلائے گا یہ کہ کلمہ گو ہے وہ کہلائے گا شہید ہے۔ وہ ہدایت دے رہا ہے کچھ کر رہا ہے اَور اِسی میں اُس پر حملہ ہوگیا اَور وہ شہید ہو گیا کلمہ نہیں پڑھ سکا تو کوئی حرج نہیں وہ کلمہ ہی کے لیے تو شہید ہوا ہے، گویا اُس کے رَگ وریشہ میں کلمہ آگیا تو اُس کو تو نہلایا بھی نہیں جاتا وہ پاک سمجھا جاتا ہے زخموں سمیت خون بھی اُس کا اُسی طرح رہتاہے صرف زائد چیزیں اُتار لی جاتی ہیں جوتے وغیرہ ورنہ بِلا غسل کے کفن دے کر نماز پڑھ کر دفن کیا جاتا ہے۔تو بلا کلمہ کے، مطلب یہ ہوتا ہے کہ کلمہ کا جو مفہوم ہے یعنی اِیمان وہ نہ سلب ہوجائے معاذ اللہ، اِیمان سلب ہونے کا مطلب یہ ہے ۔اَور حبط عمل کامل جو ہے وہ بھی وہی ہے تو اُس سے ڈرتے رہنا چاہیے ،تو یہ اِعتماد کر لینا کہ کلمہ پڑھ لیا ہے تو بخشے گئے بس اَب جو چاہے کریں اِس غلط فہمی میں لوگ نہ مبتلا ہوجائیں کہیں اِس واسطے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کو روک دیا۔
حضرت معاذ   نے یہ حدیث کب اَور کیوں بیان کی  ؟  :
اَب حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کے پاس یہ حدیث تھی اَور سناتے نہیں تھے  !  کب بتایا ہے  ؟  جب وفات کے آثار ظاہر ہوئے طاعون پھیلا ہوا تھا شام کے حصے عمواس میں اُس زمانے میں شاگردوں کو بتلایا ہے کہ یہ ہے اَور میں اِس لیے بتا رہا ہوں کہ حدیث ہے یعنی حدیث وغیرہ کا چھپانا  منع ہے تو یہ کہیں میرے ہی ساتھ نہ چلی جائے اِس واسطے میں بتا رہا ہوں تمہیں ،آثار ایسے نظر آ رہے ہیں کسی کا پتہ نہیں کون زندہ رہے کون نہ رہے تو  اَخْبَرَ بِھَا مُعَاذ عِنْدَ مَوْتِہ تَأَثُّمًا    ١    اَگلی حدیث میں 
  ١   مشکوة شریف کتاب الایمان  رقم الحدیث ٢٥

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اگر اللہ کے وجود پر دلائل مشکل ہیں تو اُس کا اِنکار اِس سے بھی زیادہ مشکل ہے : 6 66
4 مخصوص مقاصد کے لیے بودے نعرے اَور نظریات : 7 66
5 دُنیوی نظام اَور عقل کا دھوکہ : 7 66
6 اللہ کی ذات و صفات میں شریک جاننے ) سے چلا ہے ۔ 8 66
7 مسلمان ''فطرت'' سے بھی بالا ایک ذات کے قائل ہیں : 10 66
8 اِکائی سے نیچے کی طرف سفر ! : 10 66
9 دُنیا دارُالامتحان ہے جہالت عذر نہیں بن سکتی : 11 66
10 ایک اِشکال کا جواب : 13 66
11 آخری وقت کلمہ، اِس کی وضاحت : 15 66
12 حضرت معاذ نے یہ حدیث کب اَور کیوں بیان کی ؟ : 15 66
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٠ عصرحاضر میں طریق ِاِجتہاد 17 1
16 ٭ مشینی ذبیحہ درست ہے یا نہیں ؟ 19 14
17 قسط : ٣٣ اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
18 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 23 17
19 علمی ملفوظات : 23 1
20 لطائف ِ علمی : 25 1
21 قسط : ١٩پردہ کے اَحکام 26 1
22 عورتوں کے لیے بازار میں جانے کا شرعی حکم : 26 21
23 عورتوں کے لیے زیارت ِ قبور کا حکم : 26 21
24 بوڑھی عورت کے لیے بِلا محرم سفر کرنے کی گنجائش : 27 21
25 بوڑھی عورت کے لیے پردہ میں تخفیف : 28 21
26 عورت کے تنہا سفر کے ممنوع ہونے کی علَّت : 28 21
27 شوہر بیوی کا آپس میں پردہ : 29 21
28 بیوی کا ستر دیکھنے کا نقصان : 30 21
29 صحبت کے وقت دُوسری عورت کا تصور کرنا حرام ہے : 30 21
30 سیرت خلفائے راشدین 31 1
31 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 31 30
32 حالات قبل اِسلام : 32 31
33 حالات بعد اِسلام قبل ِ ہجرت : 32 31
34 حالات بعد ہجرت : 34 31
35 غزوۂ بدر : 34 34
36 غزوۂ اُحد : 35 34
37 غزوۂ خندق : 35 34
38 غزوۂ بنی مصطلق : 35 34
39 غزوۂ حدیبیہ : 35 34
40 غزوۂ خیبر : 36 34
41 غزوۂ حنین : 36 34
42 قسط : ١ قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت 37 1
43 لسانی عظمت : 37 42
44 حفاظتی عظمت : 38 42
45 قرآن کی حفاظت کا جو مؤکد وعدہ کیا گیا ہے یہ وعدہ چار اُمور کی حفاظت کو شامل ہے : 39 42
46 بقیہ : اَنفاس ِ قدسیہ 41 17
49 جذبۂ جہاد : 43 46
50 جہاد میں شرکت کے لیے روانگی : 43 46
51 شعر وسخن کا ذوق : 45 46
52 (١) نصیحةُ المُسلمین : 46 46
53 (٢) تحفة الاخیار ترجمہ مشارق الانوار : 46 46
54 (٣) رسالہ ٔجہادیہ : 47 46
55 (٥) شفاء العلیل ترجمہ اَلقول الجمیل : 48 46
56 (٦ ) ترجمہ شہادتین : 49 46
57 (٧) آداب الحرمین : 49 46
58 (٨) رسالہ منع قراء ت ِفاتحہ خلف الامام : 49 46
59 گلدستۂ اَحادیث 51 1
60 حسد کے قابل دو شخص : 51 59
61 دو چیزیں جو مؤذنوں کی گردنوں میں لٹکی ہوئی ہیں : 52 59
62 دو خصلتیں جوکسی مومن ِ کامل میں جمع نہیں ہو سکتیں : 53 59
63 اَخبار الجامعہ 58 1
64 بقیہ : گلدستہ اَحادیث 60 59
65 وفیات 61 1
66 6 1
Flag Counter