ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! فی زمانہ عالمِ اِسلام جس اِضطراب سے دو چار ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے خاص طور پر غریب مسلم ممالک کے عوام کا حال تو ناقابلِ بیان ہے عالمِ کفر تو اُن کی اِس بربادی کا ذمہ دار ہے ہی مگر اِس سے بڑھ کر اَلمیہ یہ ہے کہ اِن غریب ممالک کی خود مسلم قیادت نہ تو اَپنے عوام سے مخلص ہے اَورنہ ہی مذہب سے۔ اَور مذہب سے بیگانگی کا یہ عالَم ہے کہ جیسے عیسائی اَور یہودی سیاست کو مذہب سے اَلگ گردانتے ہیں ایسے ہی یہ بھی اِس کو مذہب سے اَلگ یقین کرتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہودو نصاریٰ اَور دیگر کافر قومیں ہمارے ساتھ ہر معاملہ میں مذہبی تعصب سے کام لیتی ہیں ،سیاست ہو یا تجارت، صلح ہو یا جنگ ،مذہبی تنگ نظری کی بنیاد پر کرتے ہیں مگر اِس سب کچھ کے باوجود اَپنی رعایا کی فلاح و بہبود کے لیے اَپنے ملکوں میں اِسلام کی بہت سی فلاحی اِصلاحات کو قانونی شکل دے رکھی ہے۔ میرے ایک عزیز جو چوبیس پچیس برس سے ڈنمارک میں رہتے ہیں بتانے لگے کہ : ''اَب سے تقریبًا بارہ برس پہلے میں اَپنے گھریلو معاملہ میں بہت پریشان تھا ڈنمارک میں جہاں میری ملازمت تھی تین چار گھنٹے کام کے بعد میری آنکھیں سُرخ ہوجاتیں اَور سر چکرانے لگتا، میرا ڈاکٹری معائنہ کرایا گیا ڈاکٹر نے مجھے شدید ڈپریشن تشخیص کرتے ہوئے کام بند کر کے مکمل آرام کا مشورہ دیا اَور دوائیں تجویز کردیں،