ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
|
سے قصہ اَصحاب ِ کہف کے ساتھ شائع کیا تھا،برطانوی حکومت نے بعد میں اِس کو باغیانہ قرار دے کر اِس کی طباعت ممنوع قرار دے دی مگر اِس کے باوجود یہ نظم لوگوں کے حافظوں میں برابر محفوظ رہی پھر مجاہدین ِچمر قند نے ١٩٤٦ء میں چھاپ کر شائع کی اَور مولانا غلام رسول صاحب مہر نے اپنی کتاب ''سیّد اَحمد شہید'' میں اِس کو نقل کیا ہے۔ (٤) غایة الاوطار ترجمہ دُر المختار : یہ فقہ حنفی کی نہایت مشہور اَور معتبر کتاب ''دُر المختار'' کا اُردو ترجمہ ہے۔ غایة الاوطار اگرچہ ترجمہ کے نام سے مشہور ہے مگر حقیقت میں یہ ترجمہ اِتنا جامع ہے کہ گویا شرح کا کام دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت مترجم اَپنی تیرہ سالہ متواتر کوشش کے باوجود اِس کو پایۂ تکمیل تک نہ پہنچا سکے۔ اگر صرف ترجمہ ہی کرنا ہوتا تو یہ کام اِس سے پیشتر کبھی کا ہوجاتا اَور اِتنا عرصہ ہر گز نہ لگتا۔ ''دُر المختار'' جیسی بلند پایہ کتاب کا ترجمہ مولانا موصوف کا بہت اہم کارنامہ ہے اِس کا اَندازہ کچھ وہی لوگ کر سکتے ہیں جنہیں کبھی ایسے کام کرنے کا اِتفاق ہوا ہے ۔ مولانا محمداَحسن نانوتوی کا بہت بڑا اِحسان ہے کہ اُنہوں نے اِس ناقص ترجمہ کو مولانا خرم علی کے ورثاء سے خرید کر مکمل کیا اَور تصحیح کر کے چار جلدوں میں چھپوایا۔ یہ چاروں جلدیں منشی نولکشور کے مطبع میں با ر بار چھپیں۔ (٥) شفاء العلیل ترجمہ اَلقول الجمیل : یہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی عربی کتاب '' اَلْقَوْلُ الْجَمِیْلُ فِیْ بَیَانِ سَوَائِ السَّبِیْلِ '' کا اُردو ترجمہ اَور مختصر شرح ہے۔ یہ تصوف کے اَشغال و تعلیمات، بیعت کی شرائط اَور سلاسل صوفیہ پر نہایت مفید کتاب ہے۔ یہ ترجمہ ١٢٦٠ھ / ١٨٤٤ء میں پایۂ تکمیل کو پہنچا۔ اِس کتاب کا ترجمہ مولانا نے بعض عزیز دوستوں اَور مخلص اَحباب کی فرمائش پر کیا تھا۔