ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
|
بیوی کا ستر دیکھنے کا نقصان : تنہائی میں بلا ضرورت برہنہ نہ ہونا چاہیے اَور بیوی کا ستر دیکھنا تو اِس سے بھی زیادہ شرمناک ہے ۔بعض حکماء نے کہا ہے کہ اِس حرکت سے اَولاد اَندھی پیداہوتی ہے۔ لیکن اَگر اَندھی نہ ہو تو بے حیا ضرور ہوتی ہے۔ اَور وجہ اِس کی یہ ہے کہ اُس وقت ِ خاص میں جس قسم کی اِس سے حرکت ہوتی ہے اَولاد کے اَندر وہی خصلت پیدا ہوتی ہے۔ اِسی واسطے حکماء نے لکھا ہے کہ اِنزال کے وقت اَگر زوجین (میاں بیوی) کو کسی اچھے آدمی کا تصور آجائے تو بچہ نیک ہوگا اِسی واسطے پہلے لوگ اَپنے خلوت کے کمرے میں علماء اَور حکماء کی تصویریں رکھا کرتے تھے (لیکن اِسلام نے آکر اِس کو ناجائز قرار دیا) ہمارے پاس تو ایسی تصویر ہے کہ وہ اِن تصویروں سے بے نیاز کرنے والی ہے۔ دِل کے آئینہ میں ہے تصویر یار جب ذرا گردن جھکائی وہ دیکھ لی یعنی ہم کو چاہیے کہ ہم اللہ تعالیٰ کا تصور کریں اَور یہ دُعا پڑھیں : اَللّٰھُمَّ جَنِّبْنَا الشَّیْطٰنَ وَجَنِّبِ الشَّیْطَانَ مَارَزَقْتَنَا اللہ جل جلالہ سے زیادہ کون ہے کہ جس کا خیال کیا جائے شیطان کا خیال اُس وقت نہ ہونا چاہیے۔ (التہذیب ملحقہ مفاسد ِ گناہ ۔ ملفوظات ِ اَشرفیہ ) صحبت کے وقت دُوسری عورت کا تصور کرنا حرام ہے : فرمایا اگر اپنی بیوی کے پاس ہو اَور صحبت کے وقت کسی اَجنبیہ کا قصدًا تصور کرے تو وہ حرام ہوگا۔ (جاری ہے)۔