Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013

اكستان

52 - 62
کسی سے حسد کرنا جائز ہوتا تویہ دو شخص اِس قابل تھے کہ اِن سے حسد کیا جاتا۔یاحسد سے مراد رَ شک کرنا ہے اِس صورت میں مطلب یہ ہوگا کہ یہ دو شخص اِس قابل ہیں کہ اِن پر رَشک کیا جائے۔ 
 دو دُعائیں جو رَد نہیں ہوتیں  :
عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  '' ثِنْتَانِ لَا تُرَدَّانِ اَوْ قَلَّمَا تُرَدَّانِ ، اَلدُّعَآئُ عِنْدَالنِّدَائِ ، وَعِنْدَ الْبَأْسِ حِیْنَ یَلْحَمُ بَعْضُھُمْ بَعْضًا۔
(اَبوداود شریف ج  ١ ص ٣٤٤ )
''حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم  ۖ  نے فرمایا  :  دو دُعائیں ایسی ہیں جو (اَوّل تو) رَد نہیں ہوتیں یا بہت ہی کم رَد ہوتی ہیں، ایک تو اَذان کے وقت کی جانے والی دُعا ،دُوسری جہاد کے وقت کی دُعا جبکہ لوگ ایک دُوسرے میں گتھم گتھا ہو کر ایک دُوسرے کو قتل کر رہے ہوں۔ ''
دو چیزیں جو مؤذنوں کی گردنوں میں لٹکی ہوئی ہیں  :
عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ  خَصْلَتَانِ مُعَلَّقَتَانِ فِیْ اَعْنَاقِ الْمُؤَذِّنِیْنَ لِلْمُسْلِمِیْنَ صِیَامُھُمْ وَصَلَاتُھُمْ ۔
( اِبن ماجہ بحوالہ مشکوة شریف ص ٦٧ )
 ''حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیںکہ رسول اکرم  ۖ نے فرمایا : مسلمانوں کی دو چیزیں مؤذنوں کی گردنوں میں لٹکی ہوئی ہیں، ایک تو اُن کے روزے، دُوسرے اُن کی نمازیں۔ ''
اِس حدیث شریف کا مطلب یہ ہے کہ مسلمانوں کے دو اَہم بنیادی اعمال ایسے ہیں جو مؤذنین پر مو قوف ہیں یعنی مؤذنین اُن اعمال کی صحت و تکمیل کے ذمہ دار ہیں، پہلی چیز تو روزہ ہے  کہ مسلمان مؤذنین کی اَذان ہی پر اِعتماد کرتے ہوئے سحر و اِفطار کرتے ہیں اَور دُوسری چیز نماز ہے جس کی اَدائیگی مؤذنین کی اَذان کے تحت ہوتی ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اگر اللہ کے وجود پر دلائل مشکل ہیں تو اُس کا اِنکار اِس سے بھی زیادہ مشکل ہے : 6 66
4 مخصوص مقاصد کے لیے بودے نعرے اَور نظریات : 7 66
5 دُنیوی نظام اَور عقل کا دھوکہ : 7 66
6 اللہ کی ذات و صفات میں شریک جاننے ) سے چلا ہے ۔ 8 66
7 مسلمان ''فطرت'' سے بھی بالا ایک ذات کے قائل ہیں : 10 66
8 اِکائی سے نیچے کی طرف سفر ! : 10 66
9 دُنیا دارُالامتحان ہے جہالت عذر نہیں بن سکتی : 11 66
10 ایک اِشکال کا جواب : 13 66
11 آخری وقت کلمہ، اِس کی وضاحت : 15 66
12 حضرت معاذ نے یہ حدیث کب اَور کیوں بیان کی ؟ : 15 66
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٠ عصرحاضر میں طریق ِاِجتہاد 17 1
16 ٭ مشینی ذبیحہ درست ہے یا نہیں ؟ 19 14
17 قسط : ٣٣ اَنفَاسِ قدسیہ 23 1
18 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 23 17
19 علمی ملفوظات : 23 1
20 لطائف ِ علمی : 25 1
21 قسط : ١٩پردہ کے اَحکام 26 1
22 عورتوں کے لیے بازار میں جانے کا شرعی حکم : 26 21
23 عورتوں کے لیے زیارت ِ قبور کا حکم : 26 21
24 بوڑھی عورت کے لیے بِلا محرم سفر کرنے کی گنجائش : 27 21
25 بوڑھی عورت کے لیے پردہ میں تخفیف : 28 21
26 عورت کے تنہا سفر کے ممنوع ہونے کی علَّت : 28 21
27 شوہر بیوی کا آپس میں پردہ : 29 21
28 بیوی کا ستر دیکھنے کا نقصان : 30 21
29 صحبت کے وقت دُوسری عورت کا تصور کرنا حرام ہے : 30 21
30 سیرت خلفائے راشدین 31 1
31 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 31 30
32 حالات قبل اِسلام : 32 31
33 حالات بعد اِسلام قبل ِ ہجرت : 32 31
34 حالات بعد ہجرت : 34 31
35 غزوۂ بدر : 34 34
36 غزوۂ اُحد : 35 34
37 غزوۂ خندق : 35 34
38 غزوۂ بنی مصطلق : 35 34
39 غزوۂ حدیبیہ : 35 34
40 غزوۂ خیبر : 36 34
41 غزوۂ حنین : 36 34
42 قسط : ١ قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت 37 1
43 لسانی عظمت : 37 42
44 حفاظتی عظمت : 38 42
45 قرآن کی حفاظت کا جو مؤکد وعدہ کیا گیا ہے یہ وعدہ چار اُمور کی حفاظت کو شامل ہے : 39 42
46 بقیہ : اَنفاس ِ قدسیہ 41 17
49 جذبۂ جہاد : 43 46
50 جہاد میں شرکت کے لیے روانگی : 43 46
51 شعر وسخن کا ذوق : 45 46
52 (١) نصیحةُ المُسلمین : 46 46
53 (٢) تحفة الاخیار ترجمہ مشارق الانوار : 46 46
54 (٣) رسالہ ٔجہادیہ : 47 46
55 (٥) شفاء العلیل ترجمہ اَلقول الجمیل : 48 46
56 (٦ ) ترجمہ شہادتین : 49 46
57 (٧) آداب الحرمین : 49 46
58 (٨) رسالہ منع قراء ت ِفاتحہ خلف الامام : 49 46
59 گلدستۂ اَحادیث 51 1
60 حسد کے قابل دو شخص : 51 59
61 دو چیزیں جو مؤذنوں کی گردنوں میں لٹکی ہوئی ہیں : 52 59
62 دو خصلتیں جوکسی مومن ِ کامل میں جمع نہیں ہو سکتیں : 53 59
63 اَخبار الجامعہ 58 1
64 بقیہ : گلدستہ اَحادیث 60 59
65 وفیات 61 1
66 6 1
Flag Counter