ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2013 |
اكستان |
|
قسط : ١٩ پردہ کے اَحکام ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی ) ض ض ض عورتوں کے لیے بازار میں جانے کا شرعی حکم : سوال : مسلمان عورتوں کو بازار میں جانا شریعت میں حلال ہے یا حرام یا مکروہ ؟ شرعی دلیل کے ساتھ بیان کریں۔ اَلجواب : فَلِقَوْلِہ تَعَالٰی ( وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاھِلِیَّةِ الْاُوْلٰی ) وَ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی (غَیْرَ مُتَبَرِّجَاتٍ بِزِیْنَةٍ ) وَقَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی ( وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ ) اِس سے معلوم ہوا کہ زینت کے ساتھ عورت کا بازار میں یا مجمع میں نکلنا یا کسی نامحرم کے سامنے آنا قطعًا حرام ہے۔ اَلبتہ اَگر کوئی ضروری حاجت ہو اَور ہئیت رَثہ و ثیابِ بذلہ یعنی میلے کچیلے کپڑوں میں (بناؤ سنگار کیے بغیر) پردہ کر کے نکلے تو جائز ہے۔ لِقَوْلِہ تَعَالٰی( یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ) وَلِقَوْلِہ تَعَالٰی( اِلَّا مَا ظَھَرَ مِنْھَا) ( اِمدادُ الفتاوی ج ٤ ص ١٩٧ ) عورت کو ضرورت کے وقت منہ ڈھانک کر خواہ تنہا یا کسی محرم یا ثقہ (معتبرہ) عورت کے ساتھ محارم (رشتہ دار) سے ملنے کے واسطے اَور دیگر حوائج ِضروریہ (ضروریات) کے واسطے گھر سے نکلنا جائز ہے مگر سفر کرنا بغیر محرم کے جائز نہیں۔ (اِمداد ُالفتاوٰی ج ٤ ص ١٩٨) عورتوں کے لیے زیارت ِ قبور کا حکم : عورتوں کے لیے زیارت ِ قبور میں تین قول ہیں :