Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011

اكستان

32 - 65
 آپ جو سو دوسو کے نوٹ سب سے اَندر والی جیب میں رکھتے ہیں اَور بڑی حفاظت کرتے ہیں یہ کون سی آیت یا حدیث میں آیا ہے کہ عورت کی قدر آپ کے نزدیک نوٹ کے برابر بھی نہیں؟ 
اَفسوس ہر روزاِس بے پردگی کی بدولت نئے نئے شرمناک واقعات سننے میں آتے ہیں مگر پھر بھی ہوش نہیں آیا۔ اَبھی اَخبار میں دیکھا ہے کہ حیدر آباد میں ایک عام باغ ہے وہاں ایک رئیس زادی زیب و زینت کے ساتھ ٹہل رہی تھی اُسے بدمعاشوں نے چھیڑنا شروع کیا وہ عورتوں کے مجمع کی طرف بھاگی وہاں بھی پناہ نہیں ملی تو پولیس نے بچایا۔
 ایک تعلیم یافتہ شخص اپنی بیوی سے کہتے تھے کہ کاش وہ دِن ہو کہ میں ہوں اَور تم ہو اَور ٹھنڈی سڑک پر ہاتھ میں ہاتھ لے کر گھومیں، یہ اَثر ہے نئی تعلیم کا۔ 
اَور لیجیے ایک جنٹلمین صاحب جنہوں نے (اپنی خاندانی شرافت کے خلاف) نیا نیا پردہ توڑا تھا وہ اپنی بیگم کو تفریح کی غرض سے منصوری پہاڑ پر لے گئے اَور تفریح کے لیے اُس سڑک پر گئے جہاں بڑے اَفسر اَنگریزوں کے بنگلے تھے وہاں ایک کوٹھی کے سامنے سے گزرے جو کسی بڑے اَفسر کی تھی اَور وہاں تین گورے پہرے پر تھے اِن کو دیکھ کر اُنہوں نے کچھ آپس میں گفتگو کی اَور ایک اُن میں سے چلا اَور اُن کی بیگم کا اُن کے  ہاتھ میں سے ہاتھ چھڑا کر ایک طرف لے گیا اَور اُسے خراب کر کے لے آیا پھر دُوسرے اَور تیسرے نے بھی یہی عمل کیا اَور یہ اپنا منہ لے کر چلے آئے۔ 
اَفسوس لوگوں کو شرم غیرت نہیں رہی۔ یہ تو شریعت کی رحمت ہے کہ پردہ کا بھی حکم دے دیا، باقی غیرت خود ایک ایسی چیز ہے کہ اِس (بے پرد گی ) کو برداشت ہی نہیں کر سکتا وہ توایک قسم کی محبوبہ ہوتی ہے  عاشق کب چاہتا ہے کہ میرے محبوب پر کوئی دُوسرا نظر ڈالے۔ 
ایک شخص نے عرض کیا کہ حضرت پردہ میں بھی تو ایسے قصے ہوجاتے ہیں پھر پردہ سے کیا فائدہ ہوا؟ فرمایا سبحان اللہ! جب پہلے تعلق ہوا ہے تو بے پرد گی ہی سے ہوا ہے۔ وہ عورت پہلے اِس سے بے پردہ ہی تو ہوئی تھی جب تو تعلق ہوا۔ پردہ کے ہوتے ہوئے کوئی خرابی نہیں ہو سکتی جہاں خرابی ہوتی ہے بے پرد گی سے ہوتی ہے، جہاں خرابی ہوتی ہے وہاں پردہ ہی نہیں ہوتا اَور اگر ہوتا ہے تو محض نام کا ہوتا ہے۔ 
پردہ کے متعلق اَکبر اِلہ آبادی نے خوب خوب لکھا ہے  : 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف اول 4 1
4 درس حديث 6 1
5 حرم مکہ کی اِبتدائی حالت : 7 4
6 حضرتِ عباس چاہ زم زم کے متولی : 7 4
7 حضرت اَبو ذر کے اِسلام لانے کا قصہ : 8 4
8 حضرت عمر نے دِیوار بنوائی : 8 4
9 کفار کی تنگ نظری اَورعدمِ برداشت : 9 4
10 بنو اِسرائیل کی مختصر تاریخ : 10 4
11 بنی اِسرائیل پر اللہ کی پکڑ : 10 4
12 اَنصار کی مختصر تاریخ : 11 4
13 یمن سے نقل مکانی : 11 4
14 یہودی سود خور، ظالم ،بے حیاء : 11 4
15 بے حیاء یہودیوں کی خوش فہمی : 12 4
16 اَنصار کا قبولِ اِسلام میں سبقت لے جانا : 12 4
17 تعلیم ِدین کے لیے صحابی کی مدینہ منورہ آمد : 12 4
18 ہجرت کیوں فرض ہوئی؟ 13 4
19 یمن کے حکمران کی آمد ،آپ کے لیے مکان بنایا اَور وصیت نامہ لکھا : 14 4
20 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٧ 15 1
21 اِسلام کا اِقتصادی نظام 15 20
22 سوالات و جوابات 15 20
23 اِقتصادی اُصول 16 20
24 سیاسیات اَور نظام ِ حکومت کے بنیادی اُصول 18 20
25 بنیادی حقوق 18 20
26 (١٨) مذہبیات : 19 20
27 جہاد 20 20
28 تشریحات و اِقتباسات 20 20
29 کمیونزم :(COMMUNISM) 20 20
30 سوشلزم : (SOCIALISM) 21 20
31 کیپٹیلزم : (CAPITALISM) 21 20
32 اِمپیریلزم : (IMPERIALISM) 21 20
33 قرآنِ کریم میں عادت اللہ بتلائی گئی ہے : 22 20
34 بینکاری سسٹم سودی رائج کیا جائے گا یا غیر سودی؟ 24 20
35 اِسلام میں مساوات کا تصور کہا ں تک ہے 24 20
36 کیا غلامانہ تصور اِسلام کا صحیح ہے 25 20
37 قسط : ١٨ اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
38 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 37
39 عزم و اِستقلال : 26 37
40 قسط : ٤ پردہ کے اَحکام 31 1
41 عورت کے لیے پردہ عقل و فطرت کا مقتضی ہے 31 40
42 بے پردگی کا ثمرہ : 31 40
43 عورتوں کو آزادی دینے کی خرابی : 33 40
44 بے حیائی ،بے باکی و بے غیرتی : 34 40
45 بے پرد گی کے حامی : 34 40
46 مرد عورت کے درمیان مساوات کا بھوت : 35 40
47 کیا پردہ تعلیم اَور دُنیوی ترقی کی راہ میں رُکاوٹ ہے : 35 40
48 کیا پردہ عورت کے لیے قیدو ظلم ہے؟ 36 40
49 پردہ میں غلو اَور عورت پر ظلم، مردوں کی ذمہ داری : 37 40
50 پردہ کی وجہ سے بے خبری اَور بھولے پن کا شبہ : 37 40
51 وفیات 38 1
52 محرم الحرام کی فضیلت 39 1
53 قسم اَوّل کے منکرات : 41 52
54 قسط : ٤،آخری صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 45 1
55 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 45 54
56 پیغمبر علیہ السلام کی حد درجہ تعظیم : 45 54
57 حکمِ نبوی کی فوری تعمیل : 47 54
58 ہمارے آقا ۖ کا تو طریقہ یہی ہے : 47 54
59 نقوشِ قدم کی تلاش : 48 54
60 ذِکرِحَسنَین رضی اللہ عنہما 50 1
61 اَکابر کی نظر میں تجوید کی اہمیت 51 1
62 مدرسہ صولتيه مکہ مکرمہ کا آغاز : 51 61
63 مدرسہ صولتیہ کی تعمیر : 51 61
64 حضرت قاری عبداللہ صاحب مکی کی آمد : 52 61
65 آغازِ تدریس : 52 61
66 حضرت قاری عبداللہ صاحب مکی کی مدرسہ سے محبت : 53 61
67 لمحہ فکریہ : 53 61
68 شیخ القراء اِبراہیم سعد مصری : 53 61
69 شیخ علی الضبّاع مصری : 53 61
70 خواب میں حضرت علی مرتضی کی اَذان : 54 61
71 حضرت قاری محمد شریف صاحب : 54 61
72 اِرتقائی اہم اصول : 54 61
73 ہفتہ وار اِصلاحی محفلِ قراء ٰت : 54 61
74 ایک محفل کا واقعہ : 55 61
75 55 61
76 حضرت مولانا اَشرف علی صاحب تھانوی : 56 61
77 دُکھی دِل کی بات : 56 61
78 ہر بیماری کا علاج ہے : 57 61
79 تجوید کی اہمیت : 57 61
80 دُوسرا واقعہ : 57 61
81 تجوید وہ جادُو ہے جو سر چڑھ کے بولے : 58 61
82 بندہ راقم تقی : 58 61
83 نئے اِسلامی سال کاپیغام 59 1
84 دُنیاکی حقیقت : 59 83
85 منزل کیاہے ؟ 61 83
86 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 62 83
87 اَخبار الجامعہ 63 1
88 بقیہ : نئے اِسلامی سال کا پیغام 64 83
Flag Counter