ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2011 |
اكستان |
|
(٥) ضرورت مند مزدور کی رضا مندی قابلِ اِعتبار نہیں جب تک اُس کی محنت کی وہ قیمت اَدا نہ کی جائے جو اِمداد ِ باہمی کے اُصول پر لازم ہوتی ہے۔ ١ (٦) جو پیداوار یا آمدنی تعاونِ باہمی کے اُصول پر نہ ہو وہ خلاف ِ قانون ہے۔ ٢ (٧) کام کے اَوقات محدود کیے جائیں۔ مزدوروں کو اِتنا وقت ضرور ملنا چاہیے کہ وہ اَخلاقی اَور رُوحانی اِصلاح کر سکیں اَور اُن کے اَندر مستقبل کے متعلق غورو فکر کی صلاحیت پیدا ہو سکے۔ ٣ (٨) تعاونِ باہمی کا بہت بڑا ذریعہ تجارت ہے لہٰذا اِس کو تعاون کے اُصول پر ہی جاری رہنا چاہیے۔ پس جس طرح تاجروں کے لیے جائز نہیں کہ وہ بلیک مارکیٹ یا غلط قسم کے ''کمپی ٹیشن'' سے رُوحِ تعاون کو نقصان پہنچائیں، ایسے ہی حکومت کے لیے درست نہیں کہ بھاری ٹیکس لگا کر تجارت کے فروغ و ترقی میں رُکاوٹ پیدا کرے یا رَخنہ ڈالے۔ ٤ (٩) وہ کاروبار جو دولت کی گردش کو کسی خاص طبقہ میں منحصر کردے ملک کے لیے تباہ کن ہے۔ ٥ (١٠) وہ شاہانہ نظامِ زندگی جس میں چند اَشخاص یا چند خاندانوں کی عیش و عشرت کے سبب سے دولت کی صحیح تقسیم میں خلل واقع ہو، اِس کا مستحق ہے کہ اِس کو جلد اَزجلد ختم کر کے عوام کی مصیبت ختم کی جائے اَور اُن کو مساویانہ نظام ِ زندگی کا موقع دیا جائے۔ ٦ اِس باب میں صرف حوالے پیش کیے جائیں گے اِس کے بعد عبارتیں تشریحات و اِقتباسات کے زیر عنوان ملاحظہ فرمائیے ۔ ١ حجة اللہ البالغہ باب اِبتغاء الرزق ٢ ایضًا ٣ حجة اللہ البالغہ باب اِقامة الارتفاقات واِصلاح الرسوم وباب ضبط المبہم ٤ حجة اللہ البالغہ باب البیوع المنہی عنہا ٥ حجة اللہ البالغہ باب الارتفاق الرابع و باب البیوع المنہی عنہا ٦ حجة اللہ البالغہ باب الرسوم السائرہ بین الناس وباب سیاست المدینہ و باب اِبتغاء الرزق و باب البیوع المنہی عنہا