Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006

اكستان

22 - 64
چلائیں اور اتفاق (جو چلاآرہا تھا) توڑدیں۔ 
	یہ لوگ حضرت معاویہ کے پاس آئے۔ اُنہوں نے جواب دیا  :یہاں بھی مہاجرین اور انصار رہتے ہیں، انہیں کیوں اِس معاملہ میں داخل نہیں کیا گیا (ان سے مشورہ کیوں نہیں لیا گیا؟) 
	اِن حضرات نے حضرت معاویہ   کا جواب پہنچایا تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا  :
اِنَّمَا ھٰذَا لِلْبَدْرِ ےِّیْنَ دُوْنَ غَیْرِھِمْ وَلَیْسَ عَلٰی وَجْہِ الْاَرْضِ بَدْرِیّ اِلَّا وَھُوَ مَعِیْ وَقَدْ بَایَعَنِیْ وَقَدْ رَضِیَ فَلَایَغُرَّنَّکُمْ مِّنْ دِیْنِکُمْ وَاَنْفُسِکُمْ۔ 
(البدایہ والنہایہ  ج٧  ص ٢٥٨)
''یہ اختیار اہل بدر کو ہے نہ کہ دوسروں کو اور رُوئے زمین پر کوئی بدری ایسا نہیں ہے جو میرے ساتھ نہ ہو۔ ہر بدری نے مجھ سے بیعت کی ہے اور وہ اِس بیعت پر خوش ہے تو یہ اندازِ فکر  (چھوڑوکہیں ایسا نہ ہو کہ یہ) تمہیں اپنے دین او ر جان کے معاملہ میں دھوکہ میں رکھے''۔ 
	عَبِیدہ سلمانی  شریح قاضی سے بڑے عالم تھے اور حضرت علقمہ کے بارے میں امام اعظم رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں لَیْسَ بِدُوْنِ ابْنِ عُمَرَ فِی الْفِقْہِ  یعنی علم فقہ میں حضرت ابن عمر سے کم پلہ نہیں ہیں اگرچہ صحابی نہیں ہیں۔ (مسند ابی حنیفہ  ص  ٥٠) 
	اِن کے بارے میں حضرت عبد اللہ بن مسعود نے فرمایا مَااَقْرَئُ شَیْئًا وَلَااَعْلَمُہ اِلَّا عَلْقَمَةُ یَقْرَأُہ وَیَعْلَمُہ  میں جو کچھ جانتا یا پڑھتا ہوں علقمہ وہ سب جانتے ہیں اور پڑھتے ہیں۔ (تہذیب التہذیب ج٨  ص ٢٧٨) قاری کا مطلب اُس زمانہ میں یہ تھا کہ اتنا باکمال عالم ہو کہ قاری بھی ہو۔ 
	اِن حضرات نے طے کیا کہ ہر ایک کی ایک ایک بات کے لیے پھیرے کرکے بات پہنچاکر سوال و جواب کی ایسے طریقہ پر تکمیل کریں کہ طرفین کی تشفی ہوجائے ورنہ ہر ایک اِن میں خود بہت بڑا عالم تھا، خود بھی سوال و جواب کرسکتا تھا۔
 	میں اس طرف توجہ دلانی چاہتا ہوں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی دقت نظر کتنی زیادہ تھی۔ اُنہوں نے حقیقی وجہ بتلائی کہ اِن لوگوں کے نظریات دوسرے ہیں، یہ قرآن پاک سے استدلال کرتے ہیں اور گڑبڑ فتنہ کے وقت یہ باتیں کرتے تھے تواور لوگ بھی ان کے استدلال کی وجہ سے ان کے ساتھ ہوجاتے تھے، ایسی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 ستر ہزار اُمتیوں کی خصوصی فضیلت : 7 3
5 مسئلہ کی وضاحت : 7 3
6 حضرت خباب نے داغ لگوایا : 7 3
7 حضرت عکاشہ کی سعادت : 8 3
8 حضرت عمار کی فضیلت : 8 3
9 جھانک تانک اور بے اجازت اندر آنا منع ہے : 8 3
10 اگر اجازت نہ ملے تو واپس ہوجانا چاہیے : 9 3
11 اِن کی والدہ کو ابو جہل نے شہید کیا تھا : 9 3
12 بلاوجہ مردوں میں عورتوں کے نام لینا اچھی بات نہیں 9 3
13 بڑوں کی خدمت کا جذبہ : 10 3
14 اَلوَداعی خطاب 11 1
15 نبی علیہ السلام کا حکیمانہ اسلوب : 12 14
16 قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرانے کی حکمت : 12 14
17 بد کرداری اور بد اخلاقی کی نحوست : 13 14
18 آپ انبیاء کے نائب ہیں مگر اِس پر فخر نہیں کرنا : 15 14
19 اللہ کی حمد کی وجہ : 15 14
20 ہم کیا ہیں ؟ 16 14
21 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 18 1
22 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 18 21
23 (معاویہ بن ابی سُفیان کی طرف سے علی بن ابی طالب کے نام) 19 21
24 رحلت ِ اسعد میاں پر سارا عالم اشکبار 24 1
25 سوانحی خاکہ حضرت مولانا سید اَرشد مدنی زید مجدہم 26 1
26 عربی تعلیم کا آغاز : 26 25
27 بیعت و سلوک : 27 25
28 سلسلۂ تدریس : 27 25
29 تصنیف و تحقیق : 28 25
30 اَشاعت ِ علم اور رفاہی خدمات : 28 25
31 حق بحق دار رَسید 29 25
32 خانوادۂ حامد کو حادثہ 29 25
33 ا صلاح خواتین 30 1
34 حقوق العباد کی اہمیت اور ناحق دُوسروں کا مال لینے کا وبال 30 33
35 خلاصی اور تلافی کا طریقہ: 31 33
36 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
37 نبوی لیل ونہار 38 1
38 (١٠) بازار کے کام میں عار نہ ہونا : 38 37
39 (١١) بارش کا پہلا پانی : 38 37
40 (١٢) خطوط لکھوانے میں عادت : 38 37
41 (١٣) سیدھے و اُلٹے ہاتھ سے کام لینا : 38 37
42 (١٤) خواب پوچھنے کا شوق : 38 37
43 (١٥) گھوڑے سے محبت : 39 37
44 (١٦) آنحضرت ۖ کا شگون نہ لینا : 39 37
45 (١٧) آنحضرت ۖ تفریح فرماتے : 39 37
46 (١٨) آنحضرت ۖ تیرنے کا شوق بھی فرماتے : 39 37
47 تجارتی انعامی سکیموں کا شرعی حکم 40 1
48 انعام صحیح ہونے کی مثال : 42 47
49 -1 پہلی شرط مفقود ہو : 42 47
50 -2دوسری شرط مفقود ہو : 42 47
51 تیسری شرط مفقود ہو : 43 47
52 -4 تینوں شرطیں مفقود ہوں : 43 47
53 تنبیہات : 43 47
54 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
55 تین چیزیں جن میں برکت ہے : 46 54
56 تین چیزیں جن کے قبول کرنے سے انکار نہیں کرنا چاہیے : 48 54
57 تین شخص مرفوع القلم ہیں : 48 54
58 دین کے مختلف شعبے 49 1
59 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 58
60 (ب ) راستہ کی رکاوٹوں کو دُور کرنا : 49 58
61 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 58
62 (د ) دعوت الی الخیر : 52 58
63 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 53 58
64 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 54 58
65 دِل کی بند شریانیں کھولنے کا اکسیر نسخہ .بائی پاس مت کرائیں 56 1
66 نسخہ برائے دفع دمہ، کیرا، نزلہ : 56 65
67 نسخہ برائے دفع چنبل : 57 65
68 بقیہ : الوداعی خطاب 57 14
69 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
70 دینی مسائل 60 1
71 ( نکاح کابیان ) 60 70
72 کفو اور برابری کی اقسام : 60 70
73 (١) نسب میں برابری : 60 70
74 (٣) دینداری میں برابری : 61 70
75 (٤) مال میں برابری : 61 70
76 ) پیشے میں برابری : 62 70
77 متفرق مسائل : 62 70
78 وفیات 63 1
79 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter