ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006 |
اكستان |
|
خلاصی اور تلافی کا طریقہ: تلافی اور حقوق سے خلاصی کا طریقہ یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ کے یہاں کام شروع کردینا اور ادائیگی کا پختہ ارادہ کرلینا بھی مقبول ہے۔ پہلے تو تم حق والے سے معافی کی درخواست کرو۔ اگر وہ خوشی سے معاف کردے۔ تب تو مسئلہ آسان ہے جلدی خلاصی ہوگئی۔ اور اگر معاف نہ کرے تو اب پورا حق ادا کرنا ضروری ہے۔ اگر بہت زیادہ ہو ایک دم سے ادا کرنا مشکل ہو تو تھوڑا تھوڑا جتنا ہوسکے اس کا حق ادا کرے۔ اور اگر وہ (یعنی حق والے) مرگئے ہوں تو اُن کے ورثاء کو دو۔ اور اگر ورثاء بھی معلوم نہ ہوں تو اُن کی نیت سے خیرات کرتے رہو، انشاء اﷲ اُمید ہے کہ دُنیا ہی میں سارا حق ادا ہوجائے گا۔ اور کچھ ادا ہو اور کچھ رہ گیا تو اُس کو حق تعالیٰ ادا کردیں گے۔ حق تعالیٰ کے یہاں نیت کو زیادہ دیکھا جاتا ہے۔ جس کی نیت پختہ ہو کہ میں حق ادا کروں گا پھر اُس پر عمل بھی شروع کردے تو حق تعالیٰ اُس کو بالکل بری کردیتے ہیں۔(خیر الارشاد ۔ حقوق وفرائض) قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ انوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ ارسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ انوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھی ارسال فرمادیں اوردیگر احباب کوبھی اس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ)