ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006 |
اكستان |
|
معاملہ، قریبی رشتہ داروں سے ہے معاملہ، دُور کے رشتہ داروں سے ہے معاملہ، نانہیالی رشتہ داروں سے یا دَادھیالی رشتہ داروں سے ہے یہ معاملہ ۔ ہر معاملہ میں تم میر ی سنت کی پیروی کرو، اس کو اختیار کرو۔ نبی علیہ السلام کا حکیمانہ اسلوب : آپ نے سنا ہو نہ سنا ہو تعبیر کا جو علم ہے خواب کی تعبیر والے دانتوں سے مراد اقارب، برادری اور قبیلہ بھی لیتے ہیں۔سامنے کے دانتوں سے اور قسم کے رشتہ دار مراد ہوتے ہیں، دائیں بائیں کے دانتوں سے اور قسم کے رشتہ دار مراد ہوتے ہیں، اُوپر کے دانتوں سے دَادھیالی رشتہ دار مراد ہیں، نیچے کے دانتوں سے نانھیالی رشتہ دار مراد ہیں۔ بعض دفعہ اُوپر کے دانتوں سے مرد اَقارب مراد ہوتے ہیں، نیچے کے دانتوں سے عورتیں اَقارب مراد ہوتی ہیں۔ تو نبی علیہ السلام نے لطیف انداز میں یہ بات سمجھادی کہ تمہارا جس قسم کا معاملہ بھی کیوں نہ ہو سب مل کر اِس چیز کو پکڑلو۔ اپنے قریبی رشتہ داروں کو بھی اِس چیز پر لانا ہے، اُن کے ذریعے سے اس دین کو لازم پکڑنا ہے۔ اپنی ذات کے معاملہ میں بھی اس دین کو مضبو ط پکڑنا ہے، اپنے بیوی بچوں کے معاملے میں بھی ان کودین پر لانا ہے اور دین کو مضبوطی سے پکڑنا ہے۔ اپنی اولاد کو ،اپنے دادھیالی رشتہ داروں کو، اپنے نانھیالی رشتہ داروں کو، اپنی عورتوںکو ،اپنے مردوں کو سب کو ملاکر کہنا ہے کہ اِس کوپکڑلو چھوڑنا نہیں ۔ یہ تعبیر والے اِس سے یہ مراد لیتے ہیں۔ اس سے سمجھ میں آتی ہے کہ صرف اپنی نہیں سب کی فکر کرنی ہے۔ اِس لیے فرمایا کہ عَضُّوْا عَلَیْھَا بِالنَّوَاجِذِ نواجذ بھی آگئے تو سارے دانت مصروف ہوگئے، سب اُس میں لگ گئے۔ صرف اِن سے پکڑتے تو باقی دانت مصروف نہ ہوتے۔ جب سب سے پکڑیں گے تب تو باہر والے بھی کام میں آئیں گے اندر والے بھی کام میں آئیں گے، سب لگ جائو اِس میں اس کو نہ چھوڑنا۔ عَضُّوْا عَلَیْھَا بِالنَّوَاجِذِ ۔ قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرانے کی حکمت : قرآنِ پاک میں آتا ہے کہ نبی علیہ الصلوٰة والسلام کو جب بعثت ملی تو سب سے پہلے جو حکم ملا دعوت کا فرمایا وَاَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَ اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائو، اُن کو دعوت دو۔ یہ نہیں فرمایا کہ قریش سے نکل کر دوسرے قبیلے کو پہلے بلائو یا قریش ہی میں جودُور والے ہیںاُن کو پہلے بلائو، یہ نہیں فرمایا۔ اپنے قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرائو اللہ سے، اُنھیںدعوت دو دین کی ۔اس کی کیا حکمت ہے؟ اس کی ایک