Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006

اكستان

12 - 64
معاملہ، قریبی رشتہ داروں سے ہے معاملہ، دُور کے رشتہ داروں سے ہے معاملہ، نانہیالی رشتہ داروں سے یا دَادھیالی رشتہ داروں سے ہے یہ معاملہ ۔ ہر معاملہ میں تم میر ی سنت کی پیروی کرو، اس کو اختیار کرو۔
نبی علیہ السلام کا حکیمانہ اسلوب  :
	 آپ نے سنا ہو نہ سنا ہو تعبیر کا جو علم ہے خواب کی تعبیر والے دانتوں سے مراد اقارب، برادری اور قبیلہ بھی لیتے ہیں۔سامنے کے دانتوں سے اور قسم کے رشتہ دار مراد ہوتے ہیں، دائیں بائیں کے دانتوں سے اور قسم کے رشتہ دار مراد ہوتے ہیں، اُوپر کے دانتوں سے دَادھیالی رشتہ دار مراد ہیں، نیچے کے دانتوں سے نانھیالی رشتہ دار مراد ہیں۔ بعض دفعہ اُوپر کے دانتوں سے مرد اَقارب مراد ہوتے ہیں، نیچے کے دانتوں سے عورتیں اَقارب مراد ہوتی ہیں۔ تو نبی علیہ السلام نے لطیف انداز میں یہ بات سمجھادی کہ تمہارا جس قسم کا معاملہ بھی کیوں نہ ہو سب مل کر اِس چیز کو پکڑلو۔ اپنے قریبی رشتہ داروں کو بھی اِس چیز پر لانا ہے، اُن کے ذریعے سے اس دین کو لازم پکڑنا ہے۔ اپنی ذات کے معاملہ میں بھی اس دین کو مضبو ط پکڑنا ہے، اپنے بیوی بچوں کے معاملے میں بھی ان کودین پر لانا ہے اور دین کو مضبوطی سے پکڑنا ہے۔ اپنی اولاد کو ،اپنے دادھیالی رشتہ داروں کو، اپنے نانھیالی رشتہ داروں کو، اپنی عورتوںکو ،اپنے مردوں کو سب کو ملاکر کہنا ہے کہ اِس کوپکڑلو چھوڑنا نہیں ۔ یہ تعبیر والے اِس سے یہ مراد لیتے ہیں۔ اس سے سمجھ میں آتی ہے کہ صرف اپنی نہیں سب کی فکر کرنی ہے۔ اِس لیے فرمایا کہ عَضُّوْا عَلَیْھَا بِالنَّوَاجِذِ  نواجذ بھی آگئے تو سارے دانت مصروف ہوگئے، سب اُس میں لگ گئے۔ صرف اِن سے پکڑتے تو باقی دانت مصروف نہ ہوتے۔ جب سب سے پکڑیں گے تب تو باہر والے بھی کام میں آئیں گے اندر والے بھی کام میں آئیں گے، سب لگ جائو اِس میں اس کو نہ چھوڑنا۔ عَضُّوْا عَلَیْھَا بِالنَّوَاجِذِ ۔ 
قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرانے کی حکمت  :
	قرآنِ پاک میں آتا ہے کہ نبی علیہ الصلوٰة والسلام کو جب بعثت ملی تو سب سے پہلے جو حکم ملا دعوت کا فرمایا  وَاَنْذِرْ عَشِیْرَتَکَ الْاَقْرَبِیْنَ اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائو، اُن کو دعوت دو۔ یہ نہیں فرمایا کہ قریش سے نکل کر دوسرے قبیلے کو پہلے بلائو یا قریش ہی میں جودُور والے ہیںاُن کو پہلے بلائو، یہ نہیں فرمایا۔ اپنے قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرائو اللہ سے، اُنھیںدعوت دو دین کی ۔اس کی کیا حکمت ہے؟ اس کی ایک
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 ستر ہزار اُمتیوں کی خصوصی فضیلت : 7 3
5 مسئلہ کی وضاحت : 7 3
6 حضرت خباب نے داغ لگوایا : 7 3
7 حضرت عکاشہ کی سعادت : 8 3
8 حضرت عمار کی فضیلت : 8 3
9 جھانک تانک اور بے اجازت اندر آنا منع ہے : 8 3
10 اگر اجازت نہ ملے تو واپس ہوجانا چاہیے : 9 3
11 اِن کی والدہ کو ابو جہل نے شہید کیا تھا : 9 3
12 بلاوجہ مردوں میں عورتوں کے نام لینا اچھی بات نہیں 9 3
13 بڑوں کی خدمت کا جذبہ : 10 3
14 اَلوَداعی خطاب 11 1
15 نبی علیہ السلام کا حکیمانہ اسلوب : 12 14
16 قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرانے کی حکمت : 12 14
17 بد کرداری اور بد اخلاقی کی نحوست : 13 14
18 آپ انبیاء کے نائب ہیں مگر اِس پر فخر نہیں کرنا : 15 14
19 اللہ کی حمد کی وجہ : 15 14
20 ہم کیا ہیں ؟ 16 14
21 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 18 1
22 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 18 21
23 (معاویہ بن ابی سُفیان کی طرف سے علی بن ابی طالب کے نام) 19 21
24 رحلت ِ اسعد میاں پر سارا عالم اشکبار 24 1
25 سوانحی خاکہ حضرت مولانا سید اَرشد مدنی زید مجدہم 26 1
26 عربی تعلیم کا آغاز : 26 25
27 بیعت و سلوک : 27 25
28 سلسلۂ تدریس : 27 25
29 تصنیف و تحقیق : 28 25
30 اَشاعت ِ علم اور رفاہی خدمات : 28 25
31 حق بحق دار رَسید 29 25
32 خانوادۂ حامد کو حادثہ 29 25
33 ا صلاح خواتین 30 1
34 حقوق العباد کی اہمیت اور ناحق دُوسروں کا مال لینے کا وبال 30 33
35 خلاصی اور تلافی کا طریقہ: 31 33
36 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
37 نبوی لیل ونہار 38 1
38 (١٠) بازار کے کام میں عار نہ ہونا : 38 37
39 (١١) بارش کا پہلا پانی : 38 37
40 (١٢) خطوط لکھوانے میں عادت : 38 37
41 (١٣) سیدھے و اُلٹے ہاتھ سے کام لینا : 38 37
42 (١٤) خواب پوچھنے کا شوق : 38 37
43 (١٥) گھوڑے سے محبت : 39 37
44 (١٦) آنحضرت ۖ کا شگون نہ لینا : 39 37
45 (١٧) آنحضرت ۖ تفریح فرماتے : 39 37
46 (١٨) آنحضرت ۖ تیرنے کا شوق بھی فرماتے : 39 37
47 تجارتی انعامی سکیموں کا شرعی حکم 40 1
48 انعام صحیح ہونے کی مثال : 42 47
49 -1 پہلی شرط مفقود ہو : 42 47
50 -2دوسری شرط مفقود ہو : 42 47
51 تیسری شرط مفقود ہو : 43 47
52 -4 تینوں شرطیں مفقود ہوں : 43 47
53 تنبیہات : 43 47
54 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
55 تین چیزیں جن میں برکت ہے : 46 54
56 تین چیزیں جن کے قبول کرنے سے انکار نہیں کرنا چاہیے : 48 54
57 تین شخص مرفوع القلم ہیں : 48 54
58 دین کے مختلف شعبے 49 1
59 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 58
60 (ب ) راستہ کی رکاوٹوں کو دُور کرنا : 49 58
61 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 58
62 (د ) دعوت الی الخیر : 52 58
63 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 53 58
64 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 54 58
65 دِل کی بند شریانیں کھولنے کا اکسیر نسخہ .بائی پاس مت کرائیں 56 1
66 نسخہ برائے دفع دمہ، کیرا، نزلہ : 56 65
67 نسخہ برائے دفع چنبل : 57 65
68 بقیہ : الوداعی خطاب 57 14
69 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
70 دینی مسائل 60 1
71 ( نکاح کابیان ) 60 70
72 کفو اور برابری کی اقسام : 60 70
73 (١) نسب میں برابری : 60 70
74 (٣) دینداری میں برابری : 61 70
75 (٤) مال میں برابری : 61 70
76 ) پیشے میں برابری : 62 70
77 متفرق مسائل : 62 70
78 وفیات 63 1
79 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter