ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006 |
اكستان |
|
تیسری شرط مفقود ہو : اِس کی مثال یہ ہے کہ کمپنی دُکانداروں سے کہے کہ جو ہم سے اتنا سامان خریدیں گے ہم سب کو انعام دیں گے لیکن قرعہ اندازی سے خریداروں کو کم وبیش مالیتوں کے انعام دیں گے۔ -4 تینوں شرطیں مفقود ہوں : اِس کی مثال یہ ہے کہ کمپنی اپنے خریداروں سے کہے کہ جو کوئی ہم سے اتنی اتنی خریداری کرے گا ہم اُس کو کوپن دیں گے اور پھر قرعہ اندازی کریں گے۔ جس کے نام کا قرعہ نکلے گا اُس کو ہم عمرہ کرائیں گے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سعودیہ آنے جانے اور وہاں کی رہائش کا بندوبست کریں گے لیکن اُس کو ٹکٹ نہیں دیں گے۔ lll - تیسری بات یہ ہے کہ چونکہ انعام مشروط ہوتا ہے اور بعض صورتوں میں شرط فاسد ہوتی ہے تو اس سے سودا بھی فاسد ہوجاتا ہے۔ -1 جب کمپنی کے اعلان کے مطابق خریدار سامان خریدتے ہوئے یوں کہے کہ میں اِس شرط پر اتنا سامان خریدتا ہوں کہ آپ کو مجھے عمرہ کرانا ہوگا یا مری کی سیر کے لیے گاڑی فراہم کرنا ہوگی۔ چونکہ یہ شرط سودے کے تقاضے کے خلاف ہے اور اِس میں خریدار کا فائدہ ہے۔ لہٰذا یہ شرط فاسد ہے اور اس کی وجہ سے سارا سودا ہی فاسد ہوجاتا ہے اور بائع اور خریدار دونوں گناہگار ہوتے ہیں اور دونوں پر لازم ہے کہ وہ اِس سودے کو ختم کریں اور اگر چاہیں تو اس شرط کے بغیر نئے سرے سے سودا کریں۔ -2 انعامی سکیم یہ ہو کہ جو اِتنا سوداخریدے گا اُس کو کار کی قرعہ اندازی میں شریک کیا جائے گا۔ اب جو شخص اس انعامی سکیم کے مطابق سودا خریدتا ہے اور کوپن بھر کر دیتا ہے تو جیسا کہ ہم نے اُوپر ذکر کیا کار بھی مبیع کا حصہ بنے گی لیکن چونکہ یہ معلوم نہیں کہ وہ ملے گی یا نہیں اِس مبیع کی مقدار بھی مجہول رہی۔ اس لیے اِس میں قمار کے ساتھ بیع بھی فاسد ہوئی۔ تنبیہات : -1 بعض اوقات کمپنی کے ملازم خریدار کو کہتے ہیں کہ اگر تمہیں اس انعامی سکیم میں کچھ تردد ہے تو ہم تمہاری طرف سے کوپن خود بھر دیتے ہے اور اِس کو قرعہ اندازی میں شامل کردیتے ہیں۔کمپنی کے ملازم کے اس طرح کرنے سے قباحت میں کچھ کمی نہیں آتی کیونکہ جب انہوں نے کہا کہ ہم کوپن خود بھر دیتے ہیں تو وہ