ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006 |
اكستان |
|
ہوگی کہ اِس کا علاج اِس کے سوا اور نہیں ہوگا کوئی، تو ایسی صورت کی بات الگ ہے، ورنہ رواجی طور پر یہ نہیں ہونا چاہیے۔ اَب نکسیر اگر بند ہی کسی طرح نہیں ہوتی تو اُس میں یہی ہے کہ ٹانکا لگانا پڑتا ہے تو وہ الگ بات ہے، وہ بہت ہی مجبوری ہوگئی جیسے جان کا اندیشہ ہوجائے ایسی مجبوری ہو۔ تو حضرت آقائے نامدار ۖ نے فرمایا کہ ستر ہزار لوگ میری اُمت میں ایسے ہیں جو جنت میں بلا حساب جائیں گے اور ایک علامت یہ بھی بتلائی کہ عَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ اللہ پروہ پورا بھروسہ رکھتے ہیں۔ حضرت عکاشہ کی سعادت : اَب ایک صحابی ہیں حضرت عکاشہ رضی اللہ عنہ وہ کھڑے ہوگئے اُنہوں نے کہا میرے لیے دُعا فرمادیجیے کہ اللہ تعالیٰ مجھے اُن میں کردے جو بلا حساب جائیں گے جنت میں، تو رسول اللہ ۖ نے یہ جملہ اِرشاد فرمادیا کہ خدا وند ِ کریم تو اِس کو اُن میں داخل فرما جو بلا حساب جائیں گے۔ ایک او ر صحابی کھڑے ہوئے اُنہوں نے کہا میرے لیے بھی دُعا فرمادیجیے تو آپ ۖ نے فرمایا سَبَقَکَ بِھَا عُکَاشَةُ کہ عُکاشہ اِس دُعا کے لینے میں تم سے آگے نکل گئے، سبقت لے گئے۔ تو جنت کی بشارت والے اگر شمار کیے جائیں تو کافی تعداد بن جاتی ہے صحابہ کرام کی بھی، صحابیات کی بھی۔ اَب یہاں دو نام حضرت عمار اور حضرت سلمان کے آرہے ہیں۔ حضرت عمار کی فضیلت : حضرت عمار ابن ِیاسر رضی اللہ عنہ کی تعریف جنابِ رسول اللہ ۖ نے بہت کی۔ یہ سارے کے سارے ایمان سے بھرے ہوئے ہیں ایسے جملے بھی اِرشاد فرمائے، یعنی سراپا یا سر تا پا جسے کہتے ہیں ایمان سے بھرے ہوئے ہیں۔ جھانک تانک اور بے اجازت اندر آنا منع ہے : حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ حضر ت عمار ابن یاسر نے جناب رسول اللہ ۖ کے پاس آنے کی اجازت چاہی۔ توجہاں مجلس ہو خصوصی وہاں بے اجازت تو نہیں جایا جاتا، اِسلام کا طریقہ یہی ہے بتلایا ہوا، جھانکا بھی نہیں جاتا یہ بھی منع ہے، کسی کے گھر جائیں کھٹکا کریں تو بھی دروازے کے عین