Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006

اكستان

52 - 64
ین میں خلل اندازی کا موقع نہ مل سکا۔ یہ جماعت اِس پر فریب نعرے سے متاثر نہیں ہوئی جسے آج فیشن میں ''اتحادِ ملت'' کا نام دیا جاتا ہے۔ اتحاد ملت کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ہر نا حق کو اپنے اُوپر چھوڑدیا جائے اور اُس کی بد عقیدگی اور بد عملی پر کوئی نکیر نہ کی جائے، یہ اتحاد نہیں بلکہ مداہنت ہے۔ اگر واقعی اتحاد چاہیے تو وہ صرف اِس طرح ہوگا کہ ہر فرقہ اور ہر جماعت قرآن و سنت کو معیارِ اتباع بنالے اور پھر آنحضرت  ۖ  کی تربیت ِکاملہ سے پوری طرح فیض یاب ہونے والی عظیم ترین شخصیات جو اُمت میں نبی کے بعد سب سے افضل ہیں یعنی حضرات صحابہ   کو ''معیار حق'' تسلیم کرے اور جو عقیدہ اور عمل قرآن و سنت اور حضرات ِصحابہ کے موافق ہو اُسے اختیار کیا جائے اور جو خلاف ہو اُسے ترک کردیا جائے۔ اگر یہ طریقہ اختیار کرلیا گیا تو اُمت میں تفرقہ بندی کی تمام حدیں توڑی جاسکتی ہیں۔ یہ تفرقے پیدا ہی اِسی لیے ہوئے ہیں کہ قرآن و سنت اور صحابہ   کا طریقہ چھوڑ کر الگ نظریات و اعمال کو فروغ دے دیا گیا ہے۔ 
	خلاصہ یہ کہ ایسی جماعت کا وجود ناگزیر ہے جو غلط عقائد و نظریات اور بدعات ختم کرنے کے لیے سرگرم عمل رہے۔ 
(د )  دعوت الی الخیر  :
	یہ بھی دین کا نہایت اہم شعبہ ہے۔ لوگوں کو خیر کی طرف دعوت دینا اور دُنیا میں اچھی باتوں کو فروغ دے کر برائیوں کو مٹانا اُمت ِ محمدیہ کی امتیازی صفت ہے اور اُمت کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے اور بالخصوص جب بگاڑ حد سے تجاوز کرجائے اور عبادات سے لے کر معاشرت تک ہر شعبہ دین سے بے بہرہ ہونے لگے تو اُمت کو تباہی سے بچانے کے لیے انفرادی اور اجتماعی ہر طرح کی کوششوں کا تسلسل زیادہ ضروری اور لازم ہوجاتا ہے۔ 
	الحمد للہ ہر زمانہ میں دین کا یہ شعبہ زندہ اور متحرک رہا ہے۔ علماء نے وعظ و نصیحت کے ذریعہ اور صوفیاء نے بیعت و اِرشاد کے ذریعہ برابر دین کی آبیاری کی اور لاکھوں لاکھ لوگ اُن کی محنتوں کی بدولت راہ ِ حق پر گامزن ہوگئے اور اخیر زمانہ میں ''دعوت الی الخیر'' کا یہ مہتم بالشان کام حضرت مولانا شاہ محمد الیاس صاحب کاندھلوی رحمة اللہ علیہ کے بے پایاں خلوص کے ساتھ ''تبلیغی جماعت'' کے نام سے سامنے آیا جو دیکھتے ہی دیکھتے دہلی اور میوات سے نکل کر عالم کے چپہ چپہ پر پھیل گئی اور جگہ جگہ دین کے عنوان پر حرکت میں برکت کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 ستر ہزار اُمتیوں کی خصوصی فضیلت : 7 3
5 مسئلہ کی وضاحت : 7 3
6 حضرت خباب نے داغ لگوایا : 7 3
7 حضرت عکاشہ کی سعادت : 8 3
8 حضرت عمار کی فضیلت : 8 3
9 جھانک تانک اور بے اجازت اندر آنا منع ہے : 8 3
10 اگر اجازت نہ ملے تو واپس ہوجانا چاہیے : 9 3
11 اِن کی والدہ کو ابو جہل نے شہید کیا تھا : 9 3
12 بلاوجہ مردوں میں عورتوں کے نام لینا اچھی بات نہیں 9 3
13 بڑوں کی خدمت کا جذبہ : 10 3
14 اَلوَداعی خطاب 11 1
15 نبی علیہ السلام کا حکیمانہ اسلوب : 12 14
16 قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرانے کی حکمت : 12 14
17 بد کرداری اور بد اخلاقی کی نحوست : 13 14
18 آپ انبیاء کے نائب ہیں مگر اِس پر فخر نہیں کرنا : 15 14
19 اللہ کی حمد کی وجہ : 15 14
20 ہم کیا ہیں ؟ 16 14
21 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 18 1
22 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 18 21
23 (معاویہ بن ابی سُفیان کی طرف سے علی بن ابی طالب کے نام) 19 21
24 رحلت ِ اسعد میاں پر سارا عالم اشکبار 24 1
25 سوانحی خاکہ حضرت مولانا سید اَرشد مدنی زید مجدہم 26 1
26 عربی تعلیم کا آغاز : 26 25
27 بیعت و سلوک : 27 25
28 سلسلۂ تدریس : 27 25
29 تصنیف و تحقیق : 28 25
30 اَشاعت ِ علم اور رفاہی خدمات : 28 25
31 حق بحق دار رَسید 29 25
32 خانوادۂ حامد کو حادثہ 29 25
33 ا صلاح خواتین 30 1
34 حقوق العباد کی اہمیت اور ناحق دُوسروں کا مال لینے کا وبال 30 33
35 خلاصی اور تلافی کا طریقہ: 31 33
36 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
37 نبوی لیل ونہار 38 1
38 (١٠) بازار کے کام میں عار نہ ہونا : 38 37
39 (١١) بارش کا پہلا پانی : 38 37
40 (١٢) خطوط لکھوانے میں عادت : 38 37
41 (١٣) سیدھے و اُلٹے ہاتھ سے کام لینا : 38 37
42 (١٤) خواب پوچھنے کا شوق : 38 37
43 (١٥) گھوڑے سے محبت : 39 37
44 (١٦) آنحضرت ۖ کا شگون نہ لینا : 39 37
45 (١٧) آنحضرت ۖ تفریح فرماتے : 39 37
46 (١٨) آنحضرت ۖ تیرنے کا شوق بھی فرماتے : 39 37
47 تجارتی انعامی سکیموں کا شرعی حکم 40 1
48 انعام صحیح ہونے کی مثال : 42 47
49 -1 پہلی شرط مفقود ہو : 42 47
50 -2دوسری شرط مفقود ہو : 42 47
51 تیسری شرط مفقود ہو : 43 47
52 -4 تینوں شرطیں مفقود ہوں : 43 47
53 تنبیہات : 43 47
54 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
55 تین چیزیں جن میں برکت ہے : 46 54
56 تین چیزیں جن کے قبول کرنے سے انکار نہیں کرنا چاہیے : 48 54
57 تین شخص مرفوع القلم ہیں : 48 54
58 دین کے مختلف شعبے 49 1
59 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 58
60 (ب ) راستہ کی رکاوٹوں کو دُور کرنا : 49 58
61 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 58
62 (د ) دعوت الی الخیر : 52 58
63 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 53 58
64 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 54 58
65 دِل کی بند شریانیں کھولنے کا اکسیر نسخہ .بائی پاس مت کرائیں 56 1
66 نسخہ برائے دفع دمہ، کیرا، نزلہ : 56 65
67 نسخہ برائے دفع چنبل : 57 65
68 بقیہ : الوداعی خطاب 57 14
69 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
70 دینی مسائل 60 1
71 ( نکاح کابیان ) 60 70
72 کفو اور برابری کی اقسام : 60 70
73 (١) نسب میں برابری : 60 70
74 (٣) دینداری میں برابری : 61 70
75 (٤) مال میں برابری : 61 70
76 ) پیشے میں برابری : 62 70
77 متفرق مسائل : 62 70
78 وفیات 63 1
79 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter