Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2006

اكستان

50 - 64
کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرے۔ اِس شعبہ کا نام ''جہاد'' ہے جس کو حضور اکرم  ۖ  نے ''اسلام کا سب سے چوٹی کا عمل'' قرار دیا ہے  ذروة سنامہ الجہاد (مشکٰوة شریف ١/ ١٤) 
	اور اس خدمت پر قرآن و سنت میں جس قدر عظیم الشان ثواب کا وعدہ کیا گیا ہے اِس میں کوئی اور عمل اس کا ہم پلّہ اور شریک نہیں ہے۔ محض جذبات میں آکر جہاد کے متعلق وعدوں کو کسی اور عمل پر منطبق نہیں کیا جاسکتا۔ تاہم شرعی جہاد کے کچھ شرائط و آداب ہیں۔ اس کا حکم کب جاری ہوتا ہے؟ اور کہاں کس طرح کا جہاد مفید ہے اِس بارے میں معتبر علماء سے معلومات حاصل کرنی چاہئیں۔ یہاں تو اس طرح توجہ دلانی ہے کہ دین پر عمل میں پیش آمدہ رُکاوٹوں کو دُور کرنے پر بھی ہر زمانہ میں متواتر محنتیں ہوتی رہنا ضروری ہیں ورنہ ہم مغلوب ہوتے چلے جائیں گے اور دُشمن اس طرح حاوی ہوتا چلاجائے گا کہ ہم بعد میں ہاتھ پیر ہلانے کے قابل بھی نہ رہیں گے، لہٰذا مستقل بیدار اور تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان جیسے غیر مسلم ملک میں جمعیة علماء جیسی   ملی تنظیموں کا مقصد ِقیام بھی یہی ہے کہ دین و مذہب پر عمل کرنے میں جو رُکاوٹیں آئیں اُنہیں دُور کیا جائے    بلا شبہ یہ بھی ایک بڑی دینی خدمت ہے تاکہ مسلمان عافیت کے ساتھ اپنے مذہبی اُمور انجام دے سکیں۔ 
(ج)  باطل عقائد و نظریات کی تردید  :
	اِسی طرح ایک بہت ہی ضروری شعبہ یہ ہے کہ دین کے نام پر جب دین کی جڑیں کھوکھلی کرنے کی سازشیں سامنے آئیں تو ایک جماعت اِن سے سینہ سپر ہوکر احقاق ِحق اور ابطالِ باطل کا کام انجام دے۔ بفضلہ تعالیٰ آنحضرت  ۖ  کی پیش گوئی کے مطابق قیامت تک ایسی مستعد جماعت اُمت میں برابر موجود رہے گی۔ ایک حدیث میں آنحضرت  ۖ  نے اِرشاد فرمایا کہ  :  ''میری اُمت میں برابر ایک جماعت امر حق پر مضبوطی سے ثابت قدم رہے گی، اس کو کسی کی مخالفت نقصان نہ پہنچاسکے گی  لَاتَزَالُ طَائِفَة مِّنْ اُمَّتِیْ قَوَّامَةً عَلٰی اَمْرِ اللّٰہِ لَایَضُرُّھُمْ مَّنْ خَالَفَھُمْ۔ (فیض القدیر ٦/ ٤٨٧) اور ایک اور روایت میں ہے کہ اِس اُمت کے بعد میں آنے والے معتبر لوگ ہی علم کتاب و سنت کے حامل ہوں گے جو دین سے (١) غلو پسندوں کی تحریفات (٢) باطل پسندوں کی فریب کاریوں (٣) اور جاہلوں کی فاسد تاویلات کا قلع قمع کردیں گے۔ یحمل ھذا العلم من کل خلف عدولہ ینفون عنہ تحریف الغالین وانتحال المبطلین وتاویل الجاھلین۔ (رواہ البیہقی فی کتابہ المدخل، مشکٰوة شریف) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 ستر ہزار اُمتیوں کی خصوصی فضیلت : 7 3
5 مسئلہ کی وضاحت : 7 3
6 حضرت خباب نے داغ لگوایا : 7 3
7 حضرت عکاشہ کی سعادت : 8 3
8 حضرت عمار کی فضیلت : 8 3
9 جھانک تانک اور بے اجازت اندر آنا منع ہے : 8 3
10 اگر اجازت نہ ملے تو واپس ہوجانا چاہیے : 9 3
11 اِن کی والدہ کو ابو جہل نے شہید کیا تھا : 9 3
12 بلاوجہ مردوں میں عورتوں کے نام لینا اچھی بات نہیں 9 3
13 بڑوں کی خدمت کا جذبہ : 10 3
14 اَلوَداعی خطاب 11 1
15 نبی علیہ السلام کا حکیمانہ اسلوب : 12 14
16 قریبی رشتہ داروں کو پہلے ڈرانے کی حکمت : 12 14
17 بد کرداری اور بد اخلاقی کی نحوست : 13 14
18 آپ انبیاء کے نائب ہیں مگر اِس پر فخر نہیں کرنا : 15 14
19 اللہ کی حمد کی وجہ : 15 14
20 ہم کیا ہیں ؟ 16 14
21 واقعۂ شہادت ذی النورین سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ 18 1
22 مسئلہ قصاص اور نعرۂ قصاص 18 21
23 (معاویہ بن ابی سُفیان کی طرف سے علی بن ابی طالب کے نام) 19 21
24 رحلت ِ اسعد میاں پر سارا عالم اشکبار 24 1
25 سوانحی خاکہ حضرت مولانا سید اَرشد مدنی زید مجدہم 26 1
26 عربی تعلیم کا آغاز : 26 25
27 بیعت و سلوک : 27 25
28 سلسلۂ تدریس : 27 25
29 تصنیف و تحقیق : 28 25
30 اَشاعت ِ علم اور رفاہی خدمات : 28 25
31 حق بحق دار رَسید 29 25
32 خانوادۂ حامد کو حادثہ 29 25
33 ا صلاح خواتین 30 1
34 حقوق العباد کی اہمیت اور ناحق دُوسروں کا مال لینے کا وبال 30 33
35 خلاصی اور تلافی کا طریقہ: 31 33
36 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 33 1
37 نبوی لیل ونہار 38 1
38 (١٠) بازار کے کام میں عار نہ ہونا : 38 37
39 (١١) بارش کا پہلا پانی : 38 37
40 (١٢) خطوط لکھوانے میں عادت : 38 37
41 (١٣) سیدھے و اُلٹے ہاتھ سے کام لینا : 38 37
42 (١٤) خواب پوچھنے کا شوق : 38 37
43 (١٥) گھوڑے سے محبت : 39 37
44 (١٦) آنحضرت ۖ کا شگون نہ لینا : 39 37
45 (١٧) آنحضرت ۖ تفریح فرماتے : 39 37
46 (١٨) آنحضرت ۖ تیرنے کا شوق بھی فرماتے : 39 37
47 تجارتی انعامی سکیموں کا شرعی حکم 40 1
48 انعام صحیح ہونے کی مثال : 42 47
49 -1 پہلی شرط مفقود ہو : 42 47
50 -2دوسری شرط مفقود ہو : 42 47
51 تیسری شرط مفقود ہو : 43 47
52 -4 تینوں شرطیں مفقود ہوں : 43 47
53 تنبیہات : 43 47
54 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
55 تین چیزیں جن میں برکت ہے : 46 54
56 تین چیزیں جن کے قبول کرنے سے انکار نہیں کرنا چاہیے : 48 54
57 تین شخص مرفوع القلم ہیں : 48 54
58 دین کے مختلف شعبے 49 1
59 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 58
60 (ب ) راستہ کی رکاوٹوں کو دُور کرنا : 49 58
61 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 58
62 (د ) دعوت الی الخیر : 52 58
63 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 53 58
64 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 54 58
65 دِل کی بند شریانیں کھولنے کا اکسیر نسخہ .بائی پاس مت کرائیں 56 1
66 نسخہ برائے دفع دمہ، کیرا، نزلہ : 56 65
67 نسخہ برائے دفع چنبل : 57 65
68 بقیہ : الوداعی خطاب 57 14
69 خانقاہ ِحامدیہ اور رمضان المبارک 58 1
70 دینی مسائل 60 1
71 ( نکاح کابیان ) 60 70
72 کفو اور برابری کی اقسام : 60 70
73 (١) نسب میں برابری : 60 70
74 (٣) دینداری میں برابری : 61 70
75 (٤) مال میں برابری : 61 70
76 ) پیشے میں برابری : 62 70
77 متفرق مسائل : 62 70
78 وفیات 63 1
79 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter