Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2004

اكستان

33 - 65
علیہ السلام کی بے تعدادزوجات تھیں (یعنی بیویاں تھیں ۔استثناء  ١٥۔١٠/٢١ ۔حضرت دائود علیہ السلام کی اُنیس بیویاں تھیں، شمویل ٢٣/١٦۔حضرت سلیمان علیہ السلام کی ایک ہزار عورتیں تھیں ،سلاطین٣/١١
	یہ سب بائیبل کے مستند پانچ انبیاء علیہم السلام کی متعدد زوجات کے حوالے ہیں ،اگر اِن پر مستشرقین کو اعتراض نہیں ہے تو تعددِ نکاح نبوی پر کس منہ سے اعتراض کرتے ہیں۔ یہ تو قانون تعدد ِنکاح کی دلیل عیسائیوں کی بائیبل سے دی گئی اب عقلی دلیل تعدد ِنکاح کی معلوم کرو اور سُن لو۔
عقلی دلائل  :
	دلیل نمبر١  :  اگر یورپ کے قانون کے مطابق ایک مرد کے لیے صرف ایک بیوی کے ساتھ نکاح مختص ہو تو پھر قُدرت اورفطرت کے لیے یہ ضروری تھا کہ ولادت میں ذکور و اناث میں مساوات رکھی جاتی یعنی لڑکے اور لڑکیاں کل عالم میں اور ہر جگہ مساوی تعداد میں پیدا ہوتے، تاکہ لڑکیوں کی تعداد بڑھنے نہ پائے ۔اگر لڑکیوںکی تعداد پیدائش لڑکوں سے ایک فی ہزار بھی زائد ہوجاتی تو تین ارب انسانی آبادی میں ایک لاکھ لڑکوں کی پیدائش کے مقابلے میں ایک لاکھ ایک سو اور ایک کروڑ لڑکوں کے مقابلے میں دس ہزار لڑکیاں زائد ہوں گی ۔اور ایک ارب کے مقابلے میں دس لاکھ عورتیں فالتو ہوں گی ،علیٰ ہذاالقیاس ۔اب سوال ہوگا کہ یہ فالتو عورتیں جنسی فطری خواہش کی تکمیل کے لیے یا خلافِ فطرت تجرد پر مجبور کی جائیں گی جو ہر دور میں اور بالخصوص اِس دور میں ناممکن ہے ، یا زنا کے ذریعے ناجائز طریقے سے اپنی خواہش پوری کریں گی، جو انسانی معاشرے کی تباہی کا موجب ہوگی، لہٰذا قانون تعددِ نکاح کی صورت میں جوبشرطِ عدل اسلام میں موجود ہے اِن کی فطری ضرورت کی تکمیل کی قانونی صورت پیدا ہوگی ،بالخصوص آج کل جو عموماً عورتوں کی تعداد مردوں سے بہت زیادہ ہے،اُن کی کھپت کے لیے اسلام کے فطری قانون تعددِ نکاح کے سوا اور جائز راہ نہیں۔
	دلیل نمبر٢  :  تعداداموات میں بھی مرداور عورتوں کی مساوات قدرت کے لیے ضروری تھی ،موت کی صورت میں اگر یک زوجگی کا یورپی قانون ، قانون فطری اور قدرتی ہوتا تو قدرت کا فرض تھا کہ مردوں اور عورتوں کی قبض رُوح اور موت میں یکسانیت رکھتی تاکہ توازن پورا ہو، ورنہ اگر مرد زیادہ مَر جائیں اور عورتیں کم، تو اگر دونوں کی ولادتی تعداد برابر بھی ہو، جب بھی بڑی تعداد عورتوں کی بچ رہے گی ، جن کے کھپانے کے لیے یورپی قانون میں جائز صورت کوئی نہ ہوگی۔ بہر حال یورپی قانونِ یک زوجگی کے تحت کارخانۂ قدرت کافرض تھا کہ وہ شرح پیدائش واموات کی وفاتر بذریعہ ملائکہ پورے پورے ملک اور صوبوں اور ضلعوں تک میں قائم کرتی تاکہ یورپی قانون یک زوجگی کا توازن برقرار رہے لیکن ایسا نہیں ہوا ، جس سے معلوم ہوا کہ یہ انسانی قانون منشاء قدرت وفطرت کی ضد ہے اور واجب الترک ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
94 اس شمارے میں 3 1
95 حرف ٓغاز 4 1
96 درس حديث 6 1
97 .تکالیف اُٹھانیوالوں اور قربانیاں دینے والوں کا درجہ نبی علیہ السلام نے بڑا رکھا ہے 6 96
98 انقلاب لانے والوںکی پہلی قسم : 6 96
99 ایرانی قیادت کی'' پاسداران ''کے بارے میں سوچ : 7 96
100 یہی کچھ بنگلہ دیش میں ہوا : 7 96
101 انقلاب لانے والوں کی دوسری قسم : 7 96
102 قربانیاں دینے والوں کے جذبات کا خیال : 8 96
103 نبی علیہ السلام کی تربیت کا اثر : 8 96
104 اللہ کے محبوب کی ناراضی اللہ کی ناراضی ہوتی ہے : 9 96
105 صحابہ کرام پر زبان درازی سے بچنا چاہیے : 9 96
106 ماہ ربیع الاول اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 10 1
107 نعت النبی ۖ 13 1
108 وفیات 14 1
109 خانوادۂ بانی ٔ جامعہ کو حادثہ 14 108
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 15 1
111 میاں جی کریم بخش : 18 110
112 خلوت پسندی : 19 110
113 مسجد چھتہ : 19 110
114 ریاضت : 20 110
115 ماہِ صفر........... احادیث مبارکہ کی روشنی میں 22 1
116 ماہِ صفر کی وجہ تسمیہ : 22 115
117 ماہِ صفر کی فضیلت : 22 115
118 ماہِ صفر احادیث ِمبارکہ کی روشنی میں : 22 115
119 ماہِ صفر کے متعلق عوام الناس کے خیالات : 23 115
120 ماہِ صفر سے متعلق ایک روایت کی وضا حت : 25 115
121 ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 26 115
122 آخری چہار شنبہ 27 115
123 رحمت دو عالم ۖ کے مرض الوفات کے آغاز کا دن : 27 122
124 قطبِ عالم حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمة اللہ علیہ کا فتوٰی : 28 115
125 بریلوی مکتبۂ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان کا فتوٰی : 28 115
126 بریلوی مکتبۂ فکر کے ایک دوسرے عالم دین مولانا امجد علی تحریر فرماتے ہیں : 28 115
127 سیرة نبوی اور مستشرقین 29 1
128 (1) تاریخی تعارف : 29 127
129 احادیث : 30 127
130 صحابہ : 30 127
131 (2) ذاتی کردار : 30 127
132 (١) عفت و قناعت : 31 127
133 (٢) تعددِ ازدواج : 32 127
134 (i) قانون تعددِ نکاح پر اعتراض : 32 127
135 نقلی دلائل : 32 127
136 عقلی دلائل : 33 127
137 تعددِ زوجات میں پیغمبرعلیہ السلام کی نیت پر اعتراض اور اُس کا جواب : 35 127
138 جدید دشمنوں کا اقرار : 37 127
139 قدیم دُشمنوں کا اقرار : 37 127
140 واقعات ِ تاریخ : 38 127
141 اَمَرْ بِالْمَعْرُوفْ وَنَہِیْ عَنِ الْمُنْکَرْ 39 1
142 دینی مسائل 46 1
143 لباس سے متعلق : 46 142
144 جاندار کی تصویر سے متعلق : 47 142
145 قلبی تشویش سے متعلق : 47 142
146 قرأت سے متعلق : 48 142
147 جگہ سے متعلق : 48 142
148 بلاضرورت عمل ِقلیل کرنے سے متعلق : 49 142
149 کفار کے ساتھ تشبہ سے متعلق : 50 142
150 جماعت کے تقاضے کے خلاف کرنا : 50 142
151 حاصل مطالعہ 51 1
152 حضرت حسن بصری اورفَرَزْدَقْ کا واقعہ : 51 151
153 حدیث شریف کے ساتھ تمسخر کا انجام : 52 151
154 بقیہ : سیرة نبوی اور مستشرقین 54 127
155 تقريظ وتنقيد 55 1
156 عالمی خبریں 60 1
157 دنیا بھی برباد اورآخرت بھی ،دنیا ساری بھی مل جائے تو حقیر ہے 60 156
158 خدا گنجے کو ناخن نہ دے 60 156
159 آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا 61 156
160 بلاتبصرہ 61 156
161 ٭89سالہ جاپانی بڑھیا کو3سال قید 62 156
162 وشوا ہندو پریشد نے دینی مدارس پر پابندی کامطالبہ کردیا 62 156
163 ختنوں سے ایڈز کے خطرات 6 گنا کم ہو جاتے ہیں 63 156
164 پسماندہ ذہنیت 63 156
165 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter