Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2004

اكستان

38 - 65
ثباتِ مقصد کے لیے کافی تھا اور اپنی طرف سے الزام تراشنے کی ضرورت نہ تھی۔اس سلسلے میں بدترین دشمن ابوسفیان اور اس کے قریشی ساتھیوں کا مجمع عام میں وہ بیان جس سے آ پ کی عزت مآبی اور امانت داری کا واضح ثبوت ملتا ہے ،شہادت کے لیے کافی ہے۔ 
واقعات ِ تاریخ  :
	خود حضور علیہ السلام کی زندگی خواہشاتِ نفس کی ضد ہے، ہوس اور خواہش ِنفس ناقابلِ تقسیم جذبہ ہے ۔نفس کو مال کی خواہش ہوتی ہے ،عمدہ لباس کی خواہش ہوتی ہے ،عمدہ مکان کی ، عمدہ خوراک کی، مجالس میں عمدہ نشست کی بھی ، دشمنوں سے انتقام کی بھی اور بیویوں کی بھی خواہش ہوتی ہے ،عمدہ سواروں ،راحت وآرام اور مقامِ عزت کی بھی خواہش ہوتی ہے۔
	ان چیزوں پر اگر منصفانہ نگاہ ڈالی جائے تو عین اس وقت کہ آپ کو عرب کی دس لاکھ مربع میل کی سلطنت پراقتدار حاصل تھا،کسی وقت بھی آپ کے پاس مال نہیں تھا۔ یہاں تک کہ وفات کے وقت بھی آپ نے ایک درہم نہیں چھوڑا، ایک بار نماز سے فارغ ہوکر جلدی سے گھر میں تشریف لے گئے ،صحابہ حیران تھے کہ کیا بات ہے ؟ واپس آکر آپ نے بتایا کہ گھر میں کچھ مال تھا اُس کو تقسیم کرنے کا حکم فرما آئے ہیں کیونکہ خیال ہوا کہ ایسا نہ ہو کہ موت آئے اور گھر میں مال موجود ہو۔ آپ کا لبا س غریب عوام کی طرح تھا، اگر کسی وقت کوئی اچھی چادر یا کپڑا کسی نے پیش کیا اور کسی کو پسند آیا یا مانگا تو فوراً اُتار کر دے دیا۔ مکان کیا تھا مٹی کی چھوٹی چھوٹی دیواروں پر کھجور کی شاخیں ڈال کر اُس کے نیچے عمر بھر سوتے رہے، گھر میں چراغ تک نہ تھا ، بارش میں چھپر کے اُوپر ٹاٹ ڈالا جاتا تھا ۔ مجالس میں آپ کی مخصوص نشست نہ تھی ،عام آدمی جب باہر سے آتا تو پیغمبر اور اُن کے جانثاروں میں فرق نہیں کر سکتا تھا ۔خوراک کا یہ عالم تھا کہ گھر کی واقفِ حال بیوی حضرت عائشہ   کا بیان ہے کہ تین تین ماہ تک اس شاہ ِدوجہاں کے گھر میں آگ نہیں سلگتی تھی ، پانی اور چند دانے خرما پر گزارہ تھا ، بعض اوقات بھوک سے بے تاب ہوکر پیٹ پر پتھر باندھ لیتے تھے کہ بھوک کااحساس نہ ہو ۔حضرت عائشہ   فرماتی ہیں کہ حضور کے پورے کنبے کو دودن مسلسل کبھی پیٹ بھر کر جو کی روٹی میسر نہیں آئی یہاں تک کہ حضور وصال فرماگئے۔ دشمنوں سے انتقام کا یہ حال تھا کہ اہلِ مکہ جیسے بدترین دشمنوں کے تیرہ سال کے مظالم سے تنگ آکر آپ نے مکہ جیسے مقدس وطن کو چھوڑا تھا ،فتح مکہ کے موقع پر وہ پابہ زنجیر قیدیوں کی صورت میں جب آپ کے سامنے پیش کیے گئے تو آپ نے فرمایا: تم سب آزاد ہو، اور میں تم کو ملامت تک بھی نہیں کرتا ۔ کیا اس سے بڑھ کر نفس کشی اور خواہش کو پامال کرنے کی کوئی نظیر انسانی تاریخ میں مل سکتی ہے۔ سواری کا یہ حال تھا کہ جب اُونٹ کم ہوتے تھے اور دو دوتین تین باری باری سے ایک اُونٹ پر سوار ہوتے تھے تو آپ بھی خود اِس میں شامل ہوتے تھے ، جب آپ کی نوبت میں رفیق سواری عرض کرتا  (باقی صفحہ ٥٣)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
94 اس شمارے میں 3 1
95 حرف ٓغاز 4 1
96 درس حديث 6 1
97 .تکالیف اُٹھانیوالوں اور قربانیاں دینے والوں کا درجہ نبی علیہ السلام نے بڑا رکھا ہے 6 96
98 انقلاب لانے والوںکی پہلی قسم : 6 96
99 ایرانی قیادت کی'' پاسداران ''کے بارے میں سوچ : 7 96
100 یہی کچھ بنگلہ دیش میں ہوا : 7 96
101 انقلاب لانے والوں کی دوسری قسم : 7 96
102 قربانیاں دینے والوں کے جذبات کا خیال : 8 96
103 نبی علیہ السلام کی تربیت کا اثر : 8 96
104 اللہ کے محبوب کی ناراضی اللہ کی ناراضی ہوتی ہے : 9 96
105 صحابہ کرام پر زبان درازی سے بچنا چاہیے : 9 96
106 ماہ ربیع الاول اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 10 1
107 نعت النبی ۖ 13 1
108 وفیات 14 1
109 خانوادۂ بانی ٔ جامعہ کو حادثہ 14 108
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 15 1
111 میاں جی کریم بخش : 18 110
112 خلوت پسندی : 19 110
113 مسجد چھتہ : 19 110
114 ریاضت : 20 110
115 ماہِ صفر........... احادیث مبارکہ کی روشنی میں 22 1
116 ماہِ صفر کی وجہ تسمیہ : 22 115
117 ماہِ صفر کی فضیلت : 22 115
118 ماہِ صفر احادیث ِمبارکہ کی روشنی میں : 22 115
119 ماہِ صفر کے متعلق عوام الناس کے خیالات : 23 115
120 ماہِ صفر سے متعلق ایک روایت کی وضا حت : 25 115
121 ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 26 115
122 آخری چہار شنبہ 27 115
123 رحمت دو عالم ۖ کے مرض الوفات کے آغاز کا دن : 27 122
124 قطبِ عالم حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمة اللہ علیہ کا فتوٰی : 28 115
125 بریلوی مکتبۂ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان کا فتوٰی : 28 115
126 بریلوی مکتبۂ فکر کے ایک دوسرے عالم دین مولانا امجد علی تحریر فرماتے ہیں : 28 115
127 سیرة نبوی اور مستشرقین 29 1
128 (1) تاریخی تعارف : 29 127
129 احادیث : 30 127
130 صحابہ : 30 127
131 (2) ذاتی کردار : 30 127
132 (١) عفت و قناعت : 31 127
133 (٢) تعددِ ازدواج : 32 127
134 (i) قانون تعددِ نکاح پر اعتراض : 32 127
135 نقلی دلائل : 32 127
136 عقلی دلائل : 33 127
137 تعددِ زوجات میں پیغمبرعلیہ السلام کی نیت پر اعتراض اور اُس کا جواب : 35 127
138 جدید دشمنوں کا اقرار : 37 127
139 قدیم دُشمنوں کا اقرار : 37 127
140 واقعات ِ تاریخ : 38 127
141 اَمَرْ بِالْمَعْرُوفْ وَنَہِیْ عَنِ الْمُنْکَرْ 39 1
142 دینی مسائل 46 1
143 لباس سے متعلق : 46 142
144 جاندار کی تصویر سے متعلق : 47 142
145 قلبی تشویش سے متعلق : 47 142
146 قرأت سے متعلق : 48 142
147 جگہ سے متعلق : 48 142
148 بلاضرورت عمل ِقلیل کرنے سے متعلق : 49 142
149 کفار کے ساتھ تشبہ سے متعلق : 50 142
150 جماعت کے تقاضے کے خلاف کرنا : 50 142
151 حاصل مطالعہ 51 1
152 حضرت حسن بصری اورفَرَزْدَقْ کا واقعہ : 51 151
153 حدیث شریف کے ساتھ تمسخر کا انجام : 52 151
154 بقیہ : سیرة نبوی اور مستشرقین 54 127
155 تقريظ وتنقيد 55 1
156 عالمی خبریں 60 1
157 دنیا بھی برباد اورآخرت بھی ،دنیا ساری بھی مل جائے تو حقیر ہے 60 156
158 خدا گنجے کو ناخن نہ دے 60 156
159 آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا 61 156
160 بلاتبصرہ 61 156
161 ٭89سالہ جاپانی بڑھیا کو3سال قید 62 156
162 وشوا ہندو پریشد نے دینی مدارس پر پابندی کامطالبہ کردیا 62 156
163 ختنوں سے ایڈز کے خطرات 6 گنا کم ہو جاتے ہیں 63 156
164 پسماندہ ذہنیت 63 156
165 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter