Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2004

اكستان

8 - 65
لیوم  ٢   اذھبوفا نتم الطلقاء تم سب کے سب آزاد ہو۔ یہ آقائے نامدار  ۖ  کی تعلیمات ہوئیں تو ان کی روشنی میں چلنے اور ان پر عمل کرنے کی صورت میں انسان کسی زیادتی کا عادی نہیں ہوتابلکہ انصاف کا عادی ہوتا ہے۔
 قربانیاں دینے والوں کے جذبات کا خیال  :
	ایک واقعہ یہاں اِس قسم کا آرہا ہے کہ ابو سفیان جو فتح مکہ کے موقع پر مسلمان ہوئے وہ کہیں ایسی جگہ آئے جہاں حضرت سلمان  بیٹھے تھے ،حضرت صہیب بیٹھے تھے، حضرت بلال بیٹھے تھے رضی اللہ عنہم کچھ اور حضرات بھی تھے فقالوا تو اِن لوگوں نے ایک جملہ یہ کہا  ما اُخذتْ سیوفُ اللّٰہ من عُنقِ عد وِاللّٰہِ مأخذھا اللہ کی تلواریں ابھی خدا کے دشمن کی جس جگہ پہنچنی چاہیے تھیں اُس جگہ نہیں پہنچیں۔ مطلب یہ ہے کہ اللہ کے دُشمنوں کی گردنیں ابھی بچی ہوئی ہیں ابھی تلواروں نے جہاں پہنچنا تھا وہاں ابھی تک وہ نہیں پہنچیں یہ جملہ کہا ۔تو معلوم یہ ہوتا ہے اُس وقت صلح حدیبیہ تو ہو چکی تھی اور ابو سفیان رضی اللہ عنہ مسلمان ابھی نہیں ہوئے تھے یعنی فتح مکہ سے دوسال پہلے ،صلح حدیبیہ کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ہے ان کے اسلام سے پہلے ۔
نبی علیہ السلام کی تربیت کا اثر  :
	ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا ان لوگوں سے اَتقولون ہذا لشیخِ قریشٍ وسیدہ  تم یہ بات یہ جملہ اُس شخص کے بارے میں کہہ رہے ہو کہ جو قریش کا سردار ہے اور اُن کا شیخ ہے ۔فاتی النبیَ  ۖ  ابوبکر رضی اللہ عنہ پھر رسول اللہ  ۖ کی خدمت میں پہنچے اور جا کر وہاں یہ بات کی کہ ایسے ایسے ہو رہا تھا انھوں یہ جملہ کہامیں نے اُن کو اِس جملہ پر ٹوک دیا۔ رسول اللہ  ۖ نے فرمایا  یا ابابکر لعلک اغضبتھم کہیں ایسا تو نہیں کہ تم نے ان لوگوں کو خفا کردیا ہو یہ صہیب ، بلال، سلمان رضی اللہ عنہم یہ ناراض تو نہیں ہوگئے تمہارے اس کہنے سے، پھر بہت سخت جملہ فرمایا  لان کنت اغضبتہم لقد کنت اغضبت ربک  اگر تم نے انھیں خفا کردیا ہے تو پھر اللہ کو خفا کردیا ہے۔ تو یہ لوگ انقلاب لانے والے ہیں تکلیفیں اُٹھانے والے ہیں مگر انھیں جناب رسول اللہ  ۖ نے پہلا درجہ دیا ہے۔ اسی طرح حضرت عمر  کے دور میں ابوسفیان رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے اجازت چاہ رہے تھے اور لوگ باری باری جا رہے ہوں گے اپنے کام سے، یہ بھی ملنا چاہتے تھے اِنھیں روک دیا تھا کہ ٹھہروبیٹھو ،یہ بیٹھے رہے ۔حضرت بلال رضی اللہ عنہ آئے اور اُن کے ساتھ اسی طرح کے حضرات تھے انھوں نے کہا کہ بھئی ہمیں اجازت لے دوتو خادم ''یرفع '' نام تھا یا اور کوئی ہوگا۔اُس نے کہا کہ وہ آئے ہیں اجازت چاہتے ہیں انھوں نے فرمایا بُلالو ، تو اِ نھیں فوراً بلالیا۔ ابوسفیان رضی اللہ عنہ کو یہ بہت محسوس ہوا مگر اسلام لا چکے 
     ٢    یہاں صرف اس عمل پر قرآنِ پاک سے استشہاد مقصد ہے اگرچہ یہ حضرت یوسف علیہ السلام کے قصّہ میں نازل ہوئی ہے۔مرتب۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
94 اس شمارے میں 3 1
95 حرف ٓغاز 4 1
96 درس حديث 6 1
97 .تکالیف اُٹھانیوالوں اور قربانیاں دینے والوں کا درجہ نبی علیہ السلام نے بڑا رکھا ہے 6 96
98 انقلاب لانے والوںکی پہلی قسم : 6 96
99 ایرانی قیادت کی'' پاسداران ''کے بارے میں سوچ : 7 96
100 یہی کچھ بنگلہ دیش میں ہوا : 7 96
101 انقلاب لانے والوں کی دوسری قسم : 7 96
102 قربانیاں دینے والوں کے جذبات کا خیال : 8 96
103 نبی علیہ السلام کی تربیت کا اثر : 8 96
104 اللہ کے محبوب کی ناراضی اللہ کی ناراضی ہوتی ہے : 9 96
105 صحابہ کرام پر زبان درازی سے بچنا چاہیے : 9 96
106 ماہ ربیع الاول اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 10 1
107 نعت النبی ۖ 13 1
108 وفیات 14 1
109 خانوادۂ بانی ٔ جامعہ کو حادثہ 14 108
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 15 1
111 میاں جی کریم بخش : 18 110
112 خلوت پسندی : 19 110
113 مسجد چھتہ : 19 110
114 ریاضت : 20 110
115 ماہِ صفر........... احادیث مبارکہ کی روشنی میں 22 1
116 ماہِ صفر کی وجہ تسمیہ : 22 115
117 ماہِ صفر کی فضیلت : 22 115
118 ماہِ صفر احادیث ِمبارکہ کی روشنی میں : 22 115
119 ماہِ صفر کے متعلق عوام الناس کے خیالات : 23 115
120 ماہِ صفر سے متعلق ایک روایت کی وضا حت : 25 115
121 ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 26 115
122 آخری چہار شنبہ 27 115
123 رحمت دو عالم ۖ کے مرض الوفات کے آغاز کا دن : 27 122
124 قطبِ عالم حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمة اللہ علیہ کا فتوٰی : 28 115
125 بریلوی مکتبۂ فکر کے اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان کا فتوٰی : 28 115
126 بریلوی مکتبۂ فکر کے ایک دوسرے عالم دین مولانا امجد علی تحریر فرماتے ہیں : 28 115
127 سیرة نبوی اور مستشرقین 29 1
128 (1) تاریخی تعارف : 29 127
129 احادیث : 30 127
130 صحابہ : 30 127
131 (2) ذاتی کردار : 30 127
132 (١) عفت و قناعت : 31 127
133 (٢) تعددِ ازدواج : 32 127
134 (i) قانون تعددِ نکاح پر اعتراض : 32 127
135 نقلی دلائل : 32 127
136 عقلی دلائل : 33 127
137 تعددِ زوجات میں پیغمبرعلیہ السلام کی نیت پر اعتراض اور اُس کا جواب : 35 127
138 جدید دشمنوں کا اقرار : 37 127
139 قدیم دُشمنوں کا اقرار : 37 127
140 واقعات ِ تاریخ : 38 127
141 اَمَرْ بِالْمَعْرُوفْ وَنَہِیْ عَنِ الْمُنْکَرْ 39 1
142 دینی مسائل 46 1
143 لباس سے متعلق : 46 142
144 جاندار کی تصویر سے متعلق : 47 142
145 قلبی تشویش سے متعلق : 47 142
146 قرأت سے متعلق : 48 142
147 جگہ سے متعلق : 48 142
148 بلاضرورت عمل ِقلیل کرنے سے متعلق : 49 142
149 کفار کے ساتھ تشبہ سے متعلق : 50 142
150 جماعت کے تقاضے کے خلاف کرنا : 50 142
151 حاصل مطالعہ 51 1
152 حضرت حسن بصری اورفَرَزْدَقْ کا واقعہ : 51 151
153 حدیث شریف کے ساتھ تمسخر کا انجام : 52 151
154 بقیہ : سیرة نبوی اور مستشرقین 54 127
155 تقريظ وتنقيد 55 1
156 عالمی خبریں 60 1
157 دنیا بھی برباد اورآخرت بھی ،دنیا ساری بھی مل جائے تو حقیر ہے 60 156
158 خدا گنجے کو ناخن نہ دے 60 156
159 آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا 61 156
160 بلاتبصرہ 61 156
161 ٭89سالہ جاپانی بڑھیا کو3سال قید 62 156
162 وشوا ہندو پریشد نے دینی مدارس پر پابندی کامطالبہ کردیا 62 156
163 ختنوں سے ایڈز کے خطرات 6 گنا کم ہو جاتے ہیں 63 156
164 پسماندہ ذہنیت 63 156
165 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter