ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2004 |
اكستان |
|
تھے دل میں بھی اسلام آچکا تھا تو انھوں نے بجائے غصہ کے یہ سوچا کہ یہ ہماری کوتاہی ہے ہمارا قصور ہے ہم اسلام میں دیر میں داخل ہوئے ہیں ہم اگر پہلے داخل ہوئے ہوتے تو ہمارا مقام حضرت عمر کی نظر میں حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے بڑا ہوتا ۔حضرت بلال رضی اللہ عنہ جو غلام رہ چکے تھے جن کا یہ لوگ مذاق اُڑاتے تھے تکلیفیں پہنچاتے تھے ان کامقام اتنا ہے کہ وہ آتے ہیں تو ان کو فوراً اجازت دے دی اور ہم آتے ہیں تو ہمیں فرماتے ہیں کہ ذراٹھہرو اور ہم انتظار میں بیٹھے ہیں، اپنے ساتھیوں سے انھوں نے کہا کہ یہ غلطی ہماری ہے ۔تو آقائے نامدار ۖ نے ان کے بارے میںفرمایا لان کنت اغبضتھم لقد اغضبت ربکیعنی یہ سمجھو کہ اگر وہ خفا ہو گئے ہیں تو تم نے گویا خدا کو خفا کردیا ۔ اللہ کے محبوب کی ناراضی اللہ کی ناراضی ہوتی ہے : اس سے معلوم ہوا کہ اللہ کے محبوب جو ہوتے ہیں اُن کو ناراض کرنے سے خدا ناراض ہوجاتا ہے ۔تو اس سے دوسری بات بھی نکالی جا سکتی ہے کہ اُن کی رضا مندی خدا کی رضا مندی کی علامت ہوتی ہے کہ اِس بندے سے اللہ تعالیٰ خوش ہیں ۔ کیونکہ یہ بہت بڑا جملہ تھا جو جناب رسول اللہ ۖ کی زبانِ مبارک سے نکلا تھا اس لیے حضرت ابو بکر فکرمند ہوئے فوراً پہنچے اور جاکر کہا یا اخوتا اغضبتکم کیا تم لوگ میری بات پر خفا ہوگئے تھے، انھوں نے کہاکہ لا یغفراللّٰہ لک یا اُخی اُن میں سے ایک نے کہاکہ اللہ تعالیٰ معاف فرمائے یعنی عفوودرگزرسے نوازتارہے یا یہ غلطی اگر تھی تو اللہ اِس کو معاف کرے ہم میں سے کوئی خفا نہیں ہے ۔تو اسلام نے اُن لوگوں کا جنھوں نے پہلے اسلام قبول کیا بڑا درجہ رکھا ہے السابقون الاولون من المہاجرین والانصار ان کا درجہ بڑا ہے اور بعد میں آنے والوں کا بعد کا درجہ ہے۔ اسلام نے اِ ن حضرات کو وہاں بھی بلند مقام دیا ہمیں بھی بتایا کہ ہم یہی عقیدہ رکھیں ۔ صحابہ کرام پر زبان درازی سے بچنا چاہیے : اس واسطہ صحابہ کرام کے اُوپر زبان درازی جائز ہی نہیں منع رہی ہے، تو صحابہ کرام کی چونکہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ ۖ نے تعریف کردی ہے تو اس واسطہ وہ سارے کے سارے مستند اور معتبر شمار ہوتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو آخرت میں اِن کا ساتھ نصیب فرمائے ۔آمین۔اختتامی دُعائ............................. جامعہ مدنیہ جدید کا ای میل ایڈ ریسjmj786_56@hotmail.com