ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2004 |
اكستان |
|
حاصل مطالعہ حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ............استاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور حضرت حسن بصری اورفَرَزْدَقْ کا واقعہ : حدیث شریف میں آتاہے حضور اکرم ۖ نے فرمایا : ''بنی الاسلام علی خمس شہادة ان لا الٰہ الا اللّٰہ وان محمداً عبدہ ورسولہ واقام الصلٰوة وایتاء الزکٰوة والحج وصوم رمضان'' ١ اسلام کی بنیاد پانچ ستونوں پر رکھی گئی ہے (١) اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ۖ اللہ کے بندے اوراسکے رسول ہیں (٢) نماز قائم کرنا(٣) زکٰوة ادا کرنا (٤) حج کرنا (٥) رمضان کے روزے رکھنا ۔ نبی کریم ۖ نے اس حدیث ِ پاک میں بطورِ مثال اسلام کو ایک خیمہ کے ساتھ تشبیہہ دی ہے جو پانچ ستونوں پر قائم ہوتا ہے۔ کلمۂ شہادت خیمہ کی درمیانی لکڑی کی طرح ہے اور باقی چار ارکان بمنزلہ اُن چار ستونوں کے ہیں جوچاروں کونوں پر ہوں ،اگر درمیانی لکڑی نہ ہو تو خیمہ کھڑا ہو ہی نہیں سکتا اور اگر یہ لکڑی موجود ہو اور چاروں طرف کے کونوں میں سے کوئی سی لکڑی نہ ہوتو خیمہ تو قائم ہو جائے گا لیکن جس کونے کی لکڑی نہیں ہوگی وہ جانب ناقص اور گری ہوئی ہوگی۔ اس حدیثِ مبارک کے تحت شارحینِ حدیث نے حضرت خواجہ حسن بصری رحمة اللہ علیہ اور مشہور شاعر فَرَزْدَق ْ کا واقعہ نقل کیا ہے جس سے اس حدیث کی مزید وضاحت ہوتی ہے ،وہ واقعہ ملاحظہ فرمائیے : ''ایک بار حضرت خواجہ حسن بصری اور فرزدق دونوں کا ایک جنازہ میں اجتماع ہوا، فرزدق نے ١ بخاری شریف ج ١ ص ٦ ، مسلم شریف ج ١ ص ٣٢