Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003

اكستان

61 - 65
سفید منہ والے بدعقیدہ پجاری کو ''یوسفات '' کے نام سے پکارا ہے۔ ٤ 
	یہ کہانی خالصتاً ایک فرضی داستان ہے۔ماسیا دیوی کا پجاری جو کہ غالباً بدھستوا ہے یہ سورج پرست پیروکار ہے۔ یوں لگتا ہے کہ پانچویںصدی عیسوی کے دوران میں اس داستان میں اضافے کیے گئے ۔اس فرضی کہانی اور اس میں بیان کیے گئے کرداروں کا تعلق حضرت عیسٰ علیہ السلام سے کسی طرح بھی نہیں بنتا جوکہ پہلی صدی عیسوی میں یروشلم میں مبعوث ہوئے اور خدا کے برگزیدہ نبی تھے۔
	مرزا قادیانی اور ان کے پیروکاروں نے فرضی بدھستوا کے ناموں کو بدھوں کی دستاویزات سے ڈھونڈ ڈھونڈ کو انہیںعیسیٰ ثابت کیا ہے۔ ایک بدھ راہب یا بدھستوا ''میتایا ''کو مسیحا قرار دیا گیا ہے ۔چینی بدھ دستاویزات میں بدھستوا ''می لوشی لو ''کو مسیحا کہا گیا اور بدھ کی ''بگو امیتا '' یاسفید چہرے والے بدہستوا کی پیش گوئی کا مطلب حضرت عیسیٰ لیاگیا کیوں کہ آپ کا چہرہ بھی سفید تھا''۔  ٥  
	سینٹ ٹامس کے ہندوستان آنے کے دعوٰی کے بارے میں کوئی ثبوت میسر نہیں ۔(١٩٠٠ ء پہلی صدی میں یونانی فرمانروا گونڈ و فارس کے دورِ حکومت میں سندھ کے علاقوں میں حواری ٹامس کی تبلیغی سرگرمیوں کے بارے میں جعلی  عیسائی کتب میں کہاگیا ہے ۔   ٦  
	مالا بار اور مدراس میں تھامس حواری کے نام کا کلیسا سنا ۔حالانکہ نہ تو تھامس ہندوستان آیا اور نہ ہی اس نے بنیاد رکھی۔ آثارِ قدیمہ کے تمام شواہد سے ان دعووں کی تکذیب ہوتی ہے ۔خواجہ نذیر کے دعوے کو بھی احمقانہ قرار دیا گیا ہے کہ حضرت مریم ہندوستان آئیں اور مری میں فوت ہوئیں جہاں آپ کا مقبرہ اب بھی موجود ہے۔ ٧ 
	گوتم بدھ کی حصولِ معرفت کی کہانی بیان کرنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا جوکہ بدھا کو ''یوزآسف''ثابت کرنے کرنے کے لیے عربی اور فار سی مآخذوں میں موجود ہے۔  ٨  
	را جہ کے گھر اولاد نہ تھی کچھ عرصے بعد صلابت کے راجہ کے گھر معجزاتی طور پر ایک بچہ پیدا ہوا۔ بادشاہ نے اس  کا نام یود آسف (بدھا۔بدھتوا ) رکھا۔ ایک نجومی نے یہ پیش گوئی کی کہ شہزادہ کی عظمت اس دنیا کے لیے نہ ہوگی چنانچہ بادشاہ اسے دنیا کے مصائب سے بے خبر رکھنے کے لیے ایک علیحدہ شہر میں رکھنے لگا ۔وہاں وہ پرورش پاتا رہا ۔ یوز آسف اپنی
   ٤     .369  p Jesus in Heaven on earth
  ٥    ایم آر بنگالی ۔''مقبرہ مسیح ''ربوہ ۔١٩٧١ء ۔صفحہ نمبر ٥١ ۔اس کے علاوہ ۔مرزا غلام احمد''مسیح ہندوستان میں ''صفحہ نمبر٢٨
  ٦    سرجان مارشل ۔رہنما ئے ٹیکسلا    ٧  ''مسیح جنت میں زمین پر ''صفحہ نمبر ٣٥٣
  ٨    ا س کے اُردو ترجمہ کے لیے ملاحظہ ہو عبدالغنی ''کتاب شہزادہ یوز آسف اور حکیم بلوہر ''مفید عام پریس آگرہ ١٨٨٦ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 قنوتِ نازلہ 6 70
72 درس حدیث 8 1
73 اہلِ بیعت ِرضوان نے بھی آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی : 9 72
74 حدیث شریف کی اہم تشریح : 10 72
75 جب حضرت معاویہ کا دور آیا تو انہوں نے وہی کیاجو حضرت علی فرماتے تھے : 11 72
76 اصلی قاتل موقع پر ہی مارے گئے تھے : 11 72
77 سفر مؤخر نہ کرنے کی حکیمانہ توجیہہ : 11 72
78 یزیدیوں کے اشکال کاجواب : 12 72
79 زیادہ لوگ ہونے کی حکمت : 13 72
80 ڈاکٹر اسرار صاحب کی خدمت میں جواب آں غزل 14 1
81 مولانا مدنی سے ڈاکٹر اسرار صاحب کا اظہار براء ت : 24 80
82 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 26 1
83 رویائے صالحہ وکرامات : 26 82
84 اشارات اور خدائی امداد : 30 82
85 خواب احادیث اور اکابر کے اشارات کی روشنی میں : 30 82
86 کشف والہام کی حیثیت : 31 82
87 گستاخی کا نتیجہ : 32 82
88 بے ادبی کا انجام : 32 82
89 حضرت شیخ کے ساتھ گستاخیوں کی سزا دنیا ہی میں مل گئی : 33 82
90 اپنی گٹھڑی کی خیر منائیے : 33 82
91 حضرت شیخ کو گالیاں دینے کا وبال : 33 82
92 گستاخانہ لب ولہجہ کا نتیجہ : 33 82
93 علم سے محرومی : 34 82
94 حضرت کی بد دعاء کااثر : 34 82
95 چارپائی سے ذکرکی آواز : 34 82
96 روضۂ مطہرہ سے آپ کو سلام کا جواب ملا : 35 82
97 اللہ تعالیٰ حافظ وناصر ہے : 35 82
98 ابر کا ٹکڑا : 36 82
99 مکان کب سے نہیں گئے؟ 36 82
100 بادل ہٹ گئے : 37 82
101 پھانسی کا حکم منسوخ ہوگیا : 37 82
102 دُعاء کی برکت : 38 82
103 قبولیت دعاء : 38 82
104 رُوحانی تصرف : 39 82
105 ایک حیر ت انگیز کرامت : 39 82
106 تالاب کی مچھلیاں کنارے پر آ گئیں : 39 82
107 یہ کونسا اسٹیشن ہے ؟ ادراک ِنسبت کا دلچسپ واقعہ : 39 82
108 تصرف باطنی : 40 82
109 (جزیرة العرب کی اہمیت ) 41 1
110 حفاظتِ دین 42 1
111 حقیقت ِقرآن : 42 110
112 حسنِ ادب اور حسین تعبیر : 43 110
113 حقیقتِ حدیث : 44 110
114 وفیات 46 1
115 فہمِ حدیث 47 1
116 قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 47 115
117 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول : 47 115
118 سورج کا مغرب سے طلوع ہونا : 49 115
119 دارالافتاء 50 1
120 ہم کہتے ہیں : 51 119
121 اب ہم اصل مسئلہ کی مزید وضاحت کرتے ہیں : 52 119
122 ہمارے دلائل یہ ہیں : 53 119
123 دینی مسائل 54 1
124 ( اذان او ر اقامت کا بیان ) 54 123
125 اذان اور اقامت میں فرق : 54 123
126 اذان و ا قامت کے احکام : 54 123
127 مسجد میں اذان کہنا : 56 123
128 اذان کا جواب دینا : 57 123
129 جن صورتوں میں اذان کا جواب نہ دے : 58 123
130 تحریکِ احمدیت 59 1
131 یوز آسف : 59 130
132 ٭بقیہ : مولانا حسین احمد مدنی 64 82
133 اس جلسہ کی صدارت کون صاحب فرمائیں گے : 64 82
Flag Counter