Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003

اكستان

43 - 65
وقت آپ کا کام یہ ہے کہ سنیںاور خاموش رہیں   فاذا قرائناہ فا تبع قرآنہ بخاری ج١ص٣  پرحضرت ابن عباس سے اس کی تفسیر یہ منقول ہے کہ جب ہم جبرئیل کی زبانی آپ پر قرآن پڑھیں تو آپ پوری توجہ سے سنیں اور خاموش رہیں اللہ تعالیٰ نے الفاظ ِقرآن کے جمع کرنے اور پڑھانے کی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ ایک اور ذمہ داری بھی لی کہ الفاظِ قرآن کے خوبصورت قالب میں پنہاں معانی قرآن کی وضاحت وتفسیر اور الفاظ ِ قرآن کے جلومیں مستور معارف ومسائل او ر علوم و حقائق کی گرہ کشائی آپ سے کرانا وہ بھی ہمارے ذمہ ہے فرمایا ثم ان علینا بیانہ پھر قرآن کا بیان کرانا یعنی قرآن کے معانی و تفسیر کو آپ کی زبان سے بیان کرانا بھی ہمارے ذمہ ہے اس سے معلوم ہوا کہ قرآن کے الفاظ اور الفاظ کے معانی دونوں متعین ہیں اور دونوں  منزل من اللّٰہ ہیں ان علینا جمعہ وقرآنہ اور ان علینا بیانہ  میںاللہ تعالیٰ کی جانب سے تعین ِالفاظ اور تعین ِمعانی کا واضح اعلان ہے قرآن کریم کے پارہ نمبر ١،٢ ،٤ ،٢٨ میں فرائض نبوت میں سے دو فرض یہ بتائے گئے ہیں :تلاوت کتاب اور تعلیم کتاب ۔تلاوتِ کتاب کا تعلق الفاظ کے ساتھ ہے اور تعلیم کتاب کا تعلق معانی قرآن کے ساتھ پس قرآن نے اپنی حقیقت خودبتادی کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ متعین الفاظ ومتعین معانی کے مجموعہ کا نام قرآن ہے اگر معانی وہی رہیں الفاظ بدل جائیں تو قرآن کا ترجمہ یا ترجمانی ہے قرآن نہیں اور اگر الفاظ وہی رہیں اور معانی بدل جائیں تو اس کا نام تحریف قرآن ہے قرآن نہیں قرآن تبھی قرآن کہلائے گا کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل شدہ الفاظ ہوں اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے بیان کردہ معانی ہوں پس ان متعین الفاظ اور متعین معانی کے مجموعہ کا نام قرآن ہے اللہ کروڑوں رحمتیں نازل کرے علماء اصول پر کہ انھوں نے کتاب وسنت کی روشنی میںصدیوں پہلے اصول فقہ کی کتابوں میں قرآن کی اسی حقیقت کو ان لفظوں میںلکھ دیا ہے ۔ وھواسم للنظم والمعنٰی جمیعا کہ قرآن نظم (یعنی الفاظ قرآن ) اور معنی کے مجموعہ کا نام ہے ۔
حسنِ ادب اور حسین تعبیر  :
	قربان جائیے علماء اصول کے حسنِ ادب اور حسین تعبیر پر کہ انہوںنے الفاظ قرآن کو لفظ نظم کے عنوان سے ذکر کیا ہے اگرچہ مصداق دونوں کا ایک ہی ہے ایک ہی حقیقت کے دو مختلف عنوان ہیں ایک ہی معبَّر کی د و مختلف تعبیریں ہیں لیکن اس اختلاف ِ عنوان اور اختلافِ تعبیر سے علماء اصول کے عمیق علم ،اعلیٰ ادب ،حکمت ودانش ،تعلق مع اللہ ،فکر آخرت اور خوفِ خدا کی جھلک خوب نمایاں ہوتی ہے کیونکہ نظم کا معنی ہے دھاگے میں موتیوں کو پر و کر ہار بنانا ۔اور لفظ کا معنی ہے کھجور کی گٹھلی کو منہ سے پھینکنا پس لفظ نظم سے اشارہ ہے کہ الفاظ قرآن موتی ہیںجو فصاحت و بلاغت کی لڑی میں پرو ئے گئے ہیں۔ اسی طرح علماء تفسیر نے علم تفسیرمیں قرآن کے اندر جو فن بلاغت کے اعتبار سے سجع بندی ( یعنی قافیہ بندی ) ہے اس کو

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 قنوتِ نازلہ 6 70
72 درس حدیث 8 1
73 اہلِ بیعت ِرضوان نے بھی آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی : 9 72
74 حدیث شریف کی اہم تشریح : 10 72
75 جب حضرت معاویہ کا دور آیا تو انہوں نے وہی کیاجو حضرت علی فرماتے تھے : 11 72
76 اصلی قاتل موقع پر ہی مارے گئے تھے : 11 72
77 سفر مؤخر نہ کرنے کی حکیمانہ توجیہہ : 11 72
78 یزیدیوں کے اشکال کاجواب : 12 72
79 زیادہ لوگ ہونے کی حکمت : 13 72
80 ڈاکٹر اسرار صاحب کی خدمت میں جواب آں غزل 14 1
81 مولانا مدنی سے ڈاکٹر اسرار صاحب کا اظہار براء ت : 24 80
82 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 26 1
83 رویائے صالحہ وکرامات : 26 82
84 اشارات اور خدائی امداد : 30 82
85 خواب احادیث اور اکابر کے اشارات کی روشنی میں : 30 82
86 کشف والہام کی حیثیت : 31 82
87 گستاخی کا نتیجہ : 32 82
88 بے ادبی کا انجام : 32 82
89 حضرت شیخ کے ساتھ گستاخیوں کی سزا دنیا ہی میں مل گئی : 33 82
90 اپنی گٹھڑی کی خیر منائیے : 33 82
91 حضرت شیخ کو گالیاں دینے کا وبال : 33 82
92 گستاخانہ لب ولہجہ کا نتیجہ : 33 82
93 علم سے محرومی : 34 82
94 حضرت کی بد دعاء کااثر : 34 82
95 چارپائی سے ذکرکی آواز : 34 82
96 روضۂ مطہرہ سے آپ کو سلام کا جواب ملا : 35 82
97 اللہ تعالیٰ حافظ وناصر ہے : 35 82
98 ابر کا ٹکڑا : 36 82
99 مکان کب سے نہیں گئے؟ 36 82
100 بادل ہٹ گئے : 37 82
101 پھانسی کا حکم منسوخ ہوگیا : 37 82
102 دُعاء کی برکت : 38 82
103 قبولیت دعاء : 38 82
104 رُوحانی تصرف : 39 82
105 ایک حیر ت انگیز کرامت : 39 82
106 تالاب کی مچھلیاں کنارے پر آ گئیں : 39 82
107 یہ کونسا اسٹیشن ہے ؟ ادراک ِنسبت کا دلچسپ واقعہ : 39 82
108 تصرف باطنی : 40 82
109 (جزیرة العرب کی اہمیت ) 41 1
110 حفاظتِ دین 42 1
111 حقیقت ِقرآن : 42 110
112 حسنِ ادب اور حسین تعبیر : 43 110
113 حقیقتِ حدیث : 44 110
114 وفیات 46 1
115 فہمِ حدیث 47 1
116 قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 47 115
117 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول : 47 115
118 سورج کا مغرب سے طلوع ہونا : 49 115
119 دارالافتاء 50 1
120 ہم کہتے ہیں : 51 119
121 اب ہم اصل مسئلہ کی مزید وضاحت کرتے ہیں : 52 119
122 ہمارے دلائل یہ ہیں : 53 119
123 دینی مسائل 54 1
124 ( اذان او ر اقامت کا بیان ) 54 123
125 اذان اور اقامت میں فرق : 54 123
126 اذان و ا قامت کے احکام : 54 123
127 مسجد میں اذان کہنا : 56 123
128 اذان کا جواب دینا : 57 123
129 جن صورتوں میں اذان کا جواب نہ دے : 58 123
130 تحریکِ احمدیت 59 1
131 یوز آسف : 59 130
132 ٭بقیہ : مولانا حسین احمد مدنی 64 82
133 اس جلسہ کی صدارت کون صاحب فرمائیں گے : 64 82
Flag Counter