Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003

اكستان

51 - 65
ہم کہتے ہیں  :
	مجلس تحقیق والوں کا یہ کہنا کہ ''کسی بھی فقہی کتاب میں اس (بات )کی ( کہ کان میں دوا ڈالنے سے روزہ کیوں فاسد ہوگا )کوئی دلیل حدیث مرفوع ، موقوف یا مقطوع کی صورت میں بیان نہیںکی گئی '' قابلِ تسلیم نہیں۔خود انہی کی ذکر کردہ عبارات نمبر١٩ میں یہ ہے ۔
وفی الھدایة :
	ومن احتقن او استعط او اقطر فی اذنہ افطر لقولہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم الفطر مما دخل 
ہدایہ میں ہے جس شخص نے حقنہ لیا یا ناک میں دوا ڈالی یا کان میں قطرے ٹپکائے تو اس کا روزہ ٹوٹ گیا کیونکہ نبی  ۖ کا ارشاد ہے جسم میں داخل ہونے والی چیز سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
	سوچنے کی بات ہے کہ صاحب ِہدایہ افطار فی الاذن (کان میں قطرے ٹپکانے ) کی صورت میں افطار کا فتوٰی دے رہے ہیں اور اس کی دلیل میں مرفوع حدیث کو ذکر کر رہے ہین ۔اتنی ظاہر اور بدیہی بات کا دار العلوم کراچی کی مجلس تحقیق سرے سے انکار کردے تو تعجب کی بات ہے ۔
	اس مرفوع حدیث کے بعد صاحب ہدایہ نے اپنے معمول کے مطابق عقلی دلیل یوں ذکر کی ولوجود معنی الفطر وھو وصول مافیہ صلاح البدن الی الجوف۔ اور اس لیے کہ روزہ ٹوٹنے کی وجہ پائی جاتی ہے جو جوف میں مفید بدن چیز کا پہنچنا ہے)
	صاحب ہدایہ کا یہ عمل نہ صرف یہ کہ خود واضح ہے بلکہ دوسری عبارتوں کی بھی حل کرتا ہے ۔صاحب ہدایہ کی ذکر کردہ نقلی دلیل یعنی مرفوع حدیث کو صاحب اعلاء السنن نے بھی من وعن اختیار کیا ہے جو کہ ایک مزید تائید ہے۔
ودلت ھذہ الاحادیث علی ما فی الھدایة ان من احتقن اواستعط اواقطر فی اذنہ افطر(اعلاء السنن ص ١٢٦ج٩)
یہ احادیث ہدایہ کے اس مسئلہ کی دلیل میں کہ جس شخص نے حقنہ لیا یا ناک میں دواڈالی یا کان میں قطرے ڈالے تو اس کا روزہ ٹوٹ جاتاہے۔
	لیکن مجلس تحقیق والے اس کو یوں کہہ کر گزر گئے ہیں کہ'' بعض عبارات میں الفطر مما دخل لا مما خرج کو بنیاد بنایاگیا ہے ''۔اور اس طرح سے انہوں نے ان الفاظ کے مرفوع حدیث ہونے کی حیثیت کو بالکل مٹا کر رکھ دیا۔
	رہی صاحب ہدایہ کی ذکر کردہ عقلی دلیل تو یہ وہی ہے جس کو مجلس تحقیق والوں کے بقول ''اور بعض عبارتوں میں

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 قنوتِ نازلہ 6 70
72 درس حدیث 8 1
73 اہلِ بیعت ِرضوان نے بھی آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی : 9 72
74 حدیث شریف کی اہم تشریح : 10 72
75 جب حضرت معاویہ کا دور آیا تو انہوں نے وہی کیاجو حضرت علی فرماتے تھے : 11 72
76 اصلی قاتل موقع پر ہی مارے گئے تھے : 11 72
77 سفر مؤخر نہ کرنے کی حکیمانہ توجیہہ : 11 72
78 یزیدیوں کے اشکال کاجواب : 12 72
79 زیادہ لوگ ہونے کی حکمت : 13 72
80 ڈاکٹر اسرار صاحب کی خدمت میں جواب آں غزل 14 1
81 مولانا مدنی سے ڈاکٹر اسرار صاحب کا اظہار براء ت : 24 80
82 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 26 1
83 رویائے صالحہ وکرامات : 26 82
84 اشارات اور خدائی امداد : 30 82
85 خواب احادیث اور اکابر کے اشارات کی روشنی میں : 30 82
86 کشف والہام کی حیثیت : 31 82
87 گستاخی کا نتیجہ : 32 82
88 بے ادبی کا انجام : 32 82
89 حضرت شیخ کے ساتھ گستاخیوں کی سزا دنیا ہی میں مل گئی : 33 82
90 اپنی گٹھڑی کی خیر منائیے : 33 82
91 حضرت شیخ کو گالیاں دینے کا وبال : 33 82
92 گستاخانہ لب ولہجہ کا نتیجہ : 33 82
93 علم سے محرومی : 34 82
94 حضرت کی بد دعاء کااثر : 34 82
95 چارپائی سے ذکرکی آواز : 34 82
96 روضۂ مطہرہ سے آپ کو سلام کا جواب ملا : 35 82
97 اللہ تعالیٰ حافظ وناصر ہے : 35 82
98 ابر کا ٹکڑا : 36 82
99 مکان کب سے نہیں گئے؟ 36 82
100 بادل ہٹ گئے : 37 82
101 پھانسی کا حکم منسوخ ہوگیا : 37 82
102 دُعاء کی برکت : 38 82
103 قبولیت دعاء : 38 82
104 رُوحانی تصرف : 39 82
105 ایک حیر ت انگیز کرامت : 39 82
106 تالاب کی مچھلیاں کنارے پر آ گئیں : 39 82
107 یہ کونسا اسٹیشن ہے ؟ ادراک ِنسبت کا دلچسپ واقعہ : 39 82
108 تصرف باطنی : 40 82
109 (جزیرة العرب کی اہمیت ) 41 1
110 حفاظتِ دین 42 1
111 حقیقت ِقرآن : 42 110
112 حسنِ ادب اور حسین تعبیر : 43 110
113 حقیقتِ حدیث : 44 110
114 وفیات 46 1
115 فہمِ حدیث 47 1
116 قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 47 115
117 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول : 47 115
118 سورج کا مغرب سے طلوع ہونا : 49 115
119 دارالافتاء 50 1
120 ہم کہتے ہیں : 51 119
121 اب ہم اصل مسئلہ کی مزید وضاحت کرتے ہیں : 52 119
122 ہمارے دلائل یہ ہیں : 53 119
123 دینی مسائل 54 1
124 ( اذان او ر اقامت کا بیان ) 54 123
125 اذان اور اقامت میں فرق : 54 123
126 اذان و ا قامت کے احکام : 54 123
127 مسجد میں اذان کہنا : 56 123
128 اذان کا جواب دینا : 57 123
129 جن صورتوں میں اذان کا جواب نہ دے : 58 123
130 تحریکِ احمدیت 59 1
131 یوز آسف : 59 130
132 ٭بقیہ : مولانا حسین احمد مدنی 64 82
133 اس جلسہ کی صدارت کون صاحب فرمائیں گے : 64 82
Flag Counter