ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003 |
اكستان |
|
انا وعیسی ابن مریم فی واحد بین ابی بکر وعمر۔ (مشکٰوة) حضرت عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ کہتے ہیںرسول اللہ ۖ نے فرمایا عیسیٰ بن مریم (علیہ السلام)زمین پر اتریں گے اور نکاح کریں گے اور ان کی اولاد ہوگی اور وہ( آسمان سے نازل ہونے کے بعد ) پینتالیس سال رہیںگے پھر وفات پائیں گے اور میرے ساتھ میری قبر (کے قرب ) میں دفن کیے جائیں گے پھر (قیامت کے دن )میں اور عیسیٰ بن مریم ایک قبر سے(یعنی ساتھ ساتھ)ابوبکر او ر عمر کے درمیان اُٹھیں گے۔ سورج کا مغرب سے طلوع ہونا : عن ابی ذرقال قال رسول اللّٰہ ۖ حین غربت الشمس این تذ ھب ھذہ قلت اللّٰہ ورسولہ اعلم قال فانھا تذھب حتی تسجد تحت العرش فتستأذن لھا ویوشک ان تسجد ولا یقبل منھا وتستاذن فلا یوذن لھا ویقال لھا ارجعی حیث جئت فتطلع من مغربھا وفی روایة قال اتدرون متی ذاک ذاک حین لا ینفع نفسا ایمانھا لم تکن آمنت من قبل او کسبت فی ایمانھا خیرا۔(بخاری ومسلم) حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جس وقت سورج غروب ہوا تو رسول اللہ ۖ نے پوچھا کیا تم جانتے ہو کہ یہ سورج کہاں جاتا ہے ۔میں نے جواب دیا اللہ او ر اس کا رسول ہی زیادہ باخبر ہیں۔آپ ۖ نے فرمایا وہ جاتا ہے (یعنی اس کی روح جاتی ہے اگر چہ اس کا جسد مدار میں ہوتا ہے )یہاں تک کے وہ عرش الہی کے نیچے (اللہ تعالی کو )سجدہ کرتا ہے اور( اپنے مدارمیں مزید آگے بڑھنے کی )اجازت چاہتا ہے ۔تو اس کو اجازت دی جاتی ہے او ر (وہ وقت )قریب ہے کہ وہ سجدہ کرے لیکن (اجازت کی خاطر ) وہ اس سے قبول نہ کیا جائے اور اس کو (آگے بڑھنے کی) اجازت نہ دی جائے اور اس سے کہا جائے کہ جس طرف سے تو آیا ہے اسی طرف کو لوٹ جا تو وہ اپنے غروب کی جگہ سے طلوع ہوگا .....اور ایک روایت میں ہے آپ نے پوچھا کیا تم جانتے ہوایسا کب ہوگا ؟یہ اس وقت ہوگا جب اس آدمی کو اس کا ایمان نفع نہ دے گا جو پہلے سے مومن نہ تھا یا اس نے اس سے پہلے اپنے ایمان کے باوجود نیک عمل نہ کیا تھا۔ فائدہ : ہر ہر لمحہ کہیں نہ کہیں غروب پایا جاتا ہے ؟ (جاری ہے)