ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003 |
اكستان |
|
قسط : ١ حفاظتِ دین حضرت مولانامنیر احمد صاحب جامعہ اسلامیہ باب العلوم کہروڑ پکا ٭ حفاظتِ دین کے لیے تین چیزوں کی حفاظت ضروری ہے : (ا) قرآن (٢) حدیث اور (٣) فقہ ........ ان تین چیزوں کی حفاظت کے حصار میں دین ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اس طرح مضبوط و محفوظ ہو جاتا ہے کہ الحاد ،زندقہ ، تحریف، بدعت جیسے فتنوں کے تمام راستے مسدود ہوجاتے ہیں اور کوئی بھی مذہبی فتنہ قصرِ دین کی طرف نہ راہ پا سکتا ہے نہ اس میں کوئی دراڑ ڈال سکتا ہے ۔مذکورہ بالااجمال کی تفصیل معلوم کرنے کے لیے قرآن و حدیث اور فقہ کی حقیقت کا جانناضروری ہے جب ان کی حقیقت معلوم ہوجائے گی تو آپ خود اس نتیجہ پر پہنچ جائیں گے کہ دین کی حفاظت کے لیے ان تین چیزوں کی حفاظت ناگزیرہے۔ حقیقت ِقرآن : علم شناس لوگ جانتے ہیں کہ جبرئیل امین جب نبی پاک ۖ پر قرآن کی وحی پیش کرتے تو آپ ۖ جبرئیل امین کے ساتھ ساتھ پڑھنے کی کوشش فرماتے اور زبان کو تیز تیز حرکت دیتے ۔ ظاہر ہے کہ بیک وقت سننا او ر پڑھنا مشکل ترین کام ہے اس میں کافی دقت ومشقت بھی ہے اور توجہ تام میں رکاوٹ کا موجب بھی ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ جب جبرئیل امین آپ پر قرآن کی وحی پیش کریں تو آپ اس طرح خاموش رہیں اور خاموش رہ کر توجہ سے سنیں کہ آپ کی زبان حرکت بھی نہ کرے فرمایا لا تحرک بہ لسانک لتعجل بہ آپ قرآن کے پڑھنے کے لیے زبان کو جلدی جلدی حرکت نہ دیا کریں ،رہی یہ بات کہ اگر جبرئیل کے ساتھ ساتھ پڑھ کر وحی کو ضبط نہیں کریں گے تو آپ صحابہ کرام کو سنائیں گے کیسے ؟ اور پڑھائیںگے کیسے؟ اس سلسلہ میں اللہ تعالیٰ نے تسلی دی اے محبوب ! آپ قرآن کے فوت ہونے یابھول جانے کا خوف نہ کریں قرآن کو آپ کے سینے میںجمع کرنا آپ کے مبارک سینہ کو قرآن کا خزینہ بنانا ،خزینہ بناکر اس کو آپ کی زبان مبارک سے پڑھانا ہمارے ذمے ہے فرمایا ان علینا جمعہ و قرآنہ بے شک آپ کے سینہ میں قرآن کو جمع کرنا اور اس کا پڑھانا ہمارے ذمہ ہے۔ جب یہ ذمہ دار ی ہم نے لے لی تو بوقت وحی او ر تلاوتِ جبرئیل کے