Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003

اكستان

42 - 65
  قسط  :  ١
حفاظتِ دین  
حضرت مولانامنیر احمد صاحب
 جامعہ اسلامیہ باب العلوم کہروڑ پکا 
٭
	حفاظتِ دین کے لیے تین چیزوں کی حفاظت ضروری ہے : (ا) قرآن (٢) حدیث اور (٣) فقہ ........ ان تین چیزوں کی حفاظت کے حصار میں دین ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اس طرح مضبوط و محفوظ ہو جاتا ہے کہ الحاد ،زندقہ ، تحریف، بدعت جیسے فتنوں کے تمام راستے مسدود ہوجاتے ہیں اور کوئی بھی مذہبی فتنہ قصرِ دین کی طرف نہ راہ پا سکتا ہے نہ اس میں کوئی دراڑ ڈال سکتا ہے ۔مذکورہ بالااجمال کی تفصیل معلوم کرنے کے لیے قرآن و حدیث اور فقہ کی حقیقت کا جانناضروری ہے جب ان کی حقیقت معلوم ہوجائے گی تو آپ خود اس نتیجہ پر پہنچ جائیں گے کہ دین کی حفاظت کے لیے ان تین چیزوں کی حفاظت ناگزیرہے۔
حقیقت ِقرآن  :
	علم شناس لوگ جانتے ہیں کہ جبرئیل امین جب نبی پاک  ۖ  پر قرآن کی وحی پیش کرتے تو آپ  ۖ جبرئیل امین کے ساتھ ساتھ پڑھنے کی کوشش فرماتے اور زبان کو تیز تیز حرکت دیتے ۔ ظاہر ہے کہ بیک وقت سننا او ر پڑھنا مشکل ترین کام ہے اس میں کافی دقت ومشقت بھی ہے اور توجہ تام میں رکاوٹ کا موجب بھی ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ جب جبرئیل امین آپ پر قرآن کی وحی پیش کریں تو آپ اس طرح خاموش رہیں اور خاموش رہ کر توجہ سے سنیں کہ آپ کی زبان حرکت بھی نہ کرے فرمایا لا تحرک بہ لسانک لتعجل بہ  آپ قرآن کے پڑھنے کے لیے زبان کو جلدی جلدی حرکت نہ دیا کریں ،رہی یہ بات کہ اگر جبرئیل کے ساتھ ساتھ پڑھ کر وحی کو ضبط نہیں کریں گے تو آپ صحابہ کرام کو سنائیں گے کیسے ؟ اور پڑھائیںگے کیسے؟ اس سلسلہ میں اللہ تعالیٰ نے تسلی دی اے محبوب ! آپ قرآن کے فوت ہونے یابھول جانے کا خوف نہ کریں قرآن کو آپ کے سینے میںجمع کرنا آپ کے مبارک سینہ کو قرآن کا خزینہ بنانا ،خزینہ بناکر اس کو آپ کی زبان مبارک سے پڑھانا ہمارے ذمے ہے فرمایا  ان علینا جمعہ و قرآنہ بے شک آپ کے سینہ میں قرآن کو جمع کرنا اور اس کا پڑھانا ہمارے ذمہ ہے۔ جب یہ ذمہ دار ی ہم نے لے لی تو بوقت وحی او ر تلاوتِ جبرئیل کے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 قنوتِ نازلہ 6 70
72 درس حدیث 8 1
73 اہلِ بیعت ِرضوان نے بھی آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی : 9 72
74 حدیث شریف کی اہم تشریح : 10 72
75 جب حضرت معاویہ کا دور آیا تو انہوں نے وہی کیاجو حضرت علی فرماتے تھے : 11 72
76 اصلی قاتل موقع پر ہی مارے گئے تھے : 11 72
77 سفر مؤخر نہ کرنے کی حکیمانہ توجیہہ : 11 72
78 یزیدیوں کے اشکال کاجواب : 12 72
79 زیادہ لوگ ہونے کی حکمت : 13 72
80 ڈاکٹر اسرار صاحب کی خدمت میں جواب آں غزل 14 1
81 مولانا مدنی سے ڈاکٹر اسرار صاحب کا اظہار براء ت : 24 80
82 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 26 1
83 رویائے صالحہ وکرامات : 26 82
84 اشارات اور خدائی امداد : 30 82
85 خواب احادیث اور اکابر کے اشارات کی روشنی میں : 30 82
86 کشف والہام کی حیثیت : 31 82
87 گستاخی کا نتیجہ : 32 82
88 بے ادبی کا انجام : 32 82
89 حضرت شیخ کے ساتھ گستاخیوں کی سزا دنیا ہی میں مل گئی : 33 82
90 اپنی گٹھڑی کی خیر منائیے : 33 82
91 حضرت شیخ کو گالیاں دینے کا وبال : 33 82
92 گستاخانہ لب ولہجہ کا نتیجہ : 33 82
93 علم سے محرومی : 34 82
94 حضرت کی بد دعاء کااثر : 34 82
95 چارپائی سے ذکرکی آواز : 34 82
96 روضۂ مطہرہ سے آپ کو سلام کا جواب ملا : 35 82
97 اللہ تعالیٰ حافظ وناصر ہے : 35 82
98 ابر کا ٹکڑا : 36 82
99 مکان کب سے نہیں گئے؟ 36 82
100 بادل ہٹ گئے : 37 82
101 پھانسی کا حکم منسوخ ہوگیا : 37 82
102 دُعاء کی برکت : 38 82
103 قبولیت دعاء : 38 82
104 رُوحانی تصرف : 39 82
105 ایک حیر ت انگیز کرامت : 39 82
106 تالاب کی مچھلیاں کنارے پر آ گئیں : 39 82
107 یہ کونسا اسٹیشن ہے ؟ ادراک ِنسبت کا دلچسپ واقعہ : 39 82
108 تصرف باطنی : 40 82
109 (جزیرة العرب کی اہمیت ) 41 1
110 حفاظتِ دین 42 1
111 حقیقت ِقرآن : 42 110
112 حسنِ ادب اور حسین تعبیر : 43 110
113 حقیقتِ حدیث : 44 110
114 وفیات 46 1
115 فہمِ حدیث 47 1
116 قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 47 115
117 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول : 47 115
118 سورج کا مغرب سے طلوع ہونا : 49 115
119 دارالافتاء 50 1
120 ہم کہتے ہیں : 51 119
121 اب ہم اصل مسئلہ کی مزید وضاحت کرتے ہیں : 52 119
122 ہمارے دلائل یہ ہیں : 53 119
123 دینی مسائل 54 1
124 ( اذان او ر اقامت کا بیان ) 54 123
125 اذان اور اقامت میں فرق : 54 123
126 اذان و ا قامت کے احکام : 54 123
127 مسجد میں اذان کہنا : 56 123
128 اذان کا جواب دینا : 57 123
129 جن صورتوں میں اذان کا جواب نہ دے : 58 123
130 تحریکِ احمدیت 59 1
131 یوز آسف : 59 130
132 ٭بقیہ : مولانا حسین احمد مدنی 64 82
133 اس جلسہ کی صدارت کون صاحب فرمائیں گے : 64 82
Flag Counter