ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003 |
اكستان |
کیا کہ تقریباً چارماہ ہو گئے فرمایاکہ گھر جائو گھر والوں کا بھی حق ہے میں نے کہا کہ سہ ماہی امتحان قریب ہے ،اس کے بعد ارادہ ہے ارشاد ہوا کہ امتحان بعد بھی ہو آنا او ر اب بھی جائو چنانچہ میںنے ارادہ کر لیا مگر کسی وجہ سے تین روز کی تاخیر ہوگئی تیسرے روز گھر سے تار پہنچا کہ نعمان کا انتقال ہو گیا ہے جانا طے ہی تھا فوراً چل پڑا گھر پہنچ کر نعمان کی بیماری کے جو حالات معلوم ہوئے ان سے یہ اندازہ صحیح طورپر قائم ہوا کہ گھر جانے کے بارے میں حضرت کے فرمانے کا جو وقت تھا وہی نعمان کی بیماری کی شدت کاوقت تھا اور انجام کا ر یہی شدت اس کی موت کا سبب ہوئی۔ بادل ہٹ گئے : حضرت مولانا مفتی جمیل الرحمن صاحب رقم طراز ہیں کہ : ہندوستان کی آزادی سے کچھ عرصہ پیشتر کا واقعہ ہے کہ سہنس پور ضلع بجنورمیں بڑے پیمانہ پر پولیٹیکل کانفرنس منعقد ہوئی حضرت قدس سرہ غالباًشب کی گاڑی سے وہاں رونق افروز ہوئے ۔کانفرنس کے پنڈال اور میدان کو عمدہ طورپر سجایا گیا تھا ۔جون کا مہینہ تھا پیشتر سے آسمان صاف تھا لیکن تاریخ انعقاد کی شب میں اچانک زور شور کے ساتھ گھٹا اُٹھی اور صبح ہوتے ہوتے بارش کے آثار نزدیک ہو گئے یہ دیکھ کر کانفرنس کے منتظمین گھبرا گئے او روہ ایک وفد کی شکل میں حضرت کی خدمت میں بارش کے التوا ء کی غرض سے حاضرہوئے آپ نے کچھ اس طرح فرماکر ٹال دیا کہ آپ محض اپنی رونق کی خاطر کاشتکاروںکی منہ مانگی مراد کو ملیا میٹ کردیناچاہتے ہیں اس کے بعد حضرت والا خیمہ کے بغلی کمرہ میں آرام فرماہو گئے اور مجمع وہاں سے چلا آیا آمدم برسرِ مطلب اسی دوران میں راقم الحروف کو جلسہ گاہ میں ایک برہنہ سر مجذوبانہ ہیئت کے غیر متعارف شخص نے علیحدہ لے جا کر ا ن الفاظ میں ہدایت کی کہ مولوی حسین احمد سے کہہ دو کہ اس علاقہ کا صاحبِ خدمت میں ہوں اگر وہ بارش ہٹوانا چاہتے ہیں تو یہ کام میرے توسط سے ہوگا ۔راقم الحروف اسی وقت خیمہ میں پہنچا جس پر حضرت والا نے آہٹ پاکر وجہ آمد معلوم فرمائی اور اس پیغام کو سُن کر ایک عجیب پُرجلال انداز میں بسترِ استراحت ہی پر ارشاد فرمایا جائیے کہہ دیجیے بارش نہیں ہوگی چنانچہ باہر آکر یہ جواب پہنچانے کے لیے ہر چند ان صاحب کو تلاش کیا لیکن خُدا ہی جانتا ہے کہ وہ کہاںچلے گئے وہ تو نہیںملے لیکن تھوڑی دیر کے بعد گھرے ہوئے تہ بتہ بادل ہٹناشروع ہوگئے اور منٹوں ہی میں آسمان صاف ہوگیا پھر جب تک کانفرنس جاری رہی بارش نہیں ہوئی۔ پھانسی کا حکم منسوخ ہوگیا : منشی محمد حسین صاحب کا وی نے ایک واقعہ صاحبزادہ مولانا اسعد صاحب سلمہ کے سامنے یہ نقل کیا کہ جس زمانہ میں حضرت مولانا مدنی رحمة اللہ علیہ سابرمتی جیل میں تھے اُسی زمانہ میں منشی محمد حسین صاحب بھی وہاں سیاسی قیدی کی