ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003 |
اكستان |
ڈاکٹر اسرار صاحب کی خدمت میں جواب آں غزل ٭( حضرت مولانا ڈاکٹر مفتی عبدالواحد صاحب ) بسم اللہ حامدا ومصلیا ۔لاہور میں٩ دسمبر٢٠٠٢ء کی ایک تقریب میں جس میں ڈاکٹر اسرار صاحب بھی موجود تھے اورتقریر کر چکے تھے نوائے وقت کے مجید نظامی صاحب نے اپنی تقریر کے دوران کہاکہ '' ڈاکٹر اسرار صاحب ایک جانب اقبال کے شیدائی ہیں تو دوسری جانب مولانا مدنی کے پیروکار ہیں حالانکہ مدنی، اقبال، قائداعظم اور پاکستان کا مخالف تھا۔'' مجید نظامی صاحب کی تقریر کے بعد ڈاکٹر اسرار صاحب نے مجید نظامی صاحب کے سامنے اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ''میں مولانا مدنی کا پیر وکار نہیں ہوں '' ۔جس پس منظر میں اور جن حالات میں ڈاکٹر اسرار صاحب نے یہ الفاظ کہے ان سے جیسا کہ ہم آگے تفصیل سے ذکر کریں گے مولانا مدنی سے مکمل براء ت کا اظہار ہورہا تھا اس لیے جامعہ مدنیہ جدید کے مہتمم مولانا محمود میاں نے جنوری کے ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' میں بجاطور پرڈاکٹر اسرارصاحب کی گرفت کی اور لکھا کہ حضرت شیخ الہند کے مسلم جانشین ان کی روایات کے امین مولانا حسین احمد مدنی سے بیزار ہوکر ڈاکٹر(اسرار)صاحب اپنے کو حضرت شیخ الہند کی تحریک سے کیسے وابستہ کر سکتے ہیں؟ اس کے جواب میں فروری کے ''میثاق ''میں ڈاکٹراسرار صاحب نے تحریکِ آزادیٔ ہند میں حضرت شیخ الہند کے اصل جانشین مولانا مدنی کو نہیں مولانا ابوالکلام آزاد کو قرار دیا،لکھتے ہیں : ''بہر حال تحریکِ آزادی ہند دفاع خلافت عثمانیہ اور تحریک احیا ء و غلبۂ دین کے ضمن میں حضرت شیخ الہند کے اصل جانشین مولانا مدنی نہیں مولانا آزاد تھے''۔ نیز لکھتے ہیں : ''زہدو ورع اور استخلاص وطن اور دارالعلوم دیوبند میں درس وتدریس کے میدان میں ان کے جانشین کی حیثیت مولانا مدنی کو حاصل ہوئی اور یہ میرے نزدیک ایک بہت بڑی تاریخی غلطی تھی''۔