ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003 |
اكستان |
|
باب : ٤ قسط : ٢٤ فہمِ حدیث قیامت او ر آخرت کی تفصیلات (حضرت مولانا مفتی ڈاکٹر عبدالواحد صاحب ) حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول : عن ابی ھریرة قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم والذ یْ نفسی بیدہ لیوشکن ان ینزل فیکم ابن مریم حکما عدلا فیکسرالصلیب ویقتل الحنزیرویضع الحرب و یفیض المال حتی لا یقبلہ احدحتی تکون السجدة الواحدة خیرا من الدُنیا وما فیھا ثم یقول ابوھریرة واقروا ان شئتم وان من اہل الکتب الا لیومنن بہ قبل موتہ ویوم القیمة یکون علیھم شھیدا۔(بخاری ومسلم) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیںرسول اللہ ۖ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے یقینا وہ زمانہ قریب ہے جب ابن مریم تمہارے درمیان اُتریں گے۔وہ ایک منصف فیصلہ کرنے والے (حاکم ) کی حیثیت سے آئیں گے ۔(نصرانیت کا خاتمہ کریں گے اور مادی و حسی طور پر بھی اس کے سب سے بڑے شعار یعنی )صلیب کو توڑ ڈالیں گے (اورنیست و نابود کر دیں گے)اور خنزیر کو قتل کر یں گے اور جنگ (جہاد )ختم کر دیں گے (کیونکہ اس وقت اسلام پوری دنیا میںہوگا اور کوئی کافر نہ رہے گا اور یہ اسلام کا آخری دور ہو گا )اور ان کے دور میںفراوانی کی وجہ سے )مال ( اس طرح بہا پڑے گا کہ کوئی شخص اس کو قبول کرنے والا نہ ہو گا اور لوگوں کی نظر وں میں (حضرت عیسٰی علیہ السلام کے دور کی قوی روحانیت کی وجہ سے ایک سجدہ کی قدر و قیمت دنیا ومافیہا سے زیادہ بڑھ جائے گی۔یہ مضمو ن روایت فرماکر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اگر تم اس مضمون کو قرآن میں دیکھنا چاہوتویہ آیت پڑھو وان من اھل الکتب الا لیومنن بہ قبل موتہ ویوم القیمة یکون علیھم شھیدا۔(سورہ نسائ)یعنی ہر اہل کتاب عیسیٰ علیہ السلام کی موت سے پہلے ان پر ایمان لے آئے گا اور وہ قیامت کے دن اُن پر گواہ ہوں گے۔