Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003

اكستان

9 - 65
	 حضرت آقائے نامدار  ۖ  کی زوجہ مطہرہ تھیں حضرت اُم ِ سلمہ رضی اللہ عنہا تو اُن کا بھی واقعہ ہے اور دوسرا واقعہ حضرت اُم فضل بنت حارث کا ہے اورتیسرا حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کا ہے ۔حضرت اُم ِ فضل تو فرماتی ہیں کہ میں ایک دفعہ جناب رسول  ۖ کے پاس گئی وہاں جا کر انھوں نے کہا میں نے آج جو خواب دیکھا ہے وہ بڑا بُرا ہے دریافت فرمایا کہ کیا ہے وہ ؟توکہنے لگیں انہ شدید  وہ بہت سخت ہے تو دریافت فرمایا آپ نے  وماھو کیا ہے آخر ؟کہنے لگیں میں نے ایسے دیکھا ہے کہ جیسے جناب کے جسم مبارک کا کوئی حصہ کٹ گیا ہے وہ میری گود میں آگیا ہے۔اب جسمِ اطہر کو اس طرح سے کٹتا ہوا دیکھنا ایک مسلمان کے لیے بہت عجیب سی بات تھی اور تکلیف دہ بات تھی اور یہی اُن کے ذہن میں تھی اسی کو وہ کہتی تھیں کہ بہت سخت ہے وہ خواب یعنی گراں گزرتا ہے تو آقائے نامدار  ۖ نے ارشاد فرمایا را ٔیتِ خیرا تم نے یہ اچھا خواب دیکھا ہے اس کی تعبیر یہ ہے کہ تلد فاطمة انشاء اللّٰہ غلاما   انشاء اللہ فاطمہ کے بچہ ہوگا یکون فی حجرک اور وہ تمہاری گود میں آئے گا یہ اس کی تعبیر ہے اس کے بعد حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے فرزند تولد ہوئے حضرت حسین رضی اللہ عنہ ۔وہ فرماتی ہیں فکان فی حجری واقعی ایسے ہی ہوا وہ میری گود میں رہتے ۔کما قال رسول اللّٰہ  ۖ  جیسے کہ جناب رسول اللہ  ۖ نے فرمایا تھا۔ یہ حضرت عباس رضی اللہ عنہ کی اہلیہ ہیں رسول اللہ  ۖ کی چچی ہیں کہتی ہیں کہ انہی دنوں میں جب میں ان کی پرورش کر رہی تھی وہ میرے گود میں تھے ایسے ہوا ایک دن کہ میں آقائے نامدار  ۖ کی خدمت میںگئی اور جاکر میں نے اس بچے کو ان کی گود میں رکھ دیا وہ کہتی ہیں کہ میں ذرا اِدھراُدھر متوجہ ہوئی اور پھر مُڑ کر دیکھا تو جناب رسول اللہ  ۖکی مبارک آنکھوں میں آنسو تھے کہنے لگی میں نے کہا یا نبی اللّٰہ بابی انت وامی مالک کیا بات ہوئی تو ارشاد فرمایاکہ میرے پاس جبرئیل علیہ السلام آئے تھے انھوں نے مجھے یہ بتایا کہ میری اُمت میرے اس بیٹے کو عنقریب مار دے گی ۔فقلت ھذا  میں نے پوچھا اسے  قال نعم  تو جبرئیل علیہ السلام نے جواب دیا کہ ہاںاسے ۔واتانی بتربة من تربتہ حمرائجہاں یہ شہید ہوں گے وہاں کی مٹی بھی دکھائی انھوںنے مجھے ،کہ یہ ہے مٹی سُرخ رنگ کی جیسے خون سے متاثر ہو کر مٹی کا رنگ ہو جاتا ہے ۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا یہ ہوا تھا کہ ان کی رائے یہ تھی کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کوفہ نہ جائیں اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا جانا جو تھا جیسے میں نے عرض کیا وہ اہلِ کوفہ کے بلانے پر تھا۔
 اہلِ بیعت ِرضوان نے بھی آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی  :
	اہلِ کوفہ میں بُلانے والوں میں صحابہ کرام   بھی تھے بلکہ ایسے بڑے صحابی بھی تھے جو اہلِ بیعت ِرضوان تھے بیعتِ رضوان والوں کے بارے میں بڑی فضیلت آئی ہے ابنِ تیمیہ نے بھی لکھا ہے ھٰولا ء لاید خل النار منھم

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 قنوتِ نازلہ 6 70
72 درس حدیث 8 1
73 اہلِ بیعت ِرضوان نے بھی آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی : 9 72
74 حدیث شریف کی اہم تشریح : 10 72
75 جب حضرت معاویہ کا دور آیا تو انہوں نے وہی کیاجو حضرت علی فرماتے تھے : 11 72
76 اصلی قاتل موقع پر ہی مارے گئے تھے : 11 72
77 سفر مؤخر نہ کرنے کی حکیمانہ توجیہہ : 11 72
78 یزیدیوں کے اشکال کاجواب : 12 72
79 زیادہ لوگ ہونے کی حکمت : 13 72
80 ڈاکٹر اسرار صاحب کی خدمت میں جواب آں غزل 14 1
81 مولانا مدنی سے ڈاکٹر اسرار صاحب کا اظہار براء ت : 24 80
82 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 26 1
83 رویائے صالحہ وکرامات : 26 82
84 اشارات اور خدائی امداد : 30 82
85 خواب احادیث اور اکابر کے اشارات کی روشنی میں : 30 82
86 کشف والہام کی حیثیت : 31 82
87 گستاخی کا نتیجہ : 32 82
88 بے ادبی کا انجام : 32 82
89 حضرت شیخ کے ساتھ گستاخیوں کی سزا دنیا ہی میں مل گئی : 33 82
90 اپنی گٹھڑی کی خیر منائیے : 33 82
91 حضرت شیخ کو گالیاں دینے کا وبال : 33 82
92 گستاخانہ لب ولہجہ کا نتیجہ : 33 82
93 علم سے محرومی : 34 82
94 حضرت کی بد دعاء کااثر : 34 82
95 چارپائی سے ذکرکی آواز : 34 82
96 روضۂ مطہرہ سے آپ کو سلام کا جواب ملا : 35 82
97 اللہ تعالیٰ حافظ وناصر ہے : 35 82
98 ابر کا ٹکڑا : 36 82
99 مکان کب سے نہیں گئے؟ 36 82
100 بادل ہٹ گئے : 37 82
101 پھانسی کا حکم منسوخ ہوگیا : 37 82
102 دُعاء کی برکت : 38 82
103 قبولیت دعاء : 38 82
104 رُوحانی تصرف : 39 82
105 ایک حیر ت انگیز کرامت : 39 82
106 تالاب کی مچھلیاں کنارے پر آ گئیں : 39 82
107 یہ کونسا اسٹیشن ہے ؟ ادراک ِنسبت کا دلچسپ واقعہ : 39 82
108 تصرف باطنی : 40 82
109 (جزیرة العرب کی اہمیت ) 41 1
110 حفاظتِ دین 42 1
111 حقیقت ِقرآن : 42 110
112 حسنِ ادب اور حسین تعبیر : 43 110
113 حقیقتِ حدیث : 44 110
114 وفیات 46 1
115 فہمِ حدیث 47 1
116 قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 47 115
117 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول : 47 115
118 سورج کا مغرب سے طلوع ہونا : 49 115
119 دارالافتاء 50 1
120 ہم کہتے ہیں : 51 119
121 اب ہم اصل مسئلہ کی مزید وضاحت کرتے ہیں : 52 119
122 ہمارے دلائل یہ ہیں : 53 119
123 دینی مسائل 54 1
124 ( اذان او ر اقامت کا بیان ) 54 123
125 اذان اور اقامت میں فرق : 54 123
126 اذان و ا قامت کے احکام : 54 123
127 مسجد میں اذان کہنا : 56 123
128 اذان کا جواب دینا : 57 123
129 جن صورتوں میں اذان کا جواب نہ دے : 58 123
130 تحریکِ احمدیت 59 1
131 یوز آسف : 59 130
132 ٭بقیہ : مولانا حسین احمد مدنی 64 82
133 اس جلسہ کی صدارت کون صاحب فرمائیں گے : 64 82
Flag Counter