Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003

اكستان

12 - 65
یزیدیوں کے اشکال کاجواب  :
	اچھا اس میں یہ اشکالات پیدا کرتے ہیںلوگ کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ مکہ مکرمہ سے جن تاریخوں میں روانہ ہوئے تو اس تاریخ سے لے کر ان کی شہادت تک یہ تقریباً ایک مہینہ او رچند روزبنتے ہیں تو اتنے عرصہ میں اتنا فاصلہ طے نہیں کیا جا سکتا جو کہ سات سو میل یا آٹھ سو میل بنتا ہے تو یہ بات درست نہیں ہے ،فاصلے تو کافی کافی لشکر بھی بہت جلدی طے کر لیتے ہیں جیسے کہ بدر کا واقعہ آپ نے بہت سناہوگا پڑھا ہوگا یہ حضرت ابو سفیان کافروں کا قافلہ لیے ہوئے شام سے واپس آ رہے تھے ان کی سی آئی ڈی نے خبردی کہ مدینہ منورہ سے جب گزر وگے مکہ مکرمہ جانے کے لیے گویا شمال سے آرہے تھے اور جنوب کی طرف جا رہے تھے درمیان میں مدینہ شریف آتا تھا وہاں سے گزر کر جنوب میں مکہ مکرمہ پہنچنا تھا تو ان (ابوسفیان ) کو جب اطلاع ملی اپنے مخبِر سے تو انھوں نے فوراً مکہ مکرمہ آدمی بھیج دیااب یہ ادھر ہیں مدینہ منورہ درمیان میں ہے اُدھر مکہ مکرمہ جنوب میں اورٹیلی فون بھی نہیں تار بھی نہیں کوئی ذریعہ نہیں تو اس نے خبردی جاکر مکہ مکرمہ میں کہ ایسے ہمارا قافلہ جو ہے وہ نہیں بچے گا وہ لوٹ لیا جائیگااور مکہ والوں نے وہ خبر سُنتے ہی تیاری کی اور ایک ہزار آدمی تیار کرلیے جو مسلح تھے اور کیل کانٹے سے لیس وہ لوگ وہاں سے روانہ ہوئے اور بدر کے مقام پر آگئے جو مدینہ منورہ سے کوئی ستر(٧٠)میل کے فاصلہ پر ہے وہاں آگئے اس مقام سے اس قافلے کو گزرنا تھا تو جناب رسول اللہ  ۖ نے جو ارادہ فرمایا اُس میں اتنی عُجلت کی کہ خود صحابہ کرام نے کہا کہ جناب ہم اپنا ساماں لے آئیں گھروں میں جاکر پھر روانہ ہوں تو رسول اللہ  ۖ نے اُن کا انتظار نہیں فرمایا بہت سے صحابہ کرام وہاںشامل نہیں ہو سکے نہیں جا سکے کیونکہ آپ نے اس وقت روانہ جو ہونا تھا وہ ابوسفیان کے قافلے کے لیے روانہ ہونا تھا اب صرف مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کا جو فاصلہ ہے وہ تین سو میل کا ہے تو یہ کارروائیاں کتنی جلدی جلدی ہو رہی ہیں ۔اب رسول اللہ  ۖ جب پہنچے ہیںبدر کے مقام پر تو معلوم یہ ہوا کہ قافلے نے تو راستہ بدل لیا ہے ،لمبا راستہ اختیار کرکے وہ سمندر کے کنارے کنارے چلا جائے گا جو گویا ''جدہ'' کی طرف راستہ جاتا ہے تو ایسے سمجھ لیجیے بدر سے د و سو میل کا فاصلہ ہے مکہ مکرمہ کا اور جب رسول اللہ  ۖ صرف ستر میل کا فاصلہ طے کرکے بدر پہنچے ہیں تو آپ سے پہلے یہ مکہ والے (دو سو میل کا فاصلہ طے کرکے) پہنچ چکے تھے اور بدر کے مقام پر بہتر جگہ چن چکے تھے پھر رسول اللہ  ۖ نے مشورہ کیا ہے کہ کیا رائے ہے ابھی ہم ان کے سامنے نہیںگئے اگر رائے ہوتو لڑیں اور رائے نہ ہو تو واپس چلے جائیں ۔سامنے جانے کے بعد پیچھے ہٹنا یہ تو ٹھیک نہیں ہوتا ۔ابھی ہم سامنے نہیںہیں ان کا فاصلہ ہے ہم سے تو وہاں جمع کرکے مشورہ لیا توصحابہ کرام نے مشورہ دیا کہ نہیں ،لڑیں گے۔ اب قافلوں کی رفتار آپ دیکھ لیں کہ کتنی تھی۔فوجوں کی رفتار کیا تھی وہ تو بہت تیز بنتی ہے اسی طریقہ پر جناب رسول اللہ  ۖ نے ایک بہت بڑے قافلے کے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 قنوتِ نازلہ 6 70
72 درس حدیث 8 1
73 اہلِ بیعت ِرضوان نے بھی آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی : 9 72
74 حدیث شریف کی اہم تشریح : 10 72
75 جب حضرت معاویہ کا دور آیا تو انہوں نے وہی کیاجو حضرت علی فرماتے تھے : 11 72
76 اصلی قاتل موقع پر ہی مارے گئے تھے : 11 72
77 سفر مؤخر نہ کرنے کی حکیمانہ توجیہہ : 11 72
78 یزیدیوں کے اشکال کاجواب : 12 72
79 زیادہ لوگ ہونے کی حکمت : 13 72
80 ڈاکٹر اسرار صاحب کی خدمت میں جواب آں غزل 14 1
81 مولانا مدنی سے ڈاکٹر اسرار صاحب کا اظہار براء ت : 24 80
82 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 26 1
83 رویائے صالحہ وکرامات : 26 82
84 اشارات اور خدائی امداد : 30 82
85 خواب احادیث اور اکابر کے اشارات کی روشنی میں : 30 82
86 کشف والہام کی حیثیت : 31 82
87 گستاخی کا نتیجہ : 32 82
88 بے ادبی کا انجام : 32 82
89 حضرت شیخ کے ساتھ گستاخیوں کی سزا دنیا ہی میں مل گئی : 33 82
90 اپنی گٹھڑی کی خیر منائیے : 33 82
91 حضرت شیخ کو گالیاں دینے کا وبال : 33 82
92 گستاخانہ لب ولہجہ کا نتیجہ : 33 82
93 علم سے محرومی : 34 82
94 حضرت کی بد دعاء کااثر : 34 82
95 چارپائی سے ذکرکی آواز : 34 82
96 روضۂ مطہرہ سے آپ کو سلام کا جواب ملا : 35 82
97 اللہ تعالیٰ حافظ وناصر ہے : 35 82
98 ابر کا ٹکڑا : 36 82
99 مکان کب سے نہیں گئے؟ 36 82
100 بادل ہٹ گئے : 37 82
101 پھانسی کا حکم منسوخ ہوگیا : 37 82
102 دُعاء کی برکت : 38 82
103 قبولیت دعاء : 38 82
104 رُوحانی تصرف : 39 82
105 ایک حیر ت انگیز کرامت : 39 82
106 تالاب کی مچھلیاں کنارے پر آ گئیں : 39 82
107 یہ کونسا اسٹیشن ہے ؟ ادراک ِنسبت کا دلچسپ واقعہ : 39 82
108 تصرف باطنی : 40 82
109 (جزیرة العرب کی اہمیت ) 41 1
110 حفاظتِ دین 42 1
111 حقیقت ِقرآن : 42 110
112 حسنِ ادب اور حسین تعبیر : 43 110
113 حقیقتِ حدیث : 44 110
114 وفیات 46 1
115 فہمِ حدیث 47 1
116 قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 47 115
117 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول : 47 115
118 سورج کا مغرب سے طلوع ہونا : 49 115
119 دارالافتاء 50 1
120 ہم کہتے ہیں : 51 119
121 اب ہم اصل مسئلہ کی مزید وضاحت کرتے ہیں : 52 119
122 ہمارے دلائل یہ ہیں : 53 119
123 دینی مسائل 54 1
124 ( اذان او ر اقامت کا بیان ) 54 123
125 اذان اور اقامت میں فرق : 54 123
126 اذان و ا قامت کے احکام : 54 123
127 مسجد میں اذان کہنا : 56 123
128 اذان کا جواب دینا : 57 123
129 جن صورتوں میں اذان کا جواب نہ دے : 58 123
130 تحریکِ احمدیت 59 1
131 یوز آسف : 59 130
132 ٭بقیہ : مولانا حسین احمد مدنی 64 82
133 اس جلسہ کی صدارت کون صاحب فرمائیں گے : 64 82
Flag Counter