Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2003

اكستان

19 - 65
	سبحان اللہ ! ڈاکٹر صاحب نے جانشینی کا خوب فلسفہ نکالا ہے۔ اس سے انکار نہیں کہ جانشینی کا ایک طریقہ یہ ہے جوڈاکٹر صاحب نے لکھا ہے لیکن اگر کوئی جانشینی کے سے کام کرے اور اس کا حق ادا کردے تو اسکو بھی جانشین کا لقب دے دیا جاتاہے لیکن ڈاکٹر اسرار صاحب اس کو تاریخ کی ایک بڑی غلطی قرار دیتے ہیں اصل بات یہ ہے کہ ڈاکٹر اسرار صاحب کے نزدیک دین تو دین تاریخ بھی بس وہی ہے جس طرح سے وہ سمجھتے ہیں ۔دین میں وہ تو خدائی فوجداربن کے اترے ہوئے ہیں کہ ملک وملت پر خدائی عذاب کے کوڑے برسواتے رہتے ہیں تاریخ کو بھی وہ اپنا تابع فرمان بناکر رکھنا چاہتے ہیں تاکہ جس طرح سے چاہیں لوگوں کو تاریخ دکھائیں ۔ڈاکٹر اسرار کی یہ دھونس انہی کو مبارک ہو ۔ تحریک آزادی ہند جس پر شیخ الہند کاربند رہے ان کے بعد اس مقصد کے لیے سب سے زیادہ خدمات حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی رحمہ اللہ کی ہیں اور اس اعتبار سے وہ بجا طور پر شیخ الہند کے جانشین کہلانے کے مستحق ہیں اس کے لیے کسی کو ڈاکٹرصاحب سے سند لینے کی ضرورت نہیں ہے کہ جن کانہ علم دین مستند ہے اور نہ علم تاریخ مستند ہے ہم نے ڈاکٹر صاحب کے سامنے آئینہ حقیقت پیش کردیا ہے جس میں وہ اپنے کمالات کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔	
	جب یہ ثابت ہو چکا کہ شیخ الہند کا مولانا آزاد کو امیر الہند نبانے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا تو یہ بات بھی خود بخود واضح ہو گئی کہ مولانا آزاد کو امیر الہند بنانے کے دو سبب جو ڈاکٹر اسرار صاحب نے شیخ الہند کی طرف منسوب کیے ہیں محض خیالی و اختراعی ہیں 
	البتہ یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ مولانا آزاد کو امیر الہند بنانے کی خود ساختہ تجویز سے ڈاکٹر اسرار کوکیا دلچسپی ہو سکتی ہے؟ اسکا جواب خود دلچسپی سے خالی نہیں ۔اس مسئلہ سے ڈاکٹر اسرارصاحب کی دلچسپی کی وجہ یہ ہے کہ اس کی تحقیق وتفتیش کے دوران ان پر یہ بات منکشف ہوئی کہ شیخ الہند کے نام لیوائوں کے سامنے وہ حضرت شیخ الہند کے اس عمل سے سند پکڑ سکتے ہیں اور ان کو اپنی تائید کی دعوت دے سکتے ہیں اس لیے انہوں نے ایک طرف اپنی جماعت میں شیخ الہند کی شخصیت کو خوب نمایاں کرنے کی کوشش کی اور ان کو مجدد تک کہا اگرچہ وہ اپنے حلقہ میں پہلے ہی نمایاں تھے اور دوسری طرف مولانا ابوالکلام آزاد کو خوب گرانے کی کوشش کی تاکہ شیخ الہند کے نام لیوائوں سے کہہ سکیں کہہ میں تو پھر بھی ان سے بہت اچھا ہوں اور شیخ الہند اتنے وسیع القلب تھے کہ آزاد جیسے رندان قدح خوار کو اپنا خرقہ خلافت دیا اور ان کو امام الہند بنانے کے لیے بے تاب ہوئے تو تم بھی کچھ وسعت قلبی کا مظاہرہ کرو اور کم ازکم میری مخالفت نہ کرو بلکہ میرے ساتھ تعاون کرو۔
	ڈاکٹرصاحب کی تحریر ملاحظہ ہو قارئین اس سے یہی نتیجہ اخذ کریں گے جو ہم نے ذکر کیا ۔
ڈاکٹراسرارصاحب لکھتے ہیں  :
''اس (یعنی ابوالکلام آزاد کی بیعت امامت کی تجویز ) کی تحقیق وتفتیش کے دوران جو انکشافات مجھ پر ہوئے ان میںسے اہم ترین حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی المعروف بہ شیخ الہند کی عظمت

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
69 اس شمارے میں 3 1
70 حرف آغاز 4 1
71 قنوتِ نازلہ 6 70
72 درس حدیث 8 1
73 اہلِ بیعت ِرضوان نے بھی آپ کو کوفہ آنے کی دعوت دی تھی : 9 72
74 حدیث شریف کی اہم تشریح : 10 72
75 جب حضرت معاویہ کا دور آیا تو انہوں نے وہی کیاجو حضرت علی فرماتے تھے : 11 72
76 اصلی قاتل موقع پر ہی مارے گئے تھے : 11 72
77 سفر مؤخر نہ کرنے کی حکیمانہ توجیہہ : 11 72
78 یزیدیوں کے اشکال کاجواب : 12 72
79 زیادہ لوگ ہونے کی حکمت : 13 72
80 ڈاکٹر اسرار صاحب کی خدمت میں جواب آں غزل 14 1
81 مولانا مدنی سے ڈاکٹر اسرار صاحب کا اظہار براء ت : 24 80
82 شیخ العرب والعجم حضرت مولاناسید حُسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ 26 1
83 رویائے صالحہ وکرامات : 26 82
84 اشارات اور خدائی امداد : 30 82
85 خواب احادیث اور اکابر کے اشارات کی روشنی میں : 30 82
86 کشف والہام کی حیثیت : 31 82
87 گستاخی کا نتیجہ : 32 82
88 بے ادبی کا انجام : 32 82
89 حضرت شیخ کے ساتھ گستاخیوں کی سزا دنیا ہی میں مل گئی : 33 82
90 اپنی گٹھڑی کی خیر منائیے : 33 82
91 حضرت شیخ کو گالیاں دینے کا وبال : 33 82
92 گستاخانہ لب ولہجہ کا نتیجہ : 33 82
93 علم سے محرومی : 34 82
94 حضرت کی بد دعاء کااثر : 34 82
95 چارپائی سے ذکرکی آواز : 34 82
96 روضۂ مطہرہ سے آپ کو سلام کا جواب ملا : 35 82
97 اللہ تعالیٰ حافظ وناصر ہے : 35 82
98 ابر کا ٹکڑا : 36 82
99 مکان کب سے نہیں گئے؟ 36 82
100 بادل ہٹ گئے : 37 82
101 پھانسی کا حکم منسوخ ہوگیا : 37 82
102 دُعاء کی برکت : 38 82
103 قبولیت دعاء : 38 82
104 رُوحانی تصرف : 39 82
105 ایک حیر ت انگیز کرامت : 39 82
106 تالاب کی مچھلیاں کنارے پر آ گئیں : 39 82
107 یہ کونسا اسٹیشن ہے ؟ ادراک ِنسبت کا دلچسپ واقعہ : 39 82
108 تصرف باطنی : 40 82
109 (جزیرة العرب کی اہمیت ) 41 1
110 حفاظتِ دین 42 1
111 حقیقت ِقرآن : 42 110
112 حسنِ ادب اور حسین تعبیر : 43 110
113 حقیقتِ حدیث : 44 110
114 وفیات 46 1
115 فہمِ حدیث 47 1
116 قیامت او ر آخرت کی تفصیلات 47 115
117 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول : 47 115
118 سورج کا مغرب سے طلوع ہونا : 49 115
119 دارالافتاء 50 1
120 ہم کہتے ہیں : 51 119
121 اب ہم اصل مسئلہ کی مزید وضاحت کرتے ہیں : 52 119
122 ہمارے دلائل یہ ہیں : 53 119
123 دینی مسائل 54 1
124 ( اذان او ر اقامت کا بیان ) 54 123
125 اذان اور اقامت میں فرق : 54 123
126 اذان و ا قامت کے احکام : 54 123
127 مسجد میں اذان کہنا : 56 123
128 اذان کا جواب دینا : 57 123
129 جن صورتوں میں اذان کا جواب نہ دے : 58 123
130 تحریکِ احمدیت 59 1
131 یوز آسف : 59 130
132 ٭بقیہ : مولانا حسین احمد مدنی 64 82
133 اس جلسہ کی صدارت کون صاحب فرمائیں گے : 64 82
Flag Counter