رسولﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب آدمی مرجاتا ہے تو اُس کے عمل کے ثواب کا سلسلہ اُس سے منقطع ہوجاتا ہے سوائے تین چیزوں کے۔ وہ تین - ۳ چیزیں یہ ہیں : صدقۂ جاریہ، وہ علم کہ جس سے فائدہ اٹھایا جائے اور نیک اولاد کے جو اُس کے لیے دعا کرے۔ (اِن چیزوں کا ثواب آدمی کو مرنے کے بعد بھی ملتا رہتا ہے)
فائدہ:اِس دنیا سے وفات پاجانے کے بعد بھی جن اعمال کا اجر وثواب آدمی کو ملتا رہتا ہے اُن میں آپﷺ نے عِلْمٌ يُنْتَفَعُ بِهِ کو بھی بیان فرمایا۔ جس سے مراد دینی علوم سے متعلق وہ تمام خدمات ہیں جن سے بندگانِ خدا کو نفع پہنچے۔ جیسے تصنیف وتالیف، درس تدریس، تحقیق وریسرچ، مضمون نویسی ومقالہ نگاری، دینی کتابوں کی نشر واشاعت وغیرہ وغیرہ۔
سبحان اللہ! اُن علمائے دین کے کیا مقام ومرتبہ ہوں گے اور اُن کے حسنات میں کس قدر اضافہ ہوتا ہوگا جنھوں نے اپنی زندگیاں علمی خدمات کے لیے وقف کر رکھی تھیں ۔ جن کی تصنیف کردہ کتابیں ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں شائع ہورہی ہیں ۔ جابجا پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں اور ایک خلقِ کثیر اُن سے فائدہ اٹھا رہی ہے۔ اللہ کرے کہ ہمارے اور آپ کے ذریعہ بھی کوئی ایسی علمی خدمت انجام پاجائے کہ ہم اپنی قبروں میں آرام سے ہوں اور روزآنہ اجر وثواب کا ایک بڑا ذخیرہ ہمارے نامۂ اعمال میں شامل ہوتا رہے، وما توفیقنا إلّا باللّٰہ۔
٭٭٭٭