ترجمہ: جو اس طرح وضو کرے پھر مسجد آکر دو رکعت نماز ادا کرے اور بیٹھ جائے تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردئے جاتے ہیں ۔
ان چاروں احادیث کی روشنی میں یہ واضح ہوتا ہے کہ تمام سنن وآداب کی رعایت کے ساتھ وضو کیا جائے اور اس کے بعد دو رکعت نماز ادا کی جائے تو تمام صغیرہ گناہ بخش دئے جاتے ہیں ۔
(۱۷) نماز کے لئے چلنا
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
مَنْ تَطَہَّرَ فِیْ بَیْتِہٖ ثُمَّ مَشٰی إِلیٰ بَیْتٍ مِنْ بُیُوْتِ اللّٰہِ، لِیَقْضِیَ فَرِیْضَۃً مِنْ فَرَائِضِ اللّٰہِ، کَانَتْ خُطْوَتَاہُ إِحْدَاہُمَا تَحُطُّ خَطِیْئَۃً، وَالْأُخْریٰ تَرْفَعُ دَرَجَۃً۔ (مسلم شریف)
ترجمہ: جو شخص اپنے گھر میں طہارت حاصل کرے پھر اللہ کے گھروں میں سے کسی گھر کی طرف کسی فرض کی ادائیگی کے لئے چل پڑے تو اس کے قدموں میں سے ایک قدم سے ایک گناہ معاف ہوجاتا ہے، اور دوسرے قدم سے ایک درجہ بلند ہوتا ہے۔
معلوم ہوا کہ مسجد کی طرف نماز کے لئے چلنے سے بھی گناہ معاف ہوتے ہیں ۔
(۱۸) فرض نمازیں
فرض نمازوں کی تاثیر گناہوں کے ازالہ کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے، اس حقیقت کو جابجا احادیث میں بیان فرمایا گیا ہے:
(۱) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے