میں نوافل (تراویح وتہجد) ادا کریں گے ان کے بھی پچھلے گناہ معاف کردئے جائیں گے۔
امام نوویؒ کے بقول قیام رمضان سے مراد تراویح کی نماز ہے، مگر اس کے عموم میں تہجد کی نماز بھی داخل ہے، اور رمضان کے ان نوافل کی تاثیر گناہوں کی مغفرت بتائی جارہی ہے۔
(۳۰) شب قدر کی عبادت
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ یَقُمْ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ إِیْمَاناً وَاحْتِسَاباً غُفِرَ لَہٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ۔ (بخاری شریف)
ترجمہ: جو لوگ شب قدر میں ایمان واحتساب کے ساتھ نوافل پڑھیں گے، ان کے بھی پچھلے سارے گناہ معاف کردئے جائیں گے۔
لیلۃ القدر کوئی متعین شب نہیں ہے، یہ رمضان کے آخری عشرہ کی کوئی طاق رات ہوتی ہے، اس کی تعیین اس لئے نہیں کی گئی ہے کہ بندہ اس کی تلاش میں زیادہ سے زیادہ عبادت کرے اور یہ عبادت اس کے لئے کفارۂ سیئات ثابت ہو۔
(۳۱) حج بیت اللہ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:
مَنَ حَجَّ لِلّٰہِ فَلَمْ یَرْفُثْ وَلَمْ یَفْسُقْ رَجَعَ کَیَوْمٍ وَلَدَتْہُ أُمُّہٗ۔ (بخاری شریف، مسلم شریف)
ترجمہ: جس آدمی نے حج کیا اور اس میں نہ تو کسی شہوانی اور فحش بات کا ارتکاب کیا اور نہ اللہ کی کوئی نافرمانی کی تو وہ گناہوں سے ایسا پاک وصاف